عامر ذکی کے خاندان کے مطابق وہ جمعہ دو جون کو حرکتِ قلب بند ہو جانے سے انتقال کر گئے۔ وہ سن 1968 میں سعودی عرب میں پیدا ہوئے تھے۔
ذکی نے کم عمری ہی میں گٹار بجانا شروع کر دیا تھا اور بطور ٹین ایجر اُنہیں اس ساز کے بجانے میں کمال مہارت حاصل ہو گئی تھی۔ ٹین ایجر عامر ذکی کو سب سے پہلے مشہور گلوکار عالمگیر نے دریافت کیا تھا۔ عالمگیر کو پاکستانی پوپ موسیقی کا ایک اہم گلوکار تصور کیا جاتا تھا۔
پاکستانی میوزک کے منظر نامے پر عامر ذکی کو گٹار نوازی میں ایک منفرد مقام حاصل رہا
عامر ذکی گٹار کے ساتھ عشق کرتے تھے اور انہوں نے اپنے شوق کی تکمیل کے لیےاس ساز میں اپنے مزاج کے مطابق تبدیلیاں بھی پیدا کی۔ یہ اختراعات گٹار کی تاروں میں نہیں بلکہ اُس کی جسامت میں پیدا کی تھیں۔ وہ اپنے اختراع شدہ گٹار کو’فلائنگ وی‘ کا نام دیتے تھے۔ یہ بھی اہم ہے کہ وہ اپنی زندگی کے دوران اپنے لیے گٹار خود ہی بنایا کرتے تھے۔
چودہ برس کی عمر میں کنسرٹ کے دوران آرکسٹرا کا حصہ ہوتے ہوئے گٹار بجانے والے عامر ذکی نے سن 1990 کی دہائی میں سولو یا اکیلے گٹار کی پرفارمنس دینے کا سلسلہ شروع کیا۔ انہوں نے کچھ عرصہ قبل ایک طیارے کے حادثے میں ہلاک ہو جانے والے نعت خوان جنید جمشید کے ساتھ بھی گٹار بجایا تھا۔ جنید جمشید نے بطور گلوکار ایک میوزک بینڈ ’وائٹل سائنز‘ بنا رکھا تھا۔ عامر ذکی نے کچھ عرصے ’وائٹل سائنز‘ میوزک بینڈ کا حصہ رہنے کے بعد اسے خیرباد کہہ دیا تھا۔
اس دہائی میں، سن 1994 میں اُن کا سولو البم ’سِگنیچر‘ ریلیز ہوا اور پاکستانی میوزک مارکیٹ میں اِس البم کو شاندار انداز میں پذیرائی حاصل ہوئی۔ اس البم پر انہیں ’ساؤنڈ کرافٹ گولڈ ڈسک‘ نامی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔ اسی البم میں اُن کا مقبول ترین سازینہ ’میرا پیار‘ شامل تھا۔
پاکستان کے میوزک حلقوں کا خیال ہے کہ عامر ذکی کی گٹار نوازی سے کئی نوجوان متاثر ہوئے ہیں اور وہ جاز اندازِ موسیقی کے حوالے سے ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔ کئی ماہرین موسیقی اس پر متفق ہیں کہ جب وہ گٹار کی تاروں کو چھوتے تھے تو اُس سے دل کی نازک رگیں کھچتی ہوئی محسوس ہوتی تھی۔
-
چھٹا بین الاقوامی تھیٹر اور موسیقی میلہ
نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس کے طلبہ پیش پیش
اس میلے میں شائقین فن نے نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس کے طالبعلموں کے علاوہ غیر ملکی وفود کی شاندار پرفارمنس کو خاصی پذیرائی دی۔
-
چھٹا بین الاقوامی تھیٹر اور موسیقی میلہ
جرمن پرفارمنس ’ہوٹل پروپیگنڈا‘
میلے کا آغاز جرمن ڈائریکٹر اور کوریوگرافر بریگل گیوکا کی رقص اور موسیقی پر مبنی پرفارمنس ’ہوٹل پروپیگنڈا‘ سے کیا گیا، جو اپنے منفرد خیال اور پیشکش کے باعث ایک نہایت دلچسپ تجربہ رہا۔
-
چھٹا بین الاقوامی تھیٹر اور موسیقی میلہ
ہر روز نت نئی پرفارمنسز
اس برس اس میلے میں ڈرامے اور رقص پر منبی 24 پروگرامز پیش کیے گئے۔ ان میں موسیقی کے پروگراموں کی تعداد زیادہ رہی۔
-
چھٹا بین الاقوامی تھیٹر اور موسیقی میلہ
طلبہ کے لیے سیکھنے کے مواقع
اس بار اس فیسٹیول میں ناپا کے موجودہ اور فارغ التحصیل طالبعلموں کو غیر ملکی طائفوں کے ساتھ پرفارم کرنے کا موقع ملا، جس سے انہوں نے بھر پور فائدہ اٹھایا۔
-
چھٹا بین الاقوامی تھیٹر اور موسیقی میلہ
کراچی کی مختلف ثقافتوں کے رنگ
اس برس فیسٹیول میں پانچ ایسی پرفارمنسز بھی پیش کی گئیں، جن میں کراچی کی مختلف زبانوں، ثقافتوں اور موسیقی کے سُروں کا رنگ و عکس شامل تھا۔
-
چھٹا بین الاقوامی تھیٹر اور موسیقی میلہ
گائیکی کے بھی نمونے
اس بار رقص و موسیقی کے ساتھ ساتھ گائیکی کے نمونے بھی سننے کو ملے۔ اس میلے میں جرمنی اور فلسطین کے علاوہ امریکا، برطانیہ، نیپال اور اٹلی سے آئے ہوئے گروپوں نے بھی اپنی کارکردگی سے حاضرین سے داد سمیٹی۔
-
چھٹا بین الاقوامی تھیٹر اور موسیقی میلہ
اسٹیج پر سُروں کے رنگ
معروف پاکستانی ستار نواز استاد نفیس احمد کی جانب سے علامہ اقبال کی نظم شکوہ و جواب شکوہ پر کلاسیکل ستار کی پیشکش اس برس پیش کی جانے والی خاص پرفارمنس رہی۔
-
چھٹا بین الاقوامی تھیٹر اور موسیقی میلہ
’گاؤں میں روشنی‘
پاکستان کی معروف کلاسیکل رقاصہ شیما کرمانی نے تحریک نسواں کے تحت ’گاؤں میں روشنی‘ کے عنوان سے ایک ڈرامہ پیش کیا، جس میں خواتین کو درپیش مسائل کی نشاندہی کی گئی۔
-
چھٹا بین الاقوامی تھیٹر اور موسیقی میلہ
اٹھارہ دنوں کی عمدہ کارکردگی کے لیے شکریہ
بین الاقوامی تھیٹر اور میوزک فیسٹیول کے کامیاب انعقاد کے اختتامی دن اس میلے کے منتظمین نے بین الاقوامی پرفارمرز کے ساتھ جاری اس سلسلے کو اگلے برس بھی جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔
-
چھٹا بین الاقوامی تھیٹر اور موسیقی میلہ
ایک کامیاب میلہ
اٹھارہ روز تک روزانہ دو پرفارمنسز نے فنکاروں کو بھی خوب مصروف رکھا اور اسٹیج ڈراموں کے شائقین کو بھی بہت کچھ دیکھنے اور سننے کو ملا۔ میلے کے منتظمین اس سال کے میلے کو بھی بہت کامیاب قرار دے رہے ہیں۔
-
چھٹا بین الاقوامی تھیٹر اور موسیقی میلہ
ملکوں ملکوں کے فنکار
یہ پہلی بار تھا کہ پاکستان میں فلسطین سے آئے ایک تھیٹر گروپ نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ انگریزی اور عربی زبان میں پیش کی گئی فلسطینی پیشکش ’ریٹرن ٹو فلسطین‘ کو حاضرین کی جانب سے بے حد پسند کیا گیا۔
-
چھٹا بین الاقوامی تھیٹر اور موسیقی میلہ
روایت اور جدت کا امتزاج
رقص، موسیقی اور اسٹیج پرفارمنسز سے سجے اس میلے میں مسلسل اٹھارہ دن تک شائقین کے لیے مختلف اوقات میں ہر روز دو پرفارمنسز پیش کی گئیں۔ ان میں سے ایک پرفارمنس ناپا کے طالبعلوں کی جانب سے پیش کی جاتی رہی اور ایک بین الاقوامی آرٹسٹوں کے لیے مختص ہوتی تھی۔
مصنف: عنبرین فاطمہ، کراچی