داسو ہائیڈرو پاور کی تعمیر: ایک بلین ڈالر قرضے کی منظوری
11 جون 2024ورلڈ بینک کی طرف سے ملنے والے اس رقم کو پاکستان کے سب سے بڑے ہائیڈرو پاور بجلی پلانٹ کے فیز ون پر خرچ کیا جائے گا۔ عالمی بینک کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق یہ منصوبہ مقامی کمیونٹیز تک بجلی کی رسائی کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
پاکستان کے لیے ورلڈ بینک کے ڈائریکٹر ناجی بن حسائن نے اس بارے میں اپنے ایک تازہ بیان میں کہا، ''سستی، قابل بھروسہ اور پائیدار توانائی کا حصول، پاکستان کا توانائی کا شعبہ متعدد چیلنجز سے دوچار ہے۔‘‘ بن حسائن نے داسو ہائیڈرو پاور پلانٹ کو پاکستان کے توانائی کے شعبے کے لیے ''گیم چینجر‘‘ قرار دیا ہے۔
ورلڈ بینک نے پاکستان کے اس ہائیڈرو پاور پلانٹ کی تعمیر کے کاموں میں مدد کے لیے ایک بلین ڈالر کی امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے پاکستان کے انرجی سیکٹر کو ''گرین‘‘ یا ماحول دوست بنانے میں بھی مدد ملے گی۔
جب یہ ڈیم تکمیل کو پہنچے گا تو یہاں4320 میگا واٹ سے 5400 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔ اندازوں کے مطابق پہلےمرحلے میں بجلی کا پیداواری تخمینہ 2160 میگا واٹ ہے۔ داسو ہائیڈرپاور پلانٹ دراصل چین پاکستان اکنامک کوریڈر میں شامل متعدد پروجیکٹس میں سے ایک ہے۔ اس پلانٹ پر ہزاروں چینی کارکن کام کر رہے ہیں۔
اس پلانٹ کی کنسٹرکشن سائٹ پر کام کرنے والے چینی کارکنوں کو گزشتہ سالوں کے دوران عسکریت پسندوں نے متعدد دہشت گردانہ حملوں کا نشانہ بھی بنایا۔ یہ جنگجو چینی کارکنوں پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کے معدنی وسائل کو لوٹ رہے ہیں۔
رواں برس اپریل میں خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ میں ایک خودکش حملے میں پانچ چینی انجینئرز ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ پانچوں انجینئرز داسو ڈیم کی طرف ہی جا رہے تھے، جب ایک خودکش حملہ آور نے دھماکا خیز مواد سے بھری کار ان کی گاڑی پر چڑھا دی تھی۔ اس حملے میں ان چینی کارکنوں سمیت ان کا پاکستانی ڈرائیور بھی ہلاک ہو گیا تھا۔
ک م / ع ب (اے پی)