1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
جرائمپاکستان

لاہور میں ڈاکوؤں نے سائیکل سوار جرمن سیاح کو لوٹ لیا

3 اگست 2024

پولیس کے مطابق اس واردات میں ملوث کم ازکم دو ملزمان کی تلاش کے لیے آپریشن جاری ہے اور یہ سیاح اب محفوظ ہے۔ پاکستان کے دوسرے بڑے شہر لاہور میں اسٹریٹ کرائم میں قابل ذکر اضافہ دیکھا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4j4pZ
پولیس کے مطابق جرمن سیاح کو سڑک کنارے ایک عوامی پارک میں لگائے گئے خیمے میں سوتے ہوئے لوٹا گیا
پولیس کے مطابق جرمن سیاح کو سڑک کنارے ایک عوامی پارک میں لگائے گئے خیمے میں سوتے ہوئے لوٹا گیاتصویر: Getty Images/AFP/F.Naeem

لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ وہ  ایک جرمن سیاح کو لوٹنے کی واردات میں ملوث دو ڈاکوؤں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے۔ لاہور پولیس کے ترجمان آغا احتشام نے ہفتے کے روز ڈی پی اے کو بتایا، ''ہم نے واقعے میں ملوث دو ڈاکوؤں کو پکڑنے کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ سائیکل کے ذریعے سیاحت کرنے والا یہ جرمن سیاح محفوظ ہے اور اس کا خیال رکھا جا رہا ہے۔ یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ سائیکل سوار لاہور سے بھارت جانے کا منصوبہ بنا رہا تھا یا اس کا کوئی اور منصوبہ تھا۔

یہ واقعہ جمعے کو نصف شب کے بعد اس وقت پیش آیا، جب 27 سالہ سیاح سڑک کے کنارے ایک عوامی پارک میں لگائے گئے خیمے میں سو رہا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ کم از کم دو ڈاکو اس سیاح سے ایک موبائل فون، کیمرہ، ایئربڈز اور 5000 پاکستانی روپے چھین کر لے گئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے واردات میں ملوث ڈاکوؤں کو پکڑنے کے لیے اپنا سرچ آپریشن جار رکھا ہو ا ہے
پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے واردات میں ملوث ڈاکوؤں کو پکڑنے کے لیے اپنا سرچ آپریشن جار رکھا ہو ا ہےتصویر: K.M. Chaudary/AP Photo/picture alliance

مقامی میڈیا نے بظاہر پریشان سیاح کی تصویریں نشر اور شائع کیں، جسے لوٹ مار کے دوران تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔ پولیس نے کہا کہ  ملزمان کی تلاش کے لیے مہم میں کم از کم دو ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں اور انہیں امید ہے کہ جلد ہی ملزمان کو پکڑ لیا جائے گا۔ ایک مقامی میڈیا گروپ  ڈان نیوز  کی ویب سائٹ پر شائع کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق آبادی کے لحاظ سے ملک کے دوسرے سب سے بڑے شہر لاہور میں حالیہ مہینوں میں جرائم میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جہاں روزانہ تقریباً 200 افراد لوٹے جاتے ہیں۔

 ماہرین تفتیشی عمل میں بدعنوانی، پولیس کی بے پروائی اور پراسیکیوشن میں تاخیر کو جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح کے پیچھے کارفرما عوامل قرار دیتے ہیں۔

ش ر⁄ اا(ڈی پی اے)

کراچی اسٹریٹ کرائم، رواں برس اب تک درجنوں افراد قتل