روس کے یوکرین پر ریکارڈ ڈرون حملے
26 نومبر 2024روسی یوکرینی جنگ میں گزشتہ کئی دنوں سے آنے والی تیزی کی وجہ یہ ہے کہ ماسکو کی طرف سے یورپی شہروں کو میزائلوں سے نشانہ بنانے کی دھمکیوں کے بعد سے روس اور مغربی دنیا کے مابین کشیدگی اور زیادہ ہو چکی ہے۔
فوجیں لڑائیاں لیکن معشتیں جنگیں جیتتی ہیں، نیٹو عہدیدار
اس دوران کییف اور ماسکو نے ایک دوسرے پر میزائلوں اور جنگی ڈرونز کے ساتھ حملے بھی تیز کر دیے ہیں جبکہ یوکرینی افواج نے حال ہی میں روس کے اندر حملے کے لیے امریکہ کی طرف سے فراہم کردہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل بھی فائر کیے تھے۔
یہ اسی پیش رفت کا نتیجہ تھا کہ یوکرین کی طرف سے امریکی میزائل فائر کیے جانے کے بعد روس نے بھی یوکرین پر اپنے ایک تجرباتی ہائپرسونک میزائل کے ساتھ جوابی حملہ کیا تھا۔
ریکارڈ حد تک زیادہ روسی ڈرون حملوں کا وقت
یوکرینی فوجی حکام کے مطابق کریملن نے گزشتہ رات یوکرین پر حملوں کے لیے جو 188 ڈرون بھیجے، وہ کسی ایک رات میں لانچ کیے گئے جنگی ڈرونز کی سب سے زیادہ تعداد تھی۔
یوکرین نے روس پر برطانوی ساختہ سٹارم شیڈو میزائل داغے، رپورٹ
ایک اہم پہلو یہ بھی ہے کہ ماسکو نے یہ ڈرون حملے ایک ایسے وقت پر کیے، جب مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے رکن 32 ممالک کے سفیروں کا برسلز میں ایک اجلاس اس لیے ہونے والا ہے کہ اس میں گزشتہ ہفتے یوکرین کے شہر دنیپرو پر درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے ایک روسی میزائل سے کیے گئے حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کا جائزہ لیا جا سکے۔
یوکرینی فضائیہ کی طرف سے منگل 26 نومبر کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا، ''رات کے وقت کیے گئے ان ڈرون حملوں میں روس نے ریکارڈ تعداد میں جنگی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والے شاہد طرز کے ڈرونز لانچ کیے، جن کی تعداد 188 تھی۔‘‘
روسی فوجی مداخلت کے ہزار دن: 2025ء فیصلہ کن ہو گا، زیلنسکی
اس بیان میں ''شاہد طرز کے ڈرونز‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے یوکرینی فضائیہ کی مراد یہ تھی کہ یہ جنگی ڈرون ایران کے ڈیزائن اور تیار کردہ تھے، جو کییف حکومت کے دعووں کے مطابق یوکرین کے خلاف جنگ میں تہران کی طرف سے ماسکو کو مسلسل فراہم کیے جاتے ہیں۔
یوکرینی ایئر ڈیفنس کا ردعمل
یوکرینی ایئر فورس کے مطابق ان تقریباﹰ دو سو ڈرونز کے لانچ کیے جانے کے بعد ملکی فضائیہ نے یوکرین کے 17 مختلف علاقوں میں ایسے کم از کم 76 ڈرونز مار گرائے۔ ان کے علاوہ 95 ڈرونز یا تو یوکرینی ریڈار سسٹم سے غائب ہو گئے یا پھر وہ ایسے ڈرونز کو جام کر دینے والے دفاعی نوعیت کے یوکرینی الیکٹرانک نظام کی مدد سے کریش کر گئے۔ باقی ماندہ 17 ڈرونز کے بارے میں یوکرینی ایئر فورس نے یہ نہیں بتایا کہ ان کا کیا ہوا۔
روس اور یوکرین کے ایک دوسرے کے خلاف ’ریکارڈ‘ ڈرون حملے
یوکرینی ایئر فورس کے مطابق گزشتہ رات فضائی حملوں کے دوران روس نے یوکرینی اہداف پر اسکندر ایم طرز کے چار بیلسٹک میزائل بھی فائر کیے۔
ایئر فورس کے بیان کے مطابق، ''ان میزائلوں سے حساس نوعیت کی یوکرینی انفراسٹرکچر تنصیبات کے ساتھ ساتھ متعدد علاقوں میں نجی رہائشی عمارات کو بھی نقصان پہنچا۔‘‘
م م / ش ر (اے ایف پی، ڈی پی اے)