1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں ایک اور امریکی شہری گرفتار

26 فروری 2011

پاکستانی صوبے خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں جمعے کے روز ایک امریکی شہری کو ملک میں غیرقانونی قیام کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔ پاکستانی حکام نے اس خبر کی تصدیق کی ہے۔

https://p.dw.com/p/10Poj
تصویر: AP

پولیس نے گرفتار کیے گئے امریکی شہری کی شناخت ایرن مارک ڈے ہیون کے نام سے کی ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ڈے ہیون کو پشاور کے فیلکن کمپلیکس کے رہائشی علاقے سے گرفتار کیا گیا۔

ایک مقامی پولیس اہلکار امین جان کے مطابق اس امریکی شہری کو پاکستان میں غیر قانونی قیام کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔ جان کے مطابق ڈے ہیون کے ویزے کی معیاد گزشتہ برس 23 اکتوبر کو ختم ہو گئی تھی، تاہم اس نے ملک نہیں چھوڑا اور اسے فارنرز ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق پاکستان میں اس جرم کی سزا تین ماہ قید یا ملک سے بے دخلی ہے۔

Raymond Davis
لاہور میں گرفتار ہونے والے ریمنڈ ڈیوس کو عدالت میں لے جایا جا رہا ہےتصویر: picture alliance/dpa

ڈے ہیون کے پاکستان کے سفر کی تفصیلات واضح نہیں تاہم ایک سیکورٹی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبررساں ادارے AFP کو بتایا کہ ڈے ہیون اسلام آباد میں ایک پرائیویٹ سکیورٹی ایجنسی کیٹالیسٹ کے لیے کام کرتا ہے۔ ایک اور پولیس اہلکار کے مطابق ڈے ہیون پشاور میں ایک پاکستانی لڑکی سے ملاقات کے لیے گیا تھا۔ حکام کے مطابق پولیس اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے ڈے ہیون سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔

پاکستان میں امریکی سفارتخانے کے مطابق وہ امریکی شہری کی گرفتاری سے باخبر ہے اور اس شخص تک رسائی کے لیے پاکستانی حکومت سے درخواست کی گئی ہے،’میڈیا رپورٹوں کے مطابق ایک امریکی شہری کو پاکستان میں گرفتار کیا گیا ہے تاہم جب تک امریکی حکومت کے نمائندے اس سے مل نہیں لیتے، ہم اس حوالے سے مزید تفصیلات جاری نہیں کر سکتے۔‘

یہ تازہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب گزشتہ ماہ پاکستانی شہر لاہور میں امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کی گرفتاری کے بعد سے پاکستان اور امریکہ کےسفارتی تعلقات تناؤ کا شکار ہیں۔ امریکی انتظامیہ کا موقف ہے کہ ریمنڈ ڈیوس لاہور میں امریکی قونصلیٹ کے لیے سکیورٹی کے فرائض کی انجام دے رہا تھا اور اسے سفارتی استثنٰی حاصل ہے۔ تاہم پاکستان میں شدید امریکہ مخالف جذبات کی وجہ سے پاکستانی حکومت اس معاملے کو عدالت کے ذریعے ہی سلجھانے کے لیے کوشاں ہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں