1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہسویڈن

سویڈن: قرآن کا نسخہ نذر آتش کرنے والے کو جیل کی سزا

6 نومبر 2024

انتہائی دائیں بازو کے کارکن راسموس پالوڈان نے قرآن کا ایک نسخہ جلا دیا تھا، جس پر بین الاقوامی سطح پر غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ ان کی حرکتیں اسلام پر تنقید کے بجائے مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لیے تھے۔

https://p.dw.com/p/4mgCv
Schweden Stockholm | rechtsextremer Politiker Rasmus Paludan
پالوڈان خود بھی پیشے سے ایک وکیل ہیں اور انہوں نے کہا کہ وہ منگل کے روز کے اس فیصلے سے حیران نہیں ہیں اور اس کے خلاف وہ جلدی ہی اپیل کریں گےتصویر: Joel Lindhe/Zuma/dpa/picture alliance

سویڈن کی ایک عدالت نے سن  2022 میں دو مظاہروں کے دوران مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی اشتعال انگیزی کے الزام میں انتہائی دائیں بازو کے ایک کارکن کو چار ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔

انتہائی دائیں بازو کے کارکن راسموس پالوڈان نے سن 2022 کے دوران مالمو میں مذہب اسلام کے خلاف مظاہرے کیے تھے اور اس میں انہیں قرآن کا ایک نسخہ جلاتے ہوئے دیکھا گیا۔

قرآن نذر آتش کرنے والا عراقی سویڈن کے رویے سے مایوس

سویڈن کی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ انہوں نے ان مظاہروں کے دوران مسلمانوں، عربوں اور افریقی ممالک کے لوگوں کے خلاف اشتعال انگیز ریمارکس دیے۔

سویڈن میں قرآن کے اوراق نذز آتش کرنے کے خلاف پاکستان میں آج ملک گیر احتجاج

جج نکلاس سوڈربرگ نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا، "عوامی سطح پر نکتہ چینی کرنا جائز ہے، مثال کے طور پر، اسلام اور مسلمانوں کے خلاف تنقید درست ہے، تاہم لوگوں کے ایک گروپ کی توہین متعلقہ اور ذمہ دارانہ گفتگو کی حد سے واضح طور پر تجاوز نہیں کرنی چاہیے۔"

ڈنمارک میں اب ترکی اور مصری سفارت خانوں کے باہر قرآن نذر آتش

انہوں نے مزید کہا، "ان واقعات میں، اس طرح کی کوئی گفتگو نہیں تھی۔ اس کے بجائے، بیانات کا مقصد محض مسلمانوں کو بدنام کرنا اور ان کی توہین کرنا تھا۔"

انتہائی دائیں بازو کے کارکن راسموس پالوڈان کے یہ مظاہرے سویڈن میں ہونے والے ایک اور واقعے سے مختلف تھے، جہاں اسٹاک ہولم میں ایک عراقی عیسائی پناہ گزین نے بھی قرآن کو نذر آتش کیا تھا۔

راسموس پالوڈان
انتہائی دائیں بازو کے اشتعال انگیز کارکن پالوڈان سویڈن اور ڈنمارک دونوں کے شہری ہیں۔ انہیں اس سے پہلے بھی اسی طرح کے الزامات میں سزا سنائی گئی تھیتصویر: DHA

پالوڈان فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے

پالوڈان خود بھی پیشے سے ایک وکیل ہیں اور انہوں نے کہا کہ وہ منگل کے روز کے اس فیصلے سے حیران نہیں ہیں۔ سویڈش اخبار ایکسپریسن نے ان کے حوالے سے لکھا کہ "اس کی توقع تھی۔ ہم اپیل کریں گے۔"

انتہائی دائیں بازو کے اشتعال انگیز کارکن پالوڈان سویڈن اور ڈنمارک دونوں کے شہری ہیں۔ انہیں اس سے پہلے بھی اسی طرح کے الزامات میں سزا سنائی گئی تھی۔

قرآن نذر آتش، عراقی مظاہرین کا ڈینش سفارتخانے کی طرف مارچ

اس وقت بھی انہوں نے قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی تھی اور اس فیصلے کے خلاف بھی اپیل کرنے کا عزم کیا تھا۔

قران جلانے کے اس واقعے نے خاص طور پر سویڈن اور ترکی کے درمیان تعلقات کشیدہ کر دیے تھے اور انقرہ کئی مہینوں تک دھمکی دیتا رہا تھا کہ وہ سویڈن کی نیٹو میں شمولیت کی کوشش کو ناکام بنا دے گا۔

قرآن سوزی: بغداد میں سویڈش سفارت خانہ نذر آتش

ترکی نے کہا تھا کہ جب تک سویڈن پی کے کے سے وابستہ کرد باغیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کے لیے مزید اقدامات کرنے کے وعدے نہیں کرتا اس وقت تک نیٹو میں اس کی شمولیت معطل رہے گی۔ تاہم بعد میں اس نے اپنا ویٹو واپس لے لیا اور سویڈن کو مطلوبہ رکنیت مل گئی۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز، اے پی)

قرآن پڑھانے کے ليے روزانہ اسی کلوميٹر کا سفر کرنے والی قاريہ