طب کے شعبے میں نوبل انعام، امریکی سائنسدانوں کی جوڑی کے نام
7 اکتوبر 2024وکٹر ایمبروس اور گیری رووکون کو مائیکرو آر این اے پر تحقیق کرنے پر فزیالوجی یا طب میں نوبل انعام سے نوازا گیا ہے۔ مائیکروآر این اے کی بنیادی دریافت نے جین ریگولیشن کا ایک نیا اور غیر متوقع طریقہ کار متعارف کرایا ہے۔
امریکی سائنسدانوں وکٹر ایمبروس اور گیری رووکون کو مشترکہ طور پر مائیکرو آر این اے کی مشترکہ دریافت اور ٹرانسکرپشن کے بعد کے جین ریگولیشن میں اس کے کردار کے لیے طب یا فزیالوجی کا نوبل انعام دیا گیا ہے۔
جسم کے اندر مائیکرو آر این اے (miRNA) کے وجود اور کام کی نشاندہی کرنے کے لیے اس طبیّ جوڑی کے کام کو میڈیسن پرائز کے 115 ویں ایوارڈ سے نوازا گیا، جس کا اعلان سویڈن کے کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ میں نوبل اسمبلی نے پیر کی صبح کیا۔
یہ کام اصل میں ایمبروس نے ہارورڈ یونیورسٹی میں اپنی لیب میں شروع کیا تھا، جس میں رووکون نے میساچوسٹس جنرل ہسپتال میں اپنی پوزیشن میں اسی طرح کی تحقیق کی تھی۔
مائیکرو آر این اے کی دریافت اتنی اہم کیوں ہے؟
اس جوڑے کے کام کی وضاحت کرتے ہوئے نوبل کمیٹی کے وائس چیئر پروفیسر اولے کیمپے نے miRNA کی دریافت کو ''ایک چھوٹے سے مالیکیول کے طور پر بیان کیا، جس نے جین ریگولیشن میں ایک نیا میدان کھول دیا ہے۔‘‘
اگرچہ جوڑی الگ الگ لیبز میں کام کرتی تھی، ان کی مشترکہ تحقیق کی وجہ سے وہ اپنے وسائل کو miRNA اور اس کے کردار کے بارے میں معلومات کو بڑھانے کے لیے اکٹھا کر سکی۔
کیمپے نے کہا، ''مائیکرو RNA کی بنیادی دریافت نے جین ریگولیشن کا ایک نیا اور غیر متوقع طریقہ کار متعارف کرایا ہے۔‘‘ انہوں نےکہا، ''مائیکرو آر این اے جنین کی نشوونما، عام سیل فزیالوجی اور کینسر جیسی بیماریوں کے بارے میں ہماری سمجھ کے لیے اہم ہیں۔ مثال کے طور پرٹیومر اکثر مائیکرو آر این اے نیٹ ورک کو بڑھنے سے روکتے ہیں۔‘‘
اس ہفتے سائنس کے شعبے میں دو مزید نوبل انعامات کا اعلان کیا جائےگا، جس میں فزکس اور کیمسٹری کے میدانوں میں انعامات بالترتیب منگل اور بدھ کو دیے جائیں گے۔
ش ر⁄ ک م (اے ایف پی، ڈی پی اے)