1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جہاز ڈوبنے پر 'خاتون مخالف ٹرولنگ' کا معاملہ کیا ہے؟

11 اکتوبر 2024

نیوزی لینڈ کی بحریہ کے جہاز کے چٹان سے ٹکرانے اور ڈوبنے کے بعد بعض لوگوں نے یہ کہا تھا کہ یہ اس وجہ سے ہوا کیونکہ کپتان ایک خاتون تھیں۔ ملک کے وزیر دفاع نے جنس اور صنف سے متعلق اس تفریقی سلوک کی مذمت کی ہے۔

https://p.dw.com/p/4lf4Q
ڈوبنے والا جہاز
نیوزی لینڈ کے فوجی اہلکاروں میں تقریباً 20 فیصد خواتین ہیں، جس میں میجر جنرل روز کنگ، ملک کی پہلی خاتون آرمی چیف ہیںتصویر: Petty Officer Chris Weissenborn/NZDF/AP/picture alliance

نیوزی لینڈ کی وزیر دفاع نے بحریہ کے غرقاب ہونے والے ایک جہاز کی خاتون کپتان پر کی جانے والی "خاتون سے نفرت پر مبنی" تنقید کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ یہ بحری جہاز سمووا کے ساحل پر چند روز قبل چٹان سے ٹکرا کر ڈوب گیا تھا، جس کی کپتان ایک خاتون تھیں۔

ملک کی وزیر دفاع جوڈتھ کولنز نے جمعرات کے روز اس حوالے سے کہا کہ "آرم چیئر ایڈمرلز" اس جھوٹے بیانیے کو فروغ دینے کی کوشش کر رہے کہ جہاز کے ڈوبنے کی وجہ کپتان کی صنف ہے۔

بھارتی مسلم خواتین کی ’نیلامی‘ اور بھارت کی سبکی

انہوں نے خاتون کپتان کے بارے میں "بدتمیزی" اور "عورتوں سے نفرت" پر مبنی ہونے والی نکتہ چینی پر تنقید کی اور کہا، "سنجیدگی سے کیا یہ سن 2024 ہے"۔ صحافیوں سے بات چیت میں انہوں نے پوچھا کہ "آخر یہاں ہو کیا رہا ہے؟ کچھ تھوڑی سی شائستگی بھی باقی ہے یا نہیں؟"

جہاز کے حادثے کی صحیح وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے، تاہم وقت پر کمانڈر یوون گرے نے جہاز کے 75 مسافروں کو جہاز سے اترنے کا حکم دیا تھا اور اس کے ڈوبنے سے پہلے ہی سبھی کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔

خواتین کی توہین نفرت انگیزی اور قابل سزا جرم ہے، جرمن عدالت

صنف پر مبنی تنقید مسترد

کولنز نے کہا، "ایک ایسی چیز جس کے بارے میں ہم پہلے سے ہی جانتے ہیں کہ اس کی وجہ جہاز کے کپتان کی جنس ہے، ایک خاتون جو 30 سال کا بحری تجربہ رکھتی ہے، جس نے رات کے دوران اپنے لوگوں کو محفوظ مقام تک پہنچانے کے لیے فون کیا۔"

وزیر دفاع جوڈتھ کولنز
ملک کی وزیر دفاع جوڈتھ کولنز نے کہا کہ آرم چیئر ایڈمرلز اس جھوٹے بیانیے کو فروغ دینے کی کوشش کر رہے کہ جہاز کے ڈوبنے کی وجہ کپتان کی صنف ہےتصویر: Mark Mitchell/New Zealand Herald/AP Photo/picture-alliance

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ "آرم چیئر ایڈمرلز، جیسے لوگوں کے آن لائن تبصرے دیکھ کر "حیرت زدہ" ہوئی ہیں، جنہیں شاید کبھی بھی اپنے ماتحتوں کے لیے زندگی یا موت سے متعلق فیصلہ کرنے کی ضرورت نہ پڑے۔"

جرمنی: زولنگن کے نسل پرستانہ حملے کے پچیس برس

وزیر نے کہا کہ جہاز کی کپتان کی جنس سے متعلق سوشل میڈیا پر تنقید اور مذاق اڑانے کا چلن اب نیوزی لینڈ کی سڑکوں تک پھیل گیا، جہاں فوج میں کام کرنے والی خواتین ارکان کو بھی زبانی بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ملالہ سے اتنی ’نفرت‘ کیوں ؟

انہوں نے کہا کہ یہ ایک اشتعال انگیز رویہ ہے، جس کے لیے نیوزی لینڈ معروف نہیں ہے اور "ہم اس سے بہتر ہیں۔ ہم سب کی تقرری جنس یا صنف پر نہیں بلکہ میرٹ پر ہوئی ہے۔"

نیوزی لینڈ کے فوجی اہلکاروں میں تقریباً 20 فیصد خواتین ہیں، جس میں میجر جنرل روز کنگ، ملک کی پہلی خاتون آرمی چیف ہیں، جنہوں نے جون میں اپنا عہدہ سنبھالا تھا۔ کولنز خود بھی ملک کی پہلی خاتون وزیر دفاع ہیں۔

اس دوران نیوزی لینڈ اور ساموآن کے حکام اس بات پر بھی بات کر رہے ہیں کہ نازک سمندری ماحولیاتی نظام کو مزید نقصان پہنچائے بغیر جہاز کے لنگر اور تین بڑے کنٹینرز کو چٹان سے کیسے ہٹایا جائے۔

 ص ز/ ج ا (اے پی، روئٹرز)

’کم سنی میں کسی کی دلہن ہوں‘