جرمنی کے قریب ستر فیصد عوامی ہسپتال خسارے میں، سروے
27 جولائی 2024رولینڈ برجر نامی انتظامی مشاورتی ادارے کے سروے کے مطابق، 2024 کی دوسری سہ ماہی میں ملک بھر کے 650 ہسپتالوں کے اعلیٰ افسران نے اپنے اداروں کی مالی حالت کو شدید خطرے میں پایا تھا۔ سروے میں خبردار کیا گیا ہے کہ اوسطاً 28 فیصد ہسپتالوں کو سال کے اختتام تک دیوالیہ پن کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
جرمنی میں پبلک سیکٹر ملازمین کی ہڑتال، سکول اور ہسپتال متاثر
جرمنی کے چھوٹے ہسپتال ’غائب‘ ہو رہے ہیں
ہسپتالوں کے متعلقہ امور کے ماہر پیٹر ماگونیا نے خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ چھوٹے اور متعدد بڑے ادارے بھی شدید مالی مسائل سے دوچار ہیں۔ خاص طور پر عوامی اداروں پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پچھلے سال عوامی شعبے سے تعلق رکھنے والے 70 فیصد ہسپتال خسارے میں تھے اور مستقبل قریب میں بھی مزید ہسپتالوں کے بند ہونے کا خطرہ ہے۔
اس سے قبل، جرمن ہسپتالوں کی تنظیم نے ایک جائزے میں بتایا کہ گزشتہ برس ملک بھر میں 40 ہسپتال دیوالیہ ہوگئے تھے۔ اس تنظیم نے سال کے آغاز میں خبردار کیا تھا کہ معاشی حالات کے پیش نظر اس سال بھی مزید ہسپتالوں کے دیوالیہ ہونے کا امکان ہے۔
دوسری جانب حکومت ہسپتالوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے مالی وسائل کی فراہمی کو مستحکم بنانے کا وعدہ کرچکی ہے۔ اس حوالے سے اصلاحات 2025 کے شروع سے نافذ العمل ہوجائیں گی۔
لیکن ماگونیا کی رائے میں اس اعلان کے باوجود بھی فوری طور پراداروں میں موجود غیر یقینی کی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے۔ کیونکہ حالیہ وقت میں کوئی بھی ادارہ اس بات کا تخمینہ نہیں لگا سکتا کہ آنے والی اصلاحات ان کی مالی حالت یا آپریشنز پر کس طرح اثر انداز ہوں گی۔
ماہرین کے مطابق، درمیانی اور طویل مدت کے دوران بہت سے ہسپتالوں کا اِدغام ناگزیر ہوگا۔ کئی ہسپتال اپنے معاملات کو بذات خود چلانے میں ناکام ہوجائیں گے۔ ماگونیا نے بتایا کہ 50 فیصد منتظمین اعلیٰ اِس اِدغام پر غورکررہے ہیں۔ جرمنی میں اس سے قبل بھی ہسپتالوں کا اِدغام کیا جاتا رہا ہے لیکن اب اس میں مزید وسعت کی ضرورت ہے۔
ح ف / ع ت (ڈی پی اے)