بھارت میں افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف قانون سازی کا فیصلہ
22 اکتوبر 2024بھارتی حکومت مسافر پروازوں میں بموں کی موجودگی سے متعلق افواہیں پھیلانے والوں کو سزا دینے کے لیے ایک نیا قانون متعارف کرانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ پروازوں میں بم کی موجودگی سے متعلق جعلی خبروں کی وجہ سے ایئر لائنز کے شیڈول میں خلل پڑتا ہے اور ہزاروں مسافروں کو بڑے پیمانے پر تکلیف اٹھانا پڑتی ہے۔ بھارتی سرکاری خبر رساں ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق دو ہفتوں سے بھی کم عرصے میں ہندوستانی کیریئرز کے زریعے چلنے والی 120 سے زیادہ پروازوں میں بم کی موجودگی کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔
شہری ہوا بازی کے وزیر کے رام موہن نے پیر کے روز کہا کہ حکومت ایسی قانون سازی کا منصوبہ بنا رہی ہے، جو 1982 کے سول ایوی ایشن ایکٹ میں ترمیم کے زریعے مجرموں کو نو فلائی لسٹ میں ڈال دے گی اور انہیں عدالتی حکم کے بغیر گرفتار کر کے تفتیش کی جا سکے گی۔
ایک نجی ایئر لائن، IndiGo نے منگل کے روز بتایا کہ اس کی نو پروازیں سعودی عرب میں جدہ اور دمام کے لیے روانہ ہوئیں اور ترکی سے کچھ پروازوں کو اس طرح کی جعلی کالیں موصول ہوئیں۔ سکیورٹی چیکنگ کے لیے ان پروازوں کو قریبی ہوائی اڈوں کی طرف موڑ دیا گیا۔ ایئر لائن نے ایک بیان میں کہا، ''ہم نے متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر کام کیا اور معیاری آپریٹنگ کے طریقہ کار پر عمل کیا۔‘‘ ابھی تک اس نوعیت کی افواہیں پھیلانے والے قانون کی گرفت سے بچتے آئے ہیں۔
ممبئی پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے بدھ کے روز مشرقی ریاست چھتیس گڑھ سے ایک سترہ سالہ لڑکے کو مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر مختلف ایئر لائنز کو بم کی دھمکی والے پیغامات پوسٹ کرنے کے الزام میں حراست میں لیا۔
پولیس افسر منیش کلوانیہ نے کہا کہ لڑکے کا مقصد اس کے ساتھ کاروباری تنازعہ میں ملوث دوسرے شخص کو پھنسانا تھا۔ پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے کہا کہ صرف پیر کی رات کو بھارتی مقامی ایئر لائنز انڈیگو، وِستارا، اور ایئر انڈیا، کے زیر انتظام چلائی جانے والی 30 ملکی اور بین الاقوامی پروازوں کو بم کی دھمکیاں موصول ہوئیں۔ رام موہن نے کہا، ''اگرچہ بم کی دھمکیاں فریب ہیں لیکن اس طرح کی چیزوں کو غیر سنجیدگی سے نہیں لیا جا سکتا۔‘‘
ش ر⁄ ع ا (اے پی)