جرمنی: کیلے کے کریٹوں میں سے کئی ملین یورو کی کوکین نکل آئی
24 ستمبر 2024جرمن پولیس نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ جرمنی میں ایک ڈسکاؤنٹ سپر مارکیٹ چین کے ملازمین کو کیلے کے کریٹوں میں سے تقریباً 95 کلو گرام (210 پاؤنڈ) کوکین ملی ہے۔ پولیس کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ملنے والی کوکین کی مارکیٹ ویلیو تقریباً سات ملین یورو بنتی ہے۔
پولیس نے متاثرہ سپر مارکیٹ کا نام نہیں بتایا لیکن یہ کہا ہے کہ منشیات مغربی ریاست نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے کئی شہروں سے ملی ہے۔
کیلے کے کریٹوں میں کوکین کیسے آئی؟
کوکین کے پیکٹ سب سے پہلے 10 ستمبر کو جرمن شہر میونش گلاڈباخ میں دو ڈسکاؤنٹ چین اسٹورز سے کارکنوں کو ملے تھے۔ بعدازاں اسی دن ایسے پیکٹ جرمنی کے شہروں ڈوئسبرگ، کریفیلڈ، فیئرزن، ہائنزبرگ اور نوئس کے اسٹوروں سے بھی ملے۔
میونش گلاڈباخ کی پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے، ''تفتیش کار اس مفروضے پر کام کر رہے ہیں کہ ڈیلیوری کے لیے متاثرہ سپر مارکیٹ درست وصول کنندہ نہیں تھی اور یہ کہ اسے غلطی سے یہ سارا سامان موصول ہوا۔‘‘
کھلے سمندر میں ماہی گیری کی کشتی سے ڈھائی ٹن کوکین برآمد
پولیس کا خیال ہے کہ یہ کھیپ جنوبی امریکہ سے چلی تھی اور جرمنی میں سپر مارکیٹ کے ڈسٹری بیوشن گودام سے پہلے بیلجیم کی بندرگاہ اینٹورپ پہنچی تھی۔
جرائم کی تحقیقات کرنے والی وفاقی جرمن پولیس کی ملک میں منشیات سے متعلقہ جرائم کے بارے میں گزشتہ برس کی رپورٹ کے مطابق 2017ء کے بعد سے جرمنی میں پکڑی جانے والی کوکین کی مقدار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
وفاقی جرمن پولیس اور کسٹمز کے تفتیش کاروں نے 2023ء میں مجموعی طور پر کوکین کی 35 ٹن ریکارڈ مقدار ضبط کی۔ بی کے اے کے ترجمان نے کہا کہ 2022 ء میں ضبط کی گئی کوکین کی مقدار تقریباً 20 ٹن تھی۔
بیلجیم نےحال ہی میں ملکی تاریخ میں منشیات کی سمگلنگ کے خلاف سب سے بڑے مقدمات میں سے ایک کا آغاز کیا تھا، جس میں 120 سے زیادہ ملزمان کو کٹہرے میں لایا گیا۔ یہ ملزمان یورپ کے بڑے حصے میں تفتیش کاروں کی ان کوششوں کے بعد پکڑے گئے تھے، جن میں حکام نے منشیات کی سمگلنگ میں ملوث گروہوں کی طرف سے استعمال کی جانے والی میسیجنگ ایپس کے خفیہ کوڈزکریک کیے تھے۔
بیلجیم، البانیہ، کولمبیا اور شمالی افریقہ سے تعلق رکھنے والے ان مشتبہ ملزمان کو ایک وسیع تر مجرمانہ کارروائی میں ملوث ہونے کے الزام میں برسلز میں مغربی فوجی اتحاد نیٹو کے سابقہ ہیڈ کوارٹرز میں سخت سکیورٹی والے ایک کمرہ عدالت میں قانون کے سامنے جواب دہ بنایا جا رہا ہے۔
ا ا / ع ت (ڈی پی اے، اے ایف پی)