1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں اسمارٹ فون کروڑوں افراد کی غربت کے خاتمہ کا ذریعہ

2 اگست 2024

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر ڈینیس فرانسس نے بھارت میں ڈیجیٹل ترقی کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمارٹ فون کے استعمال سے بھارت نے گزشتہ پانچ چھ سال کے دوران 80 کروڑ افراد کو غربت سے نکالنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

https://p.dw.com/p/4j1mW
 نریندر مودی حکومت نے پچھلے دس سالوں کے دوران ڈیجیٹلائزیشن پر خصوصی توجہ دی ہے
نریندر مودی حکومت نے پچھلے دس سالوں کے دوران ڈیجیٹلائزیشن پر خصوصی توجہ دی ہےتصویر: Abhiruo Roy/REUTERS

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر ڈینیس فرانسس نے اقوام متحدہ کی خوراک اور زراعت تنظیم (ایف اے او) کے زیر اہتمام ''موجودہ اور آئندہ نسلوں کے لیے بھوک کے خاتمے کی طرف پیش رفت" کے موضو ع پر پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کے دیہی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کا خصوصی ذکر کیا۔ جو اسمارٹ فون پر صرف ایک ٹچ کے ذریعے رقم وصول کرنے اور ادائیگی کے قابل ہیں۔

بھارت: غریب عوام کی آمدن میں کمی لیکن امیر طبقے کی دولت میں اضافہ، رپورٹ

بھارت: الیکٹرانک فضلہ غریب بچوں کو مہلک رزق فراہم کر رہا ہے

انہوں نے کہا،"ہمیں تیز رفتار ترقی کے لیے ڈیجیٹلائزیشن جیسے اقدامات کرنے چاہئیں۔جس کی مثال ہمیں بھارت میں دیکھنے کو مل رہی ہے۔...بھارت صرف اسمارٹ فون کے استعمال کے ذریعہ پچھلے پانچ چھ سالوں میں آٹھ سو ملین افراد کو غربت سے نکالنے میں کامیاب رہا ہے۔"

جنرل اسمبلی کے اجلاس کے صدر فرانسس نے بھارت میں انٹرنیٹ کی اعلیٰ رسائی کو ایک اہم عنصر قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اس کے ذریعہ فائدہ اٹھانے میں کامیاب رہا ہے لیکن دنیا کے بہت سے دیگر ممالک ایسا نہیں کرسکے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر نے بھارت میں ڈیجیٹل ترقی کی تعریف کی ہے
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر نے بھارت میں ڈیجیٹل ترقی کی تعریف کی ہےتصویر: Sudipta Das/NurPhoto/picture alliance

دوسرے ملکوں کے لیے قابل تقلید

فرانسس نے کہا کہ بھارت کے دیہی کسان، جن کا بینکنگ سسٹم سے کبھی تعلق نہیں تھا، اب وہ اپنے تمام کاروبار اپنے اسمارٹ فون کے ذریعے بڑی کامیابی کے ساتھ کررہے ہیں۔وہ اپنے بل ادا کرتے ہیں، انہیں آرڈرز پورے کرنے پر ادائیگیاں وصول ہوتی ہیں۔ 800 ملین لوگ غربت سے باہر نکلے ہیں۔ کیونکہ بھارت میں انتہائی سطح کی انٹرنیٹ سہولت تک ہر ایک کی رسائی ہے اور تقریباً ہر ایک کے پاس موبائل فون ہے۔"

بھارت میں چالیس کروڑ افراد غربت کا شکار ہوسکتے ہیں

موبائل فون سازی کی عالمی صنعت میں بھارت دوسرے نمبر پر

انہو ں نے مزید کہا،" گلوبل ساوتھ کے بہت سے حصوں میں ایسا نہیں ہے۔ لہذا اس سمت میں کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ اس عدم مساوات کو دور کرنے کے لیے ڈیجیٹلائزیشن کے لیے عالمی فریم ورک پر گفتگو کا آغاز کرنا ہوگا۔ اس سمت میں پہل کرنے کی ضرورت ہے۔"

خیال رہے کہ بھارت میں نریندر مودی حکومت نے پچھلے دس سالوں کے دوران ڈیجیٹلائزیشن پر خصوصی توجہ دی ہے۔ پچھلی دہائی کے دوران ملک میں ڈیجیٹل ادائیگی کے لین دین میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا اور یو پی آئی (یونیفائیڈ پیمنٹ انٹرفیس) ایک اہم معاون کے طور پر ابھرا ہے۔

مودی حکومت نے JAM(جن دھن، آدھار اور موبائل)پروگرام کے ذریعہ ڈیجیٹلائزیشن کے استعمال کو فروغ دیا ہے۔ اس کے تحت لوگوں کو اپنے بینک کھاتے کھولنے کی ترغیب دی گئی ہے اور ہر کھاتے کو آدھار نمبر سے منسلک کردیا گیا ہے۔ اس سے ملک بھر کے لوگوں کو، حتی کہ دیہی علاقوں میں بھی، مختلف سرکاری اسکیموں سے جوڑنے میں مدد ملی ہے اور سماجی فائدے کی اسکیموں سے فائدہ اٹھانے والوں کو ادائیگی براہ راست ان کے بینک کھاتوں میں پہنچ رہی ہے۔

بھارت: ڈیجیٹل بوم کے ساتھ بڑھتی سینسرشپ

ج ا / ص ز (خبر رساں ادارے)