1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
جرائمبھارت

بشنوئی گینگ: کینیڈا کا کہنا ہے کہ یہ بھارت کی پراکسی ہے

16 اکتوبر 2024

بھارت کا بشنوئی جرائم پیشہ گینگ اپنی سرزمین پر قتل اور بھتہ خوری کے لیے تو بدنام ہے ہی، لیکن کینیڈا میں ایک سکھ علیحدگی پسند کے قتل میں ملوث ہونے کے الزام سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس کی کارروائیاں کہیں دور تک پھیل چکی ہیں۔

https://p.dw.com/p/4lrDI
لارنس بشنوئی
اس گینگ کا مبینہ سربراہ لارنس بشنوئی گجرات کی جیل میں بند ہے اور اس وقت میں پاکستان سے ہیروئن اسمگل کرنے کے مقدمے کا سامنا کر رہا ہے۔تصویر: Rahul Singh/ANI/Handout via REUTERS

اس گینگ کا مبینہ سربراہ 31 سالہ لارنس بشنوئی قانون کی ڈگری رکھتا ہے اور تقریباﹰ ایک دہائی سے بھارتی ریاست گجرات کی جیل میں بند ہے اور اس وقت میں پاکستان سے ہیروئن اسمگل کرنے کے مقدمے کا سامنا کر رہا ہے۔

کیا سکھوں کے الگ وطن خالصتان کا نظریہ اب بھی زندہ ہے؟

سکھوں کی خالصتان تحریک کیا ہے؟

اس گینگ پر 2022ء میں ایک انتہائی مقبول سکھ گلوکار کے قتل اور رواں ماہ کے اوائل میںبھارت کے معاشی دارالحکومت ممبئی میں ایک ہائی پروفائل سیاستدان کو قتل کرنے کا شبہ ہے۔

اور اب کینیڈین پولیس نے اس گینگ پر اپنے ملک سے 11,500 کلومیٹر دور ایک قتل میں ممکنہ طور پر ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔ اوٹاوا حکومت نے کہا کہ اس کے پاس 'قابل اعتماد‘ شواہد موجود ہیں کہ اس قتل کے تانے بانے نئی دہلی سے ملتے ہیں۔

ہردیپ سنگھ نجر
ہردیپ سنگھ ایک علیحدہ سکھ ریاست خالصتان کے قیام کے حامی تھے۔تصویر: Chris Helgren/REUTERS

رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس (آر سی ایم پی) نے کہا ہے کہ بھارت جنوبی ایشیائی تارکین وطن اور سکھ علیحدگی پسندوں کو نشانہ بنانے کے لیے 'منظم جرائم پیشہ عناصر‘ کا استعمال کر رہا ہے، اور اس سلسلے میں 'بشنوئی گروپ‘ کا نام لیا ہے۔

آر سی ایم پی کی اسسٹنٹ کمشنر برگیٹے گوواں نے پیر 15 اکتوبر کو میڈیا کو بتایا، '' ہمارا ماننا ہے کہ یہ گروپ بھارتی حکومت کے ایجنٹوں سے جُڑا ہوا ہے۔‘‘

یہ معاملہ سکھ ایکٹیوسٹ ہردیپ سنگھ نِجر کے قتل سے جڑا ہے، جنہیں جون 2023 میں وینکوور میں واقع ان کے گھر کے قریب پارکنگ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

ہردیپ سنگھ 1997 میں ہجرت کر کے کینیڈا آئے اور انہوں 2015 میں وہاں کی شہریت ملی۔ وہ ایک علیحدہ سکھ ریاست خالصتان کے قیام کے حامی تھے۔

وہ بھارتی حکام کو مبینہ دہشت گردی اور قتل کی سازش میں ملوث ہونے کے الزامات میں مطلوب تھے۔

بنشوئی فرقے کے افراد ایک اجتماع میں شریک ہیں۔
بشنوئی گینگ خود کو راجستھان کے ریگستانوں سے آباد بشنوئی ہندو فرقے کا نمائندہ قرار دیتا ہے۔

پیر کے روز کینیڈا نے ہردیپ سنگھ کے قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں 'دلچسپی کے حامل‘ افراد میں مبینہ طور پر اوٹاوا میں تعینات بھارتی سفیر کا نام شامل کیا تھا، جس سے اس قتل کے بعد پیدا ہونے والی سفارتی کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا تھا۔

بھارت ان الزامات کو 'مضحکہ خیز ‘ اور 'سیاسی فائدے کے لیے بھارت کو بدنام کرنے کی حکمت عملی‘ قرار دیتا ہے۔

ان الزامات کے نتیجے میں دونوں جانب سے سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا گیا ہے۔ ہردیپ سنگھ کے قتل کے سلسلے میں چار بھارتی شہریوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

بشنوئی کو 2019 میں چھ الزامات کے تحت پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، جس میں پولیس افسران کے خلاف اقدام قتل کے دو معاملے، ساتھ ہی منشیات کی اسمگلنگ اور آتشیں اسلحہ رکھنے کے دو مقدمات بھی شامل تھے۔

بھارتی  سیاست دان بابا صدیق
رواں ماہ کے اوائل میں بشنوئی گینگ کو سیاست دان بابا صدیق کے قتل میں ملوث ٹھہرایا گیا۔تصویر: Satish Bate/Hindustan Times/picture alliance/Sipa USA

وہ اس وقت ریاست گجرات کے مرکزی شہر احمد آباد کی ایک جیل میں قید ہیں، جہاں سے وہ مبینہ طور اپنے گینگ کو چلاتے ہیں۔

پولیس دستاویزات کے مطابق ایک کسان کے بیٹے لارنس نے 2010 میں نو عمری میں ہی منظم جرائم کی دنیا میں قدم رکھا، جس میں طلبہ کا سیاست میں اپنے مخالفین کو ڈرانا دھمکانا بھی شامل تھا۔

یہ گینگ 2022 میں اس وقت قومی سطح پر سرخیوں میں آیا تھا جب ریپر شبھ دیپ سنگھ سدھو کو پنجاب میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ وہ سدھو موسیٰ والا کے نام سے شہرت رکھتے تھے۔

کینیڈا میں آباد اور اس وقت مفرور گولڈی برار نے، جسے بھارت نے ’دہشت گرد‘ قرار دے رکھا ہے، دعویٰ کیا تھا کہ اس 'انتقامی قتل‘ کے پیچھے اس کا ہاتھ تھا۔

اوٹاوہ میں بھارتی سفارت خانے کے باہر لہراتا بھارتی پرچم
کینیڈا نے ہردیپ سنگھ کے قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں 'دلچسپی کے حامل‘ افراد میں مبینہ طور پر اوٹاوا میں تعینات بھارتی سفیر کا نام شامل کیا تھا، جس سے اس قتل کے بعد پیدا ہونے والی سفارتی کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا تھا۔تصویر: Patrick Doyle/empics/picture alliance

یہ گینگ خود کو راجستھان کے ریگستانوں سے آباد بشنوئی ہندو فرقے کا نمائندہ قرار دیتا ہے۔

اس گینگ نے بالی ووڈ اسٹار سلمان خان کو دو ہرنوں کے شکار کا بدلہ لینے کے لیے جان سے مارنے کی دھمکی دے رکھی ہے، جسے بشنوئی برادری اپنے گُرو کا دوبارہ جنم سمجھتی ہے۔

اس گینگ کے دو ارکان کو اپریل میں بھارتی پولیس نے ممبئی میں سلمان خان کے گھر پر فائرنگ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ اس واقعے میں سلمان خان محفوظ رہے تھے۔

رواں ماہ کے اوائل میں بشنوئی گینگ کو ایک اور ہائی پروفائل قتل میں ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ممبئی میں مقیم اور بالی ووڈ اور سلمان خان سے قریبی تعلقات رکھنے والے سیاست دان بابا صدیق کے قتل کے پیچھے اس کے ارکان کا ہاتھ تھا۔

ا ب ا/ک م (اے ایف پی)