ہم اپنی سروس کو بہتر بنانے کے لیے کوکیز استعمال کرتے ہیں۔ اس بارے میں مزید تفصیلات ڈیٹا کے تحفظ سے متعلق حصے میں دیکھی جا سکتی ہیں۔
پاکستان میں مداری سپیرے کرتب دکھا کر اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالتے ہیں۔ کورونا کی عالمی وبا کے دوران بھی صوبہ سندھ کے جوگی اس قدیمی فن کا مظاہرہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
سن دو ہزار دس میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن کی وجہ سے تیراہ وادی کے قدیمی رہائشی سکھ جب وہاں سے نقل مکانی پر مجبور ہوئے تھے تو انہیں اپنے روزگار کے ختم ہونے کے علاوہ اس بات کا غم بھی تھا کہ وہ اپنے مسلمان دوستوں سے بھی جدا ہو جائیں گے۔
اعلیٰ درجے کا آرٹ اکثر عام آدمی کی پہنچ اور سمجھ سے بالاتر ہوتا ہے۔ ليکن اب والز آف وژن نامی ايک منصوبے کی مدد سے اس فرق کو مٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس منصوبے کے تحت ونسنٹ فان گوخ اور کيسپر ڈيوڈ فريڈرچ جيسے نامور مصوروں کے شاہکار اب شہری علاقوں ميں اسٹريٹ آرٹ کی صورت ميں دکھائی ديں گے۔ مزید جانیے اس رپورٹ میں
خالص زمینی پانی آبی حیات کے لیے زندگی کی علامت، بلند و بالا لکڑی سے بنائے گئے ٹرول کے مجسمے اور قدیمی مصوری کو جدید شکل دینے کی کوشش، یہ سب آپ دیکھ سکتے ہیں ڈی ڈبلیو کے شو "سوال" میں
ماحولیاتی تبدیلیوں نے عالمی ثقافتی ورثے مثلاً عمارتوں، قدیمی شہری فصیلوں اور پارکس و باغات پر شدید منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔
مصر میں سقارہ نامی قدیمی علاقے سے مزید سو تابوت دریافت کر لیے گئے ہیں۔ اس مہم کے دوران ماہرہن آثار قدیمہ کو تقریبا چالیس قدیمی نوادرات بھی ملے ہیں۔ اسے رواں برس کی سب سے بڑی دریافت قرار دیا جا رہا ہے۔
پروفیسر پرویش شاہین سوات میں آثار قدیمہ، گندھارا تہذیب اور بدھ مذہب پر تحقیق کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ سوات میں بدھ مت کی تاریخ کے بارے میں جانیے مدثر شاہ کی اس ویڈیو رپورٹ میں۔
ہر سال نو اگست کو قدیم مقامی باشندوں کا دن اس لیے منایا جاتا ہے تا کہ دوسری اقوام کو ان کے حقوق کا احساس ہو سکے۔ دنیا کی مختلف قدیمی مقامی آبادیوں کی کیا صورتحال ہے اور انہیں کیا مشکلات درپیش ہیں، دیکھیے تصاویر میں۔
مسلم ملک مراکش کے ساحلی شہر الصویرہ میں واقع قدیمی یہودی محلے میں ایک نئے میوزیم کا افتتاح کیا گیا ہے۔ ’ہاؤس آف میموری‘ نامی اس میوزیم کو اس علاقے میں مسلم اور یہودی افراد کے مابین تاریخی بقائے باہمی سے منسوب کیا گیا ہے۔
بہت سے ماہرین تاریخ و آثار قدیمہ ایران کو انسانی تہذیب کا گہوارہ قرار دیتے ہیں۔ ایران کے تاریخی ثقافتی مراکز اس ملک اور خطے کے شاندار ماضی کا احوال بیان کرتے ہیں۔
ہماری عصری سائنس کی جڑیں یہودی، مسیحی اور مسلم محققین سے جا کر ملتی ہیں۔ قرون وسطٰی کے دور میں انہوں نے قدیمی مفکرین کی تحریروں کا ترجمہ کیا ہے۔ برلن میں اس موضوع پر ایک نمائش کی تصاویر
گزشتہ چھ برس سے نئی دہلی میں منعقد کی جانے والی سالانہ ادبی محفل ریختہ مشاعرہ، بیت بازی، قوالی اور داستان گوئی جیسے فنون و ادب کے شائقین کی تفریح اور ان کی توجہ کا مرکز رہتی ہے۔ جشنِ ریختہ میں اردو زبان کی خوبیوں اور تہذیب و ثقافت پر سیر حاصل بحث ہوتی ہے۔ دیکھیے نئی دہلی سے ڈی ڈبلیو اردو کے نمائندے صلاح الدین زین کی خصوصی رپورٹ۔
یورپ میں اطالوی دارالحکومت روم ایک بڑی بنگلہ دیشی آبادی کا میزبان شہر ہے، جس میں خواتین کا تناسب تیس فیصد ہے۔ بظاہر بنگلہ دیشی تہذیب مرد کے گرد گھومتی ہے لیکن روم میں یہ صورت حال الٹ کر رہ گئی ہے۔
کاربن کی ایک خصوصی شکل گریفین کی مدد سے ریسرچرز ایک ایسا اسکینر بنانے کی کوشش میں ہیں جو قدیمی نمونوں اور فنی شاہ کاروں کے رنگوں میں دبے ہوئے راز افشا کر سکے۔ اس اسکینر کی مدد سے تصاویر کا تھری ڈی ماڈل بنانےمیں بھی مدد ملے گی۔ یہ نئی ٹیکنالوجی تاریخ دانوں کی پیشہ وارانہ زندگیوں پر گہرے اثرات کی حامل ہو سکتی ہے۔
چودھویں کے چاند کے حوالے سے دنیا کی قریب ہر تہذیب میں مختلف طرز کے قصے کہانیاں موجود ہیں۔ چاند ہزاروں برسوں سے انسانوں کی ثقافت اور فن کو متاثر کرتا آیا ہے۔ دیکھیے تصاویر میں
برلن میں آثار قدیمہ کی ایک نمائش میں یورپ میں ارتقاء کے عمل میں اہم کردار ادا کرنے والے کئی نایاب قدیمی نمونے رکھے گئے ہیں۔ ان میں سے تیرہ ایسے آثار قدیمہ شرکاء کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں، جو جرمنی ہی میں دریافت ہوئے۔
ریو ڈی جنیرو میں واقع برازیل کے ’نیشنل میوزیم‘ میں انتہائی قدیمی بیس ملین سے زائد قیمتی مجسمے اور فن پارے آگ کے شعلوں کے لپیٹ میں آ گئے ہیں۔ میوزیم کے ڈائریکٹر کے مطابق یہ ایک ’ثقافتی سانحہ‘ ہے۔
وینس کا قدیمی حصہ سن 1987 سے یونیسکو کی عالمی ثقافتی میراث میں شامل ہے۔ اٹلی کا یہ شہر 118 جزائر پر مشتمل ہے۔ اس شہر کے پل اور محلات دیکھنے کے لائق ہیں۔
ایک جرمن قصبے میں بارہ سو سال قدیمی لیموں کے درخت کو گرمی سے بچانے کے لیے مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت اس پیڑ کو پانی مہیا کیا۔ درخت کو زندہ رکھنے کے لیے گاؤں والوں نے اس مہم کو تہوار کی طرح منایا۔ یوں نہ صرف اپنی شناخت یعنی اس قدیم درخت کو بچا لیا گیا بلکہ مقامی افراد بھی ایک دوسرے کے قریب آ گئے۔
اسلامی مہینہ رمضان مسلمانوں کے نزدیک روحانیت کی تجدید اور نفس کو برے کاموں سے روکنے کا ذریعہ ہوتا ہے۔ تاہم مسلم معاشروں کی تہذیب میں افطار کے وقت کھانے پینے کے لوازمات روزے دار کو دوگنی فرحت بخشتے ہیں۔