خبر رساں ادارے اے پی نے بتایا ہے کہ آسٹریلوی وزیر اعظم میلکم ٹرن بل نے دس اپریل بروز پیر نئی دہلی میں اپنے بھارتی ہم منصب کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کی حکومت بھارت کو یورنیم کی پہلی کھیپ جلد از جلد ارسال کرنے کا موقع تلاش کر رہی ہے۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے کہا کہ آسٹریلیا اور بھارت کے مابین توانائی کے شعبے میں تعاون میں اضافہ ہو رہا ہے۔
بھارت کے لیے یورینیم کی فروخت کا دروازہ کھول دیا، آسٹریلیا
’بھارت تھرمو نیوکلیئر ہتھیار تیار کر سکتا ہے‘
بھارت اور روس کے درمیان پرامن جوہری تعاون کا معاہدہ
آسٹریلیا نے تین برس قبل پرامن مقاصد کی خاطر بھارت کو یورنیم کی فراہمی پر رضا مندی ظاہر کی تھی اور اس حوالے سے ایک باقاعدہ ڈیل پر دستخط بھی کیے گئے تھے۔ آسٹریلیا کا شمار یورنیم برآمد کرنے والے بڑے ممالک میں ہوتا ہے۔ ٹرن بل نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کی حکومت بھارت کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تاکہ نئی دہلی کو اس کے سول جوہری پروگرام کی خاطر یورنیم فراہم کیا جائے۔
بھارت میں مجموعی طور پر بیس سے زائد جوہری ری ایکٹر فعال ہیں، جو ملک میں بجلی کی کافی پیداوار کو یقینی بنانے کی کوشش میں ہیں۔ مودی حکومت نے عوام سے وعدہ کر رکھا ہے کہ وہ سن 2019 تک پورے ملک کو بجلی کی فراہمی ممکن بنا دے گی۔
اس مقصد کی خاطر بھارت کو اپنے سول جوہری پلانٹس کے لیے یورنیم درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔ ماہرین کے مطابق آسٹریلیا نئی دہلی حکومت کو مطلوبہ یورنیم فراہم کر سکتا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ بھارت میں اس وقت تقریبا چار سو ملین باشندوں کو بجلی کی سہولت میسر نہیں ہے۔
-
کس ملک کے پاس کتنے ایٹم بم؟
روس
اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (سِپری) کے مطابق جوہری ہتھیاروں کی تعداد کے معاملے میں روس سب سے آگے ہے۔ سابق سوویت یونین نے اپنی طرف سے پہلی بار ایٹمی دھماکا سن 1949ء میں کیا تھا۔ سابق سوویت یونین کی جانشین ریاست روس کے پاس اس وقت آٹھ ہزار جوہری ہتھیار موجود ہیں۔
-
کس ملک کے پاس کتنے ایٹم بم؟
امریکا
سن 1945 میں پہلی بار جوہری تجربے کے کچھ ہی عرصے بعد امریکا نے جاپانی شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹمی حملے کیے تھے۔ سِپری کے مطابق امریکا کے پاس آج بھی 7300 ایٹم بم ہیں۔
-
کس ملک کے پاس کتنے ایٹم بم؟
فرانس
یورپ میں سب سے زیادہ جوہری ہتھیار فرانس کے پاس ہیں۔ ان کی تعداد 300 بتائی جاتی ہے۔ فرانس نے 1960ء میں ایٹم بم بنانے کی ٹیکنالوجی حاصل کی تھی۔
-
کس ملک کے پاس کتنے ایٹم بم؟
چین
ایشیا کی اقتصادی سپر پاور اور دنیا کی سب سے بڑی بری فوج والے ملک چین کی حقیقی فوجی طاقت کے بارے میں بہت واضح معلومات نہیں ہیں۔ اندازہ ہے کہ چین کے پاس 250 ایٹم بم ہیں۔ چین نے سن 1964ء میں اپنا پہلا جوہری تجربہ کیا تھا۔
-
کس ملک کے پاس کتنے ایٹم بم؟
برطانیہ
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن برطانیہ نے اپنا پہلا ایٹمی تجربہ سن 1952ء میں کیا تھا۔ امریکا کے قریبی اتحادی ملک برطانیہ کے پاس 225 جوہری ہتھیار ہیں۔
-
کس ملک کے پاس کتنے ایٹم بم؟
پاکستان
پاکستان کے پاس ایک سو سے ایک سو بیس کے درمیان جوہری ہتھیار موجود ہیں۔ سن 1998ء میں ایٹم بم تیار کرنے کے بعد سے بھارت اور پاکستان کے درمیان کوئی جنگ نہیں ہوئی۔ پاکستان اور بھارت ماضی میں تین جنگیں لڑ چکے ہیں اور اسلام آباد حکومت کے مطابق اس کا جوہری پروگرام صرف دفاعی مقاصد کے لیے ہے۔ تاہم ماہرین کو خدشہ ہے کہ اگر اب ان ہمسایہ ممالک کے مابین کوئی جنگ ہوئی تو وہ جوہری جنگ میں بھی بدل سکتی ہے۔
-
کس ملک کے پاس کتنے ایٹم بم؟
بھارت
سن 1974ء میں پہلی بار اور 1998ء میں دوسری بار ایٹمی ٹیسٹ کرنے والے ملک بھارت کے پاس نوے سے ایک سو دس تک ایٹم بم موجود ہیں۔ چین اور پاکستان کے ساتھ سرحدی تنازعات کے باوجود بھارت نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اپنی طرف سے پہلے کوئی جوہری حملہ نہیں کرے گا۔
-
کس ملک کے پاس کتنے ایٹم بم؟
اسرائیل
سن 1948ء سے 1973ء تک تین بار عرب ممالک سے جنگ لڑ چکنے والے ملک اسرائیل کے پاس قریب 80 جوہری ہتھیار موجود ہیں۔ اسرائیلی ایٹمی پروگرام کے بارے میں بہت ہی کم معلومات دستیاب ہیں۔
-
کس ملک کے پاس کتنے ایٹم بم؟
شمالی کوریا
ایک اندازے کے مطابق شمالی کوریا کم از کم بھی چھ جوہری ہتھیاروں کا مالک ہے۔ شمالی کوریا کا اصل تنازعہ جنوبی کوریا سے ہے تاہم اس کے جوہری پروگرام پر مغربی ممالک کو بھی خدشات لاحق ہیں۔ اقوام متحدہ کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کے باوجود اس کمیونسٹ ریاست نے سن 2006ء میں ایک جوہری تجربہ کیا تھا۔
مصنف: عاطف بلوچ / اونکار سنگھ جنوٹی
آسٹریلوی وزیر اعظم میلکم ٹرن بل کے اس دورے کے دوران دونوں ممالک نے دس اپریل کو انسداد دہشت گردی اور منظم جرائم کی روک تھام کے معاہدوں پر بھی دستخط کیے۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے مابین تحفظ ماحول اور جنگلی حیات کے تحفظ کے علاوہ سول ایوی ایشن سکیورٹی سے متعلق کئی اہم سمجھوتوں کو بھی حتمی شکل دی گئی۔ تاہم اس حوالے سے فوری طور پر تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
بھارت کی خارجہ امور کی وزارت کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ آسٹریلوی وزیر اعظم ٹرن بل واپس ملک روانہ ہونے سے قبل منگل کے دن بھارت کی اقتصادی شہ رگ تصور کیے جانے والے شہر ممبئی کا دورہ بھی کریں گے۔