1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیپال میں لینڈ سلائیڈنگ، بس ندی میں جا گری، 55 افراد لاپتہ

13 جولائی 2024

نیپال کے ضلع چٹوان میں گزشتہ روز شدید بارش کے سبب ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ایک بس کھائی میں جا گری، جس پر درجنوں افراد سوار تھے۔ گمشدہ افراد کی تلاش جاری ہے۔

https://p.dw.com/p/4iFnP
Nepal Unglück l Heftige Monsunregen l Vermisstensuche nach Busunglück
تصویر: Rajesh Ghimire/AFP/ via Getty Images

نیپال میں امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ وہ لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں گمشدہ ہو جانے والے 55 افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں تاہم اتنا وقت گزر جانے کے بعد اب ان افراد کے زندہ بچ جانے کی امید دم توڑ رہی ہے۔

متعلقہ ضلع کے ڈپٹی چیف ایڈمنسٹریٹر کھیمانند بھوسال کے مطابق پانچ سو امدادی کارکنوں پر مشتمل ایک ٹیم نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو سے تقریباً 86 کلومیٹر دور واقع چٹوان ضلع میں جمعے کو پیش آنے والے حادثے کے مقام پر آج تلاش کا کام ایک بار پھر شروع کر چکی ہے۔ تاہم سکیورٹی اہلکاروں اور غوطہ خوروں کو ابھی تک بس کی کھڑکیوں میں سے صرف ایک پردہ اور چند کپڑے ہی ملے ہیں۔

لاپتہ مسافروں میں سات بھارتی شہری بھی شامل تھے۔ لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آنے سے پہلے تین دیگر مسافر بس کی کھڑکیوں سے باہر چھلانگ لگا کر اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوگئے۔

امدادی کارکنان گمشدہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔
امدادی کارکنان گمشدہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔تصویر: picture alliance / ASSOCIATED PRESS

بھوسال نے خبررساں ادارے روئٹرز کو بتایا، ''گمشدہ افراد کے زندہ بچ جانے کی امید اب کم ہو رہی ہے کیونکہ بس کو ندی میں گرے تیس گھنٹے سے زائد کا وقت بیت چکا ہے۔ پانی کی سطح میں کمی آئی ہے تاہم اب بھی امدادی ٹیم کو مشکلات کا سامنا ہے۔‘‘

نیپال میں مون سون کی بارشوں کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کے نتیجے میں جون کے وسط سے اب تک کم از کم 91 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جمعہ کو سوشل میڈیا پر آنے والی تصاویر میں دریائے ترشولی میں تیزی سے بہنے والی امدادی کشتیاں دیکھی جا سکتی ہیں۔

لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے حادثات کی بڑھتی تعداد کے سبب حکومت نے ایسے مقامات پر رات کے وقت بسوں کے سفر پر پابندی لگانے کے منصوبے کا اعلان کیا، جہاں موسم خراب ہونے کا خدشہ زیادہ رہتا ہے۔

ر ب/ ا ا (روئٹرز)