1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

جرمنی: شولس کی چانسلر کے امیدوار کے طور پر نامزدگی آج

25 نومبر 2024

دو ہفتوں کی اندرونی کشمکش کے بعد حکمراں جماعت ایس ڈی پی بالآخر آج موجودہ چانسلر اولاف شولس کو آئندہ وفاقی انتخابات میں جماعت کی جانب سے چانسلر کے امیدوار کے لیے نامزد کر رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/4nOLi
اولاف شولس
ابھی انتخابات میں تقریباﹰ تین ماہ کا وقت ہے اور اس وقت ج وحالات ہے اس میں چانسلر شولس اپنی مقبولیت میں اضافہ کیسے کرتے ہیں یہ دیکھنا ابھی باقی ہےتصویر: Kay Nietfeld/dpa/picture alliance

جرمنی کی حکمران سینٹر لیفٹ سوشل ڈیموکریٹس جماعت (ایس ڈ ي پی) آج پیر کے روز اپنا ایک اہم اجلاس کر رہی ہے، جس میں چانسلر اولاف شولس کو 23 فروری کو ہونے والے قبل از وقت وفاقی الیکشن میں پارٹی کے اہم امیدوار کے طور پر نامزد کیا جائے گا۔

پارٹی کے اندر دو ہفتوں تک جاری رہنے والی کشیدہ بات چیت کے بعد یہ نامزدگی کی جار ہی ہے۔ اس سے قبل پارٹی نے تصدیق کی تھی کہ اگلے برس ہونے والے وفاقی انتخابات میں چانسلر کے عہدے کے لیے اولاف شولس ہی پارٹی کے امیدوار ہوں گے اور وہی انتخابی مہم کی قیادت کریں گے۔

جرمنی: اولاف شولس ہی حکمراں جماعت ایس پی ڈی کی قیادت کریں گے

اس پر حتمی فیصلے سے قبل یہ کہا جا رہا تھا کہ شاید ان کے بجائے وزیر دفاع بورس پسٹوریئس کی حمایت کی جائے گي۔ تاہم گزشتہ ہفتے انہوں نے اس سے دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا تھا۔

بورس پسٹوریئس نے اس بارے میں کہا تھا کہ "یہ مکمل طور پر میرا اپنا ذاتی فیصلہ ہے۔" انہوں نے شولس کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے  پارٹی کے دیگر ساتھیوں سے اپنے اندرونی اختلافات کو ختم کرنے اور انتخابات کی تیاری کے لیے کہا تھا، جو آئندہ فروری میں ہونے والے ہیں۔

جرمنی: سوشل ڈیموکریٹس میں اگلے چانسلر کی نامزدگی پر کشمکش

پسٹوریئس ایس پی ڈی کے ان 33 سینیئر ارکان میں سے ایک ہیں، جو پیر کو پارٹی کے چانسلر امیدوار کے طور پر شولس کو باضابطہ طور پر ووٹ دیں گے۔

نامزدگی کے بعد اولاف شولس کی امیدواری کی 11 جنوری کو پارٹی کانفرنس کے دوران باضابطہ طور پر تصدیق کر دی جائے گی، جو محض ایک رسمی کارروائی ہے۔

جرمنی میں قبل از وقت انتخابات تیئیس فروری کو کرانے پر اتفاق

پیسوٹریئس اور شولس
پسٹوریئس ایس پی ڈی کے ان 33 سینیئر ارکان میں سے ایک ہیں، جو پیر کو پارٹی کے چانسلر امیدوار کے طور پر شولس کو باضابطہ طور پر ووٹ دیں گےتصویر: Michael Kappeler/dpa/picture alliance

ایس پی ڈی کی خستہ حالت

پارٹی کے بہت سے رہنما اس بات کے معترف ہیں کہ پارٹی فی الوقت "واقعی بہت اچھی نہیں لگ رہی ہے۔ تاہم وہ پارٹی کے فیصلوں کا دفاع کر رہے ہیں۔"

حالیہ رائے شماری کے مطابق سینٹر لیفٹ پارٹی کو محض 14-16 فیصد ووٹ مل سکتے ہیں۔ اس کے برعکس حزب اختلاف کی قدامت پسند جماعت کرسچن ڈیموکریٹس (سی ڈی یو) کے چانسلر کے امیدوار فریڈرک میرس کو 32-24 فیصد ووٹرز کی حمایت حاصل ہے۔ انتہائی دائیں بازو کی پارٹی الٹرنیٹیو فار جرمنی (اے ایف ڈی) کو اٹھارہ سے انیس فیصد کے درمیان عوام کی حمایت حاصل ہے۔

ابھی انتخابات میں تقریباﹰ تین ماہ کا وقت ہے اور اس وقت چانسلر شولس اپنی مقبولیت میں اضافہ کیسے کرتے ہیں یہ دیکھنا باقی، تاہم ان کے سامنے فی الوقت ایک مشکل سیاسی صورتحال ہے، جس میں دوبارہ اقتدار حاصل کرنا ان کے لیے کافی مشکل نظر آ رہا ہے۔

جرمنی: چانسلر شولس اسی برس اعتماد کے ووٹ کے لیے تیار

چانسلر کے عہدے کے لیے باقی امیدوار کون ہیں؟

مخلوط حکومت میں شامل اور اب ٹوٹے ہوئے اتحاد کا حصہ، گرینز نے موجودہ وزیر اقتصادیات اور نائب چانسلر رابرٹ ہیبیک کو اپنی پارٹی کا قائد نامزد کیا ہے اور پارٹی کی رکن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک ان کی امیدواری کی حمایت کر رہی ہیں۔

قدامت پسند اپوزیشن کرسچن ڈیموکریٹس سی ڈی یو نے فریڈرک میرس کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے، جنہیں دیگر کے مقابلے میں انتخابات میں برتری حاصل ہے۔ انتہائی دائیں بازو کی جماعت الٹرنیٹو فار جرمنی (اے ایف ڈی) نے گزشتہ ستمبر میں ہی اپنے رہنما ایلس ویڈل کو چانسلر کے عہدے کے لیے نامزد کر دیا تھا۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، ڈی پی اے)

جرمن حکومتی اتحاد ٹوٹنے کے بعد اب آگے کيا ہو گا؟