1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستبرطانیہ

شبانہ محمود: اردو بولنے والی برطانیہ کی پہلی لارڈ چانسلر

17 جولائی 2024

پاکستانی نژاد برطانیہ کی پہلی مسلم خاتون وزیر انصاف شبانہ محمود نے کہا ہے کہ وہ پہلی لارڈ چانسلر ہیں، جو اردو بول سکتی ہیں۔ لارڈ چانسلر کا عہدہ برطانیہ کے وزیر انصاف کے مساوی ہوتا ہے۔

https://p.dw.com/p/4iOdY
شبانہ محمود کی جڑیں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے میر پور میں پیوست ہیں
شبانہ محمود کی جڑیں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے میر پور میں پیوست ہیںتصویر: Joe Giddens/empics/PA Wire/picture alliance

لیبر پارٹی کی رکن 43 سالہ بیرسٹر اور برمنگھم لیڈی ووڈ سے ایوان نمائندگان کی رکن شبانہ محمود نے گزشتہ دنوں رائل کورٹس آف جسٹس میں منعقدہ ایک تقریب میں لارڈ چانسلر کے عہدے کا حلف اٹھایا۔ وہ برطانیہ کی پہلی مسلمان اور خاتون لارڈ چانسلر بن گئی ہیں۔

برطانوی آئین کے مطابق لارڈ چانسلر سیکرٹری آف سٹیٹ برائے انصاف ہوتا ہے۔ یہ عہدہ ایک وزیر کے برابر ہوتا ہے جو انگلینڈ اور ویلز میں عدالتوں اور قانونی معاملات کو دیکھتا ہے۔

چار جولائی کے برطانوی انتخابات: مسلم ووٹروں کا رجحان کس طرف

برطانیہ میں مسلمان نفرت انگیز واقعات میں اضافے پر پریشان

حلف برداری کے بعد اپنی پہلی تقریر میں شبانہ محمود نے کہا،"میں پہلی لارڈ چانسلر ہوں جو اردو بھی بول سکتی ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حلف برداری سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کوئی بھی مقام ہم سے دور نہیں، ہم سب کچھ حاصل کرسکتے ہیں۔

انہوں نے اپنی تقریر میں برمنگھم میں اپنے والدین کی کارنر شاپ میں کام کرنے سے اپنے موجودہ کردار تک اپنے سفر کے بارے میں بھی بتایا۔

شبانہ محمود کا کہنا تھا کہ کسی معاملے میں پیش رو ہونے کی ذمہ داری بھاری ہوتی ہے لیکن اس سے آنے والی نسلوں کے لیے دروازے کھل سکتے ہیں۔

برطانوی مسلمانوں میں بڑھتی بنیاد پرستی کی وجوہات کیا؟

برطانیہ: اسلام مخالف جذبات میں نمایاں اضافہ

قبل ازیں برطانیہ کی پہلی خاتون چیف جسٹس ڈیم سو کار نے اس موقعے پر کہا کہ آج ایک 'ٹرپل فرسٹ‘ کا دن ہے، پہلی بار کسی لارڈ چانسلر نے قرآن پر حلف اٹھایا، پہلی خاتون لارڈ چانسلر اور پہلی بار کسی خاتون چیف جسٹس نے لارڈ چانسلر سے حلف لیا۔

شبانہ محمود کون ہیں؟

برطانوی حکومت کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق شبانہ محمود کو پانچ جولائی 2024 کو لارڈ چانسلر اور سیکرٹری آف اسٹیٹ فار جسٹس مقرر کیا گیا تھا۔ وہ جولائی 2024 میں برمنگھم لیڈی ووڈ کی رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئیں۔ شبانہ محمود کی جڑیں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے میر پور میں پیوست ہیں۔

وہ 17 ستمبر 1980 کو برمنگھم میں پیدا ہوئیں۔ ان کی والدہ کا نام زبیدہ اور والد کا نام محمود احمد ہے۔ برطانیہ دوبارہ منتقل ہونے سے پہلے وہ 1981 سے 1986 تک سعودی عرب کے شہر طائف میں اپنے خاندان کے ساتھ رہیں جہاں ان کے والد ڈی سیلینیشن شعبے میں سول انجینئر کے طور پر کام کر رہے تھے۔

بعد میں ان کی پرورش برمنگھم میں ہوئی جہاں انہوں نے اسمال ہیتھ اسکول اور کنگ ایڈورڈ کیمپ ہل اسکول فار گرلز سے تعلیم حاصل کی۔

ان کی والدہ ایک کارنر شاپ میں کام کرتی تھیں جسے ان کے خاندان نے انگلینڈ واپس آنے کے بعد خریدا تھا۔ ان کے والد مقامی لیبر پارٹی کے چیئرمین بن گئے اور نوعمری میں ہی شبانہ محمود نے بلدیاتی انتخابات میں مہم چلانے میں ان کی مدد کی۔

شبانہ محمود نے لنکن کالج، آکسفورڈ یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم حاصل کی جہاں وہ جونیئر کامن روم کی صدر تھیں۔

شبانہ محمود لیبر پارٹی سے وابستہ ہیں اور 2010 سے برمنگھم لیڈی وڈ کی رکن پارلیمنٹ (ایم پی) رہی ہیں۔ اس سے قبل وہ 2010 اور 2024 کے درمیان لیڈرز ایڈ ملی بینڈ، ہیریئٹ ہرمن اور کیئر سٹارمر کے تحت مختلف شیڈو جونیئر وزارتی اور شیڈو کابینہ کے عہدوں پر فائز رہی ہیں۔

ج ا/ ص ز (خبر رساں ادارے)