صوبہ پنجاب کے سموگ سے متاثرہ شہروں میں تمام اسکول بند
6 نومبر 2024پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق پاکستان کے اس مشرقی صوبے کے متعدد شہر سموگ سے شدید متاثر ہوئے ہیں اور خاص طور پر صوبائی دارالحکومت لاہور میں تو سموگ بہت زیادہ ہے اور اس شہر کی فضا عام شہریوں کے لیے خطرناک حد تک آلودہ ہو چکی ہے۔ لاہور میں فضائی آلودگی اتنی زیادہ ہے کہ یہ شہر ایک بار پھر دنیا کا آلودہ ترین فضا والا شہر بن چکا ہے۔
لاہور والے زندہ کیسے رہتے ہیں؟
اس تناظر میں پاکستان اور بالخصوص صوبہ پنجاب میں ہوا کے خطرناک حد تک برے معیار کو بہتر بنانے کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے پنجاب کی سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگ زیب نے بدھ کے روز لاہور میں ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ سموگ سے متاثرہ تمام شہروں میں اسکول 17 نومبر تک بند رہیں گے۔
مریم اورنگ زیب نے صحافیوں کو بتایا، ''ہوا کی رفتار اور فضا میں ہوا کے معیار سے متعلق تازہ ترین پیش گوئیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبے کے سموگ سے متاثرہ سبھی شہروں میں تمام ہائر سیکنڈری اسکول بند کر دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‘‘
سموگ کے خلاف 'وار روم‘ کا قیام
پاکستانی صوبہ پنجاب میں سموگ کے باعث شدید آلودگی کے پیش نظر حکومت نے خطرناک حد تک زیادہ ہو جانے والی فضائی آلودگی کے تدارک کے لیے ایک 'سموگ وار روم‘ قائم کرنے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ حکام کے مطابق یہ اقدام اس لیے کیا گیا کہ پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا شہر اور پنجاب کا دارالحکومت لاہور گزشتہ کئی دنوں سے ایک بار پھر دنیا کا آلودہ ترین فضا والا شہر بن چکا ہے۔
پاکستان اب تک فضائی آلودگی کی لپیٹ میں کیوں؟
لاہور اور گردونواح میں سمارٹ لاک ڈاؤن کے ضوابط میں تبدیلی،حکومت دباؤ میں
لاہور میں فضائی آلودگی کی شدت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ فضا میں ہوا کے معیار پر نظر رکھنے والے سوئس گروپ آئی کیو ایئر کی تازہ ترین رینکنگ کے مطابق اس وقت لاہور میں فضائی آلودگی کا انڈکس 1165 بنتا ہے، جس کے بعد بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کا نمبر آتا ہے، جہاں یہی انڈکس اس وقت صرف 299 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
صوبائی محکمہ تحفظ ماحول کا موقف
پاکستانی صوبہ پنجاب کے تحفظ ماحول کے محکمے کے ترجمان ساجد بشیر نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا، ''سموگ وار روم کمیٹی روزانہ کی بنیاد پر لاہور اور دیگر شہروں میں موسمیاتی اور ہوا کے معیار سے متعلق پیش گوئیوں کا جائزہ لے گی اور ساتھ ہی اس کا کام فیلڈ آفیسرز کی طرف سے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لینا بھی ہو گا۔‘‘
صوبائی حکام نے روئٹرز کو بتایا کہ اس وار روم کمیٹی میں صوبائی حکومت کے آٹھ محکموں کے اعلیٰ حکام شامل ہوں گے اور کمیٹی کی فرد واحد پر مشتمل قیادت کا کام یہ ہو گا کہ وہ کھیتوں میں زرعی فاضل مادوں کو جلانے کے خلاف اقدامات سے لے کر ٹریفک کنٹرول سسٹم تک مختلف معاملات کی نگرانی کرے۔
پاکستان: ریکارڈ سطح کی آلودگی کے سبب لاہور میں اسکول بند
لاہور میں آج بدھ چھ نومبر کو ریکارڈ کیا جانے والا ایئر کوالٹی انڈکس گزشتہ ہفتے کے انڈکس 1900 سے کم تھا، جس کی پہلی کوئی مثال نہیں دیکھی گئی تھی۔ تب یہ انڈکس ہوا کے معیار کی تجویز کردہ سطح سے 120 گنا سے بھی زیادہ خراب تھا اور حکومت کو فوری طور پر تمام پرائمری اسکول بند کرنا اور عام کارکنوں کو گھروں سے کام کرنے کا حکم دینا پڑ گیا تھا۔
م م / ر ب (اے ایف پی، روئٹرز)