1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

لبنان میں اسرائیلی عسکری کارروائیوں میں تیزی

3 نومبر 2024

اسرائیلی فوج نے اتوار کو مشرقی لبنان کے علاقے بعلبک میں مقامی رہائشیوں کو علاقہ خالی کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔ دوسری جانب غزہ میں بھی اسرائیلی عسکری کارروائیاں جاری ہیں۔

https://p.dw.com/p/4mXt9
اسرائیل کی جانب سے بعلبک کے علاقے میں رہائشی علاقے خالی کرانے کی ہدایات کے بعد لوگ نقل مکانی کرتے ہوئے
اسرائیل کی جانب سے بعلبک کے علاقے میں رہائشی علاقے خالی کرانے کی ہدایات کے بعد لوگ نقل مکانی کرتے ہوئے تصویر: Moiz Salhi/Anadolu/picture alliance

اسرائیلی فوج کی جانب سے اتوار کے روز مشرقی لبنانی علاقے بعلبک کے رہائشیوں کو علاقہ چھوڑنے کی ہدایات جای کر دی گئیں۔ ایک فوجی بیان میں کہا گیا  کہ اس علاقے میں جلد ہی حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملے شروع ہو جائیں گے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے اس انداز کی ہدایات بھاری فضائی حملوں سے قبل سامنے آتی ہیں۔

اس سے قبل اتوار کی صبح لبنان سے کئی راکٹ اسرائیلی علاقوں کی جانب داغے گئے، جن کی وجہ سے متعدد مرتبہ اسرائیلی سرحدی علاقوں میں انتباہی سائرن بجائے گئے۔

اسرائیلی فوج کے عربی زبان کے ترجمان اییچے ادرائی نے بعلبک اور دورس کے رہائشیوں کے لیے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، ''آپ اس وقت حزب اللہ سے وابستہ تنصیبات اور اثاثوں کے قریب ہیں، جنہیں اسرائیلی دفاعی افواج (IDF) مستقبل قریب میں ہدف بنانے والی ہیں۔ ‘‘

دوسری جانب اسرائیلی فضائیہ نے لبنان سے اسرائیلی علاقے کی طرف فائر کیے گئے کئی راکٹوں کو روکا، جو غیر رہائشی علاقوں میں گرے۔

جمعرات کو، لبنان سے راکٹ فائر کیے جانے کے نتیجے میں شمالی اسرائیل کے شہر متولا میں سات افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں چار تھائی کسان بھی شامل تھے۔

اسرائیل اور لبنانی مسلح تحریک حزب اللہ کے درمیان ستمبر کے اواخر سے شدید لڑائی جاری ہے۔ لبنانی وزارت صحت کے مطابق اس لڑائی میں اب تک لبنان میں 1,900 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ لبنان میں جاری لڑائی میں اب تک اس کے 38 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

غزہ پٹی میں اسرائیلی فضائی حملوں میں اضافہ

اتوار کے روز اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پٹی میں متعدد فضائی حملے کیے گئے۔ حماس کے زیر نگرانی کام کرنے والی غزہ کی وزارت صحت کے مطابق ان حملوں میں کم از کم 23 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں نصف سے زائد ہلاکتیں شمالی غزہ میں ہوئیں۔

اسرائیلی فوج نے چھ اکتوبر سے شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں بڑے عسکری آپریشن کا آغاز کر رکھا ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس اس علاقے میں دوبارہ منظم ہونے کی کوشش میں ہے۔

اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی تیاری کی جارہی ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی تیاری کی جارہی ہے۔تصویر: Omar Ashtawy Apaimages/ZUMAPRESS/picture alliance

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ نئے فضائی اور زمینی حملے اور جبری انخلا دراصل شمالی غزہ میں اسرائیلی سرحد کے قریب ایک بفرزون قائم کرنےکے اسرائیلی منصوبے کا حصہ ہیں، جس کے تحت اس علاقے کو مکمل طور پر ناقابل رہائش بنایا جا سکتا ہے۔ اسرائیل تاہم ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق بیت لہیہ اور جبالیہ کے پناہ گزین کیمپوں سمیت متعدد مقامات پر اسرائیلی طیاروں نے بمباری کی۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں ان تازہ حملوں پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس سات اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے دہشت گردانہ حملے میں بارہ سو اسرائیلی شہریوں کی ہلاکت اور قریب ڈھائی سو کے یرغمال بنا لیے جانے کے بعد اسرائیل نے غزہ میں بڑی عسکری کارروائیوں کا آغاز کیا تھا۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق ان اسرائیلی کارروائیوں کے نتیجے میں اب تک تینتالیس ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

ع ت / ر ب، م م (اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)