1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
ماحولبھارت

دہلی میں اسموگ اس سال کی بلند ترین سطح پر

18 نومبر 2024

نئی دہلی سمیت شمالی بھارت کے بیشتر علاقے زہریلے اسموگ کی زد میں ہیں۔ مائیکرو پارٹیکلز کی سطح مناسب حد سے بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے دارالحکومت کے اسکولوں کو آن لائن کلاسز منعقد کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4n6K8
دہلی کی ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) پیر کو 484 تھی، جسے "شدید ترین" قرار دیا جاتا ہے
دہلی کی ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) پیر کو 484 تھی، جسے "شدید ترین" قرار دیا جاتا ہےتصویر: SAJJAD HUSSAINAFP

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں فضائی آلودگی اس سال ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔ بھارت کی پالیوشن کنٹرول اتھارٹی نے کہا ہے کہ پیر کے روز لوگوں کی آنکھوں میں تکلیف اور جلن اور سانس لینے میں دشواری کی اطلاعات ہیں۔

نئی دہلی ميں اسموگ کی وجہ، ہريانہ و پنجاب کے کھيتوں ميں آگ

اتھارٹی نے کہا کہ قومی دارالحکومت علاقے کی 24 گھنٹے ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 484 تھی، جسے "شدید ترین" قرار دیا جاتا ہے۔

ہر سال سردیوں میں اس خطہ میں اسموگ کی بلند سطح ایک عام بات ہے، جب آس پاس کی ریاستوں میں فصلوں کے باقیات کو غیر قانونی طور پر جلانے سے ہوا اور دھوئیں کا اخراج ایک ساتھ مل دھند کا زہریلا مرکب بناتی ہے۔

مائیکرو پارٹیکلز کی سطح مناسب حد سے بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے دارالحکومت کے اسکولوں کو آن لائن کلاسز منعقد کرنے کا حکم دیا گیا ہے
مائیکرو پارٹیکلز کی سطح مناسب حد سے بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے دارالحکومت کے اسکولوں کو آن لائن کلاسز منعقد کرنے کا حکم دیا گیا ہےتصویر: Getty Images/AFP/S. Hussain

اسکول بند، کلاسز آن لائن

حکام نے شہر میں ٹریفک کو کم کرنے کے لیے اسکولوں کو آن لائن کلاسز میں منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔

وزیر اعلیٰ آتشی، نے اتوار کو دیر گئے ایک بیان میں کہا، "دسویں اور بارہویں کلاس کو چھوڑ کر تمام طلباء کے لیے کلاسوں میں باضابطہ شرکت" بند کر دی جائیں گی۔"

نئی دہلی میں اسموگ سے شہریوں کی ’زندگیاں مختصر ہوتی ہوئی‘

انہوں نے تعمیراتی سرگرمیوں اور گاڑیوں کی نقل و حرکت پر بھی پابندیاں سخت کر دی ہیں، جب کہ بچوں اور بوڑھوں کے ساتھ ساتھ پھیپھڑوں یا دل کے امراض میں مبتلا افراد کو ممکن حد تک گھر کے اندر رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔

یہ احکامات پیر کی صبح سے نافذ ہوگئے۔

بھارت کی سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ فیصلہ دیا تھا کہ صاف ہوا ایک بنیادی انسانی حق ہے
بھارت کی سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ فیصلہ دیا تھا کہ صاف ہوا ایک بنیادی انسانی حق ہےتصویر: Uncredited/AP/dpa/picture-alliance

ذرات خطرناک سطح پر

سوئس گروپ آئی کیو ایئر نے اسموگ کو ہزاروں قبل از وقت اموات کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ اس نےدہلی میں ہوا کے معیار کو"خطرناک" قرار دیا ہے۔

آئی کیو ایئر کے مطابق 2.5 مائیکرون یا اس سے کم قطر کی پیمائش والے ذرات کی سطح پیر کی صبح 907 تک پہنچ گئی۔ یہ سطح عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی تجویز کردہ زیادہ سے زیادہ سطح سے 65 گنا زیادہ ہے۔

پاکستان: شدید اسموگ کے سبب کھلی فضا میں سرگرمیوں پر پابندی

ایسا مادہ پھیپھڑوں میں داخل ہو کر مہلک بیماریاں اور دل کے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔

دلی میں ویزیبلیٹی 100 میٹر تک گر گئی، اسموگ کی وجہ سے بہت سی عمارتیں، جیسے کہ مشہور انڈیا گیٹ، عملی طور پر دھند میں چھپ گئیں۔

ارضیاتی سائنس کی وزارت کے تحت موسم کی پیشن گوئی کرنے والی ایجنسی سفر(ایس اے ایف اے آر) کے مطابق، دہلی میں 40 فیصد تک آلودگی فصل کی کٹائی کے بعد کھیتوں کو صاف کرنے کے لیے فصلوں کی باقیات کو جلانے کی وجہ سے ہوئی ہے۔

بھارت کے کنسورشیم فار ریسرچ آن ایگرو ایکوسسٹم مانیٹرنگ اینڈ ماڈلنگ فرام اسپیس نے کہا کہ سیٹلائٹس نے اتوار کو چھ ریاستوں میں ایسے 1,334 واقعات کا پتہ لگایا۔

بھارت کی سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ فیصلہ دیا تھا کہ صاف ہوا ایک بنیادی انسانی حق ہے۔ اس نے مرکزی حکومت اور ریاستی سطح کے حکام دونوں کو اس کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دیا تھا۔

روزنامہ ہندوستان ٹائمز کے مطابق، عدالت نے اب دہلی حکومت کو آلودگی کی سطح کو کم کرنے کے لیے طے کیے گئے اقدامات میں تاخیر پر سرزنش کی ہے۔

سموگ کس طرح لاہور میں شہری زندگی متاثر کر رہی ہے

ج ا ⁄ ص ز (اے ایف پی، روئٹرز)