حماس کے رہنما یحیی سنوار کے دفتر سے پیر کے روزجاری ایک بیان کے مطابق قطری سفیر محمد العمادی سے بات چیت کے بعد 'تازہ کشیدگی کو ختم کرنے اور ہمارے عوام کے خلاف (اسرائیلی) جارحیت کو ختم کرنے کے لیے ایک مفاہمت ہوگئی ہے۔"
اسرائیل نے تاہم اس پیش رفت پر ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
العمادی نے ایک بیان میں حماس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ غزہ کے شہریوں کی مشکل صورت حال‘ کو مدنظر رکھتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے لیے تیار ہوگئی۔
حماس کے ذرائع نے خبررساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ اسرائیل پر غباروں کے ذریعہ اور دیگر حملے پوری طرح روک دیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ حماس او راسرائیل کے درمیان تازہ ترین کشیدگی میں گزشتہ چھ اگست سے اسرائیل غزہ پر تقریباً روزانہ فضائی حملے کررہا تھا جو اس کے مطابق سرحد پار سے آنے والے بارودی مواد سے لیس غباروں اور راکٹ حملوں کے جواب میں کیے جارہے تھے۔
اسرائیلی فائر بریگیڈ محکمے کے مطابق غباروں میں بھرے ان بارودی مواد سے آگ لگنے کے 400 سے زائد واقعات پیش آئے اور جنوبی اسرائیل میں کھیتوں کو نقصان پہنچا۔
سرحد پار سے ہونے والے حملوں کے جواب میں اسرائیل نے غزہ کو ایندھن کی فراہمی بند کردی تھی اور اپنے گرِڈ سے غزہ کو دی جانے والی بجلی کی سپلائی بھی دن میں صرف چار گھنٹے کردی تھی۔
خیال رہے کہ ایک مصری وفد حماس اور اسرائیل کے درمیان اس غیر رسمی امن معاہدے کی تجدید کی کوشش کررہا ہے، جس کے تحت اسرائیل نے سرحد پر امن کے بدلے غزہ میں تیرہ سال سے جاری پابندیوں میں نرمی کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ اسرائیل نے غزہ میں 50 فیصد سے زیادہ بے روزگاری کو ختم کرنے کے لیے دیگر اقدامات پر بھی رضامندی ظاہر کی تھی لیکن ان اقدامات پرعمل درآمد کے معاملے میں اختلافات کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوگیا تھا۔
کشیدگی میں اضافہ کے نتیجے میں 2008، 2012 اور 2014 میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے واقعات پیش آئے۔ حماس اور اسرائیل کے درمیان ان تین بڑی جنگوں کے علاوہ چھوٹی موٹی کئی جنگیں ہوچکی ہیں۔ ثالثین کسی نئی جنگ کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔
ج ا/ ص ز (اے ایف پی)
-
غزہ کی سرنگیں
خفیہ داخلی راستے
سرنگوں میں داخل ہونے کے اکثر راستے عام گھروں میں ہوتے ہیں کیونکہ انہیں بیرونی دنیا سے پوشیدہ رکھنا مقصود ہوتا ہے۔ انہیں استعمال کرنے والوں کو محصول بھی ادا کرنا پڑتا ہے اور اس ر قم کا کچھ حصہ گھر کے مالک کو بھی جاتا ہے۔ اسرائیل کا موقف ہے کہ غزہ کے باسی جو پیسہ سرنگوں کو استعمال کرنے پر خرچ کرتے ہیں، اسے کسی اور مقصد میں بھی لایا جا سکتا ہے۔
-
غزہ کی سرنگیں
بقا کا راستہ یا اسمگلنگ کا ذریعہ؟
فلسطینیوں کی نظر میں یہ سرنگیں غزہ پٹی کی بقا کے لیے ضروری ہیں جبکہ اسرائیل کے خیال میں غزہ میں اسلحے کی ترسیل اور جنگجوؤں کی آمدورفت کے لیے بھی انہی سرنگوں کو استعمال کیا جاتا ہے۔ سینکڑوں یا پھر ہزاروں کی تعداد میں یہ سرنگیں غزہ اور بیرونی دنیا کے درمیان رابطے کا واحد ذریعہ ہیں۔ کم اونچائی والے ان راستوں سے جانوروں کو بھی لایا جاتا ہے۔
-
غزہ کی سرنگیں
پُر خطر تعمیر
ان زیر زمین سرنگوں کی تعمیر میں عام اوزار استعمال کیے جاتے ہیں یعنی بیلچے اور کدال وغیرہ۔ اس دوران لکڑیوں کے تختے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ بڑی سرنگوں میں سیمنٹ اور کنکریٹ بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔ نوجوان فلسطینیوں کے لیے سرنگیں کھودنا روزگار کا ذریعہ بھی ہے۔ زمین کے سرکنے کی وجہ سے اکثر جان لیوا حادثات بھی رونما ہوتے ہیں۔
-
غزہ کی سرنگیں
تعمیراتی سامان کی ترسیل
فلسطینی غزہ پٹی کے مخدوش بنیادی ڈھانچے اور تعمیراتی کاموں کے لیے سیمنٹ اور دیگر ضروری اشیاءکی ترسیل کے لیے ان سرنگوں کو واحد ذریعے کے طور پر دیکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ سرنگیں کپڑے اور ضروریات زندگی کے سامان کے علاوہ اسلحے کی منتقلی کے لیے بھی استعمال کی جاتی ہیں۔
-
غزہ کی سرنگیں
بڑھتا ہوا رجحان
غزہ پٹی میں گزشتہ تیس برسوں سے سرنگوں کا نظام موجود ہے۔ 1979ء میں اسرائیل اور مصر کے مابین ہونے والے امن معاہدے کے بعد1982ء میں شہر رفاہ کو تقسیم کر دیا گیا۔ ایک حصہ مصر جبکہ دوسرا غزہ میں شامل ہو گیا تھا۔ اس منقسم شہر میں سامان کا تبادلہ سرنگوں کے ذریعے ہی ہوتا تھا اور اس کے بعد سے سرنگوں کا یہ جال پھیلتا ہی چلا گیا۔
-
غزہ کی سرنگیں
بہترین نیٹ ورک
کئی سرنگیں بہترین مواصلاتی نظام سے بھی لیس ہیں۔ بجلی کے علاوہ بیرونی دنیا سے رابطے کے لیے ان میں ٹیلیفون تک کی سہولت بھی موجود ہے۔ مخصوص حالات میں حملوں سے محفوظ رہنے کے لیے بھی ان سرنگوں میں پناہ لی جاتی ہے۔
-
غزہ کی سرنگیں
مصر بھی سرنگوں سے خائف
اسرائیل کے ساتھ ساتھ مصر بھی ان سرنگوں کے خلاف ہے۔ مصر کے جزیرہ نما سینائی میں کیے جانے والے اکثر حملوں کی ذمہ داری بھی حماس پر عائد کی جاتی ہے۔ اس وجہ سے ملکی فوج گزشتہ کئی برسوں کے دوران متعدد سرنگوں کے اُن حصوں کو تباہ کر چکی ہے، جو مصر میں ہیں۔ سابق مصری صدر محمد مرسی کے دور میں بھی یہ سرنگیں تباہ کرنے کا سلسلہ جاری رہا تھا۔
-
غزہ کی سرنگیں
زمین کے نیچے سے خطرہ
کچھ سرنگیں ایسی بھی ہیں، جن کے ذریعے اسرائیلی فوجیوں پر حملے بھی کیے گئے ہیں۔ شدت پسند فلسطینی کسی اسرائیلی چوکی یا چھاؤنی کے نیچے پہنچنے کے بعد زیر زمین دھماکے کرتے ہیں۔ 2004ء میں حماس کی جانب سے اسی طرح کے ایک حملے میں پانچ اسرائیلی فوجی ہلاک جبکہ دیگر دس زخمی ہو گئے تھے۔
-
غزہ کی سرنگیں
غزہ میں کارروائی جاری
اسرائیلی ذرائع کے مطابق غزہ میں کی جانے والی کارروائی کے دوران اب تک درجنوں ایسی سرنگوں کا پتا چلا کر انہیں تباہ کیا جا چکا ہے۔ عالمی برادری کی اپیلوں کے باوجود اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو غزہ پر حملے جاری رکھنے پر بضد ہیں۔ ’’ہم اس وقت تک یہ کارروائی جاری رکھیں گے، جب تک تمام سرنگوں کو تباہ نہیں کر دیا جاتا۔‘‘
مصنف: عدنان اسحاق