خواتین کے بارے میں پوپ کا تبصرہ: تنازعے کا سبب
17 اکتوبر 2024بدھ کو شائع ہونے والے ایک کُھلے خط میں 524 دستخط کنندگان نے بیلجیم میں خواتین کے معاشرتی کردار اور اسقاط حمل کے قوانین پر پوپ کے تبصروں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور ان سے کہا کہ وہ انہیں 'ڈی بیپٹائز‘ یا بپتسمہ سے خارج کر دیں۔ خیال رہے کہ ’ڈی بیپٹزم‘ کا مطلب کسی شخص کی مسیحیت سے عوامی تردید ہے۔
پوپ سنگاپور کی ترقی پر حیران مگر غریبوں کی فلاح پر بھی اسرار
قدرتی وسائل سے صرف بین الاقوامی کمپنیوں کو ہی فائدہ نہیں پہنچنا چاہیے، پوپ
بیلجیم کی خبر رساں ایجنسی بیلگا کے مطابق پوپ نے بیلجیم سے ویٹیکن واپسی کی پرواز کے دوران ملک میں اسقاط حمل کے قانون کو ''قاتلانہ‘‘ قرار دیا تھا اور اسقاط حمل میں معاونت کرنے والے ڈاکٹروں کو ''کرائے کے قاتل‘‘ قرار دیا تھا۔
پوپ فرانسس دراصل بیلجیم کے شہر لووین لانیو میں قائم ایک کیتھولک یونیورسٹی کے دورے پر تھے۔ وہاں پوپ نے جامع کے طالبات کے ساتھ بات چیت کی۔ انہوں نے اپنی گفتگو میں کہا کہ ایک عورت کو ''ثمر آور، خوش آئند اور پرورش کرنے والے کا کردار ادا کرنا چاہیے۔‘‘
پوپ کی بات چیت کے بعد یونیورسٹی کی طرف سے ایک پریس ریلیز جاری کیا گیا جس میں پوپ کے خواتین کے بارے میں بیانات کو ناقابل فہم‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ '' پوپ فرانسس کا خواتین کے معاشرتی کردار کے بارے میں موقف نا پسندیدہ اور نا منظور ہے۔‘‘
524 افراد نے اپنے دستخطوں کے ساتھ چرچ کے حکام کو جو کھلا خط بھیجا گیا ہے، اس میں پوپ کی جانب سے بدسلوکی کرنے والوں پر تنقید نہ کرنے اور متاثرین کی مدد اور معاوضہ کے لیے ''ٹھوس اقدامات کی عدم موجودگی‘‘ کو بھی اجاگر کیا گیا ہے۔
پوپ کی طرف سے بیلجیم کے سابق بادشاہ بودواں کی 'بیٹیفیکیشن‘ کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ بھی ایک تنازعے کا سبب بنا ہے۔
1990ء میں بیلجیم میں اسقاط حمل کو قانونی اجازت دے دی گئی تھی اور اس مقصد کے لیے کيتھولک کنگ بودواں کو ایک دن کے لیے تخت سے دستبردار کیا گیا تھا تاکہ اس بل کو ان کے دستخط کے بغیر پاس کر دیا جائے۔
پوپ نے بیلجیم کے بادشاہ کے اُس فیصلے کو سراہا اور ان کی قبر پر حاضری دی۔ اس کے بعد انہیں نے دوسرے لوگوں کو بادشاہ کی مثال کی پیروی کی دعوت دی۔
بیلجیم کے اخبار Le Soir نے رپورٹ کیا ہے کہ بیلجیم کا شاہی خاندان پوپ کے بادشاہ کی قبر کی زیارت کے ارادوں سے واقف نہیں تھا۔
ک م/ا ب ا (ڈی پی اے)