ناردرن لائٹس، 2025 کا جادوئی آغاز
دنیا کے کچھ حصوں میں نئے سال کا آغاز ایک شاندار مظہر کے ساتھ ہوا اور سبب تھا ناردرن لائٹس۔ آرورا بوریالیس کہلانے والی یہ فطری رنگ دار روشنی ایک دلکش منظر پیش کرتی ہے۔
پراسراریت کا ماحول
امریکی ریاست الاسکا میں واقع جھیل ایکلٹنا کا آسمان پر نئے سال کے آغاز پر سبز اور سرخ رنگوں سے جگمگا اٹھا۔ قدرت نے 2025 کا آغاز اپنے منفرد انداز کی ’آتش بازی‘ سے کیا، جس میں سورج کا کردار کلیدی تھا۔
سولر ونڈکا جادوئی اظہار
الاسکا کے سب سے بڑے شہر اینکریج کے آسمان پر بھی روشنیاں نمودار ہوئیں۔ یہ حیرت انگیز منظر تب ہوتا ہے جب سورج سے خارج ہونے والے برقی چارج والے ذرات یا سولر ونڈز، زمین کے کرہ ہوائی سے ٹکراتے ہیں۔ یہ ذرات زمین کے مقناطیسی میدان کی وجہ سے قطبی علاقوں کی طرف کھینچے جاتے ہیں اور وہاں گیس کے مالیکیولز کو جگمگا دیتے ہیں۔
یورپ میں نایاب مظاہرہ
ایسے مناظر عام طور پر زمین کے مقناطیسی قطبین کے گرد ایک حلقے جسے آرورا بیلٹ کہا جاتا ہے، میں دیکھے جاتے ہیں۔ سب سے مشہور مقامات ناروے، آئس لینڈ، سویڈن، فن لینڈ اور الاسکا ہیں۔ تاہم اس تصویر میں شمالی انگلینڈ کے علاقے کمبریا میں بھی یہ روشنی دیکھی جا سکتی ہے۔ جرمنی میں بھی نادرن لائٹس نمودار ہو سکتی ہیں، لیکن یہ بہت کم ہوتا ہے۔
رنگ کہاں سے آتے ہیں؟
آرورا کے رنگ اس بات پر منحصر ہوتے ہیں کہ فضا میں کون سی گیسیں متحرک ہوئی ہیں۔سبز، جو سب سے عام رنگ ہے، آکسیجن کے مالیکیولز کے 100 کلومیٹر کی بلندی پر متحرک ہونے سے پیدا ہوتا ہے۔ سرخ رنگ 300 کلومیٹر کی بلندی پر آکسیجن مالیکیولز سے آتا ہے، جبکہ نیلا اور جامنی رنگ نائٹروجن مالیکیولز کا نتیجہ ہوتا ہے۔
سائبیریا کی دمک
روس کے سائبیریا خطے میں بھی نئے سال پر رنگین روشنیاں دیکھنے میں آئیں۔ اس تصویر میں ایک تنہا شخص کراسنویارسک شہر کے قریب ہاتھ میں ٹارچ لیے یہ حسین مظہر مشاہدہ کر رہا ہے۔ مقناطیسی میدان رکھنے والے مشتری اور زخمل جیسے سیارے بھی اس مظہر کے حامل ہیں۔
بھرپور اساطیر
ناردرن لائٹس کی بابت نورڈخ خطے کی ثقافت میں کئی دلچسپ کہانیاں اور دیومالائی داستانیں موجود ہیں۔ وائی کنگز نے اس مظہر کو اپنے دیوتاؤں کے تکلم سے جوڑا، جبکہ شمالی یورپ کے دیگر لوگ ان سے خوفزدہ تھے۔ انہوں نے روشنیوں سے منسلک خطرات کی کہانیاں ایجاد کیں اور خود کو محفوظ رکھنے کے لیے توہمات پر مبنی عقائد اپنائے۔