1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ناگورنو کاراباخ: ایندھن ڈپو میں دھماکے سے متعدد افراد ہلاک

26 ستمبر 2023

حکام نے بتایا کہ دھماکے کے وقت سینکڑوں افراد ایندھن کے ڈپو میں موجود تھے اور کم از کم 20 افراد ہلاک ہو گئے۔ آذربائیجان نے حال ہی میں اس علاقے پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے ایک مہم شروع کی ہے۔

https://p.dw.com/p/4Wo70
ناگورنو کارباخ کے علاقائی دارالحکومت سٹیپانا کرت کے قریب ہونے والے دھماکے میں 200 سے زائد افراد زخمی ہو گئے
ناگورنو کارباخ کے علاقائی دارالحکومت سٹیپانا کرت کے قریب ہونے والے دھماکے میں 200 سے زائد افراد زخمی ہو گئےتصویر: AFP

پیر کی شام کو ایندھن کے ایک ڈپو میں زوردار دھماکہ ہوا جس نے ناگورنو کاراباخ علاقے کو ہلا کر رکھ دیا۔ یہ علاقہ آذر بائیجان کا حصہ ہے لیکن اس میں نسلی آرمینیائیوں کی اکثریت ہے۔

علاقے کی علیحدگی پسند حکومت کا کہنا ہے کہ دھماکے میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہو گئے۔

ناگورنو کاراباخ کے انسانی حقوق کمیشن سے وابستہ گیغم سٹیپنیان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بتایا کہ ناگورنو کارباخ کے علاقائی دارالحکومت سٹیپانا کرت کے قریب ہونے والے دھماکے میں 200 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔

ناگورنو کاراباخ کے علیحدگی پسند حکام کے مطابق ایندھن کے ڈپو پر درجنوں افراد قطار میں کھڑے تھے کہ دھماکہ ہو گیا۔ انہیں آرمینیا جانے کے لیے اپنی کاروں کے لیے ایندھن فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

نگورنو کاراباخ کے علیحدگی پسند ہتھیار ڈالتے ہوئے

سٹیپنیان نے کہا کہ متاثرین میں بیشتر کی حالت "نازک یا انتہائی نازک" ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ متاثرین کی جان بچانے کے خاطر طبی علاج کے لیے ہوائی جہاز کے ذریعہ علاقے سے باہر لے جانے کی ضرورت ہے۔

آرمینیائی حکومت کا کہنا ہے کہ ناگورنو کاراباخ کے 6650 باشندے پیر کی شام تک آرمینیا فرار ہو چکے تھے
آرمینیائی حکومت کا کہنا ہے کہ ناگورنو کاراباخ کے 6650 باشندے پیر کی شام تک آرمینیا فرار ہو چکے تھےتصویر: Gayane Yenokyan/AP Photo/picture alliance

ناگورنو کاراباخ: 'یہاں سے نکل جاو یا آذر بائیجانی پاسپورٹ لو'

آذر بائیجان کی فوج نے گزشتہ ہفتے الگ ہونے والے علاقے پر حملہ کیا تھا، جس کے بعد علیحدگی پسند حکام ہتھیار ڈالنے اور ناگورنو کاراباخ کو تین دہائی کی علیحدگی پسند حکمرانی کے بعد آذربائیجان میں "دوبارہ انضمام" کے لیے بات چیت شروع کرنے پر مجبور ہو گئے تھے۔

سرحدی تصادم کے بعد آرمینیا اور آذربائیجان کے وزرائے خارجہ کی پہلی ملاقات

گوکہ آذربائیجان نے خطے میں نسلی آرمینیائی باشندوں کے حقوق کا احترام کرنے اور دس ماہ کی ناکہ بندی کے بعد سپلائی بحال کرنے کا عہد کیا ہے لیکن بہت سے مقامی باشندوں نے انتقامی کارروائیوں کا خدشہ ظاہر کیا اور آرمینیا جانے کا فیصلہ کیا۔

ناگورنو کاراباخ کے پناہ گزین آرمینیا پہنچنے شروع ہو گئے

آرمینیائی حکومت کا کہنا ہے کہ ناگورنو کاراباخ کے 6650 باشندے پیر کی شام تک آرمینیا فرار ہو چکے تھے۔ اتوار کو یہ تعداد 1000 کے قریب تھی۔

تقریباً 1100افراد نے آرمینیائی حکومت سے ہنگامی پناہ حاصل کی ہے جب کہ دیگر 1000نے اپنے طورپر پناہ گاہیں تلاش کی ہیں۔

 ج ا/  ص ز (اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے)