1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خان یونس: تازہ ترین اسرائیلی حملوں میں بچوں سمیت 20 ہلاک

25 اکتوبر 2024

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں نے خان یونس میں جمعہ کی صبح دو گھروں کو نشانہ بنایا جس میں بچوں سمیت کم از کم 20 افراد ہلاک ہوگئے۔

https://p.dw.com/p/4mEXj
خان یونس میں اسرائیلی حملے کے متاثرین کا سوگ۔
خان یونس میں بچوں کے غم زدہ رشتے دار۔ تصویر: Abed Rahim Khatib/Anadolu/picture alliance

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بسال کے مطابق، جمعہ 25 اکتوبر کو شہر خان یونس کے الفارا خاندان کے گھر کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملے میں چودہ افراد مارے گئے اور ایک الگ فضائی حملے میں مزید چھ ہلاکتیں ہوئیں۔ 

 بسال کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 16 سال سے کم عمرنو بچے بھی شامل ہیں۔

 اے ایف پی کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک تصاویر میں خان یونس کے یورپی ہسپتال میں بچوں کے رشتے داروں کو غم زدہ دیکھا جا سکتا ہے۔

 اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں آپریشنل اپ ڈیٹ دیتے ہوئے کہا، ''جنوبی غزہ میں فضا اور زمین سے متعدد دہشت گردوں کو ختم کر دیا گیا ہے۔‘‘ حالیہ ہفتوں میں علاقے کے شمال میں شدید فضائی اور زمینی حملے کیے گئے، جہاں اسرائیلی  فوج کے مطابق حماس کے عسکریت پسند دوبارہ منظم ہو رہے ہیں۔

ڈاکٹروں نے مردہ فلسطینی ماں کے رحم سے نامولود بچے کو بچا لیا

''اسرائیل نسلی تطہیر ختم کرے‘‘ اُردن

اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی نے جمعہ کو لندن میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کے دوران ایک سخت بیان دیتے اسرائیل پر ''نسلی تطہیر‘‘ کے خاتمے کے لیے دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا۔ شمالی غزہ میں انسانی صورت حال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے بلنکن کو بتایا،''ہم نسلی تطہیر ہوتے دیکھ رہے ہیں اور اسے روکنا ہو گا۔ ہم واقعی اس وقت علاقائی جنگ کے دہانے پر کھڑے ہیں۔ اس سے خطے کو بچانے کا واحد راستہ اسرائیل کے پاس یہ ہے کہ وہ غزہ اور لبنان میں فوجی کارروائیاں بند کرے، مغربی کنارے میں یکطرفہ غیر قانونی اقدامات روکے کیونکہ یہ سب صورتحال کو پستی کی طرف دھکیل رہا ہے۔‘‘امریکی وزیر خارجہ کا ایک سال میں مشرق وسطیٰ کا گیارہواں دورہ

 

غزہ میں امدادی سامان برسانے والا جہاز۔
غزہ میں اسرائیلی حملے کے دوران غزہ میں امدادی سامان بذریعہ ہوائی جہاز فراہم کرنے کی کوشش۔تصویر: Abed Rahim Khatib/Anadolu/picture alliance

واضح رہے کہ اردن اسرائیل کے ساتھ امن قائم کرنے والا دوسرا عرب ملک تھا۔ دریں اثناء امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے عرب بادشاہت اردن کو غزہ کی جنگ کے دوران اُس کے ''قابل ذکر قائدانہ کردار‘‘ پر سلام پیش کیا۔ خاص طور پر غزہ میں انسانی امداد پہنچانے کے لیے اردن کے اقدامات کو سراہا۔

''اسرائیلی کنٹرول، مزید بچوں کی اموات کا سبب‘‘

اقوام متحدہ کے اداروں نے کہا ہے کہ رفح کراسنگ کی بندش کے بعد غزہ سے ہنگامی علاج کے لیے انخلا کی منظوری کو اسرائیل کم سے کم کرتا جا رہا ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ غزہ میں مزید بچے مر رہے ہیں۔

شمالی غزہ میں اسرائیلی حملوں میں اضافہ، ٹینک غزہ سٹی کے پاس

اقوام متحدہ کے بہبود اطفال کے ادارے یونیسیف کے ترجمان جیمز الڈر نے جینیوا میں اقوام متحدہ کی ایک بریفنگ میں کہا، ''اس سے قبل قریب 300 بچوں کو ماہانہ انخلا کا موقع فراہم ہوتا رہا۔ یہ تعداد اب کم ہو کر یومیہ ایک ہو گئی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے سکیورٹی کی منظوری پر سخت کنٹرول ہے۔‘‘

جنوبی غزہ کےعلاقے خان یونس کا منظر۔
خان یونس میں بے گھر فلسطینی بچوں کا کوڑے کے ڈھیر سے سامان اکٹھا کرنا۔تصویر: AFP

الڈر نے صورتحال پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے کہا،''جب بمباری ہوتی ہے اور گھر تباہ ہو جاتے ہیں تو ہلاکتوں میں اضافہ ہوتا ہے تاہم معجزاتی طور پر بچ جانے والے بچوں کو اگر طبی امداد و نگہداشت کی خاطر غزہ چھوڑنے کا موقع ملےتو انہیں بچایا جا سکتا ہے۔‘‘

اُدھر اسرائیلی حکام نے یہ نہیں بتایا کہ طبی انخلا کے لیے کی جانے والوں درخواستوں کو مسترد کیے جانے کا سلسلہ کب سے شروع کیا کیا ہے اور نہ ہی اس سلسلے میں کیے گئے کسی بھی فیصلے کی وضاحت پیش کی۔

غزہ: جبالیہ مہاجر کیمپ پر اسرائیلی حملے میں درجنوں ہلاکتیں

ک م/ ش ر خ (اے ایف پی،رائٹرز)