1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کی ریلیز کی مخالفت

جاوید اختر، نئی دہلی
23 ستمبر 2024

ہندو قوم پرست جماعت مہاراشٹر نونرمان سینا نے بھارت میں پاکستانی فلم 'دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کی ریلیز کی مخالفت کی ہے۔ اس جماعت نے مغربی صوبے مہاراشٹر میں تھیٹر مالکان کو نتائج سے خبردار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4ky5N
بالا صاحب ٹھاکرے کے بھتیجے اور مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے، مقامی سیاست میں اپنی جگہ بنانے کی کوشش کرتے رہے ہیں
بالا صاحب ٹھاکرے کے بھتیجے اور مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے، مقامی سیاست میں اپنی جگہ بنانے کی کوشش کرتے رہے ہیںتصویر: AP

ہندو قوم پرست جماعت مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے اعلان کیا ہے کہ ان کی پارٹی پاکستانی فلم 'دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کو مہاراشٹر میں ریلیز نہیں ہونے دے گی۔ انہوں نے تھیٹر مالکان کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ فلم دکھانے کی کوشش کریں گے تو انہیں نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

مغربی صوبے مہاراشٹر میں نومبر میں صوبائی اسمبلی کے انت‍خابات ہونے والے ہیں۔ ریاست میں اس وقت شیوسینا سے الگ ہوجانے والے ایک دھڑے اور بی جے پی کی مخلوط حکومت ہے، جس کا شیوسینا کے بانی بالا صاحب ٹھاکرے کے بیٹے اودھو ٹھاکرے کی قیادت والے گروپ اور کانگریس سے مقابلہ ہے۔ راج ٹھاکرے، بالا صاحب ٹھاکرے کے بھتیجے ہیں اور مقامی سیاست میں اپنی جگہ بنانے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ وہ مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ ہیں۔

بھارت میں پاکستانی فنکاروں کی خدمات لینے پرسخت نتائج کی دھمکی

کیا بالی وڈ بھارت اور پاکستان کو قریب لاسکتا ہے؟

راج ٹھاکرے نے اتوار کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ، ''فن کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، جو کہ دوسرے معاملات میں ٹھیک ہے، لیکن پاکستانی اداکاروں کے معاملے میں بالکل نہیں۔ حکومتوں کو اس فلم کو مہاراشٹر ہی نہیں ملک کی کسی بھی ریاست میں ریلیز کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ''پاکستانی اداکاروں کی فلموں کو بھارت میں ریلیز کرنے کی اجازت کیوں ہے؟ ایم این ایس اسے کسی بھی حالت میں مہاراشٹر میں ریلیز نہیں ہونے دے گی۔‘‘

ہندو قوم پرست رہنما نے دھمکی دی کہ ایم این ایس کے انتباہ کے باوجود اگر تھیٹر مالکان نے فلم کی نمائش کی تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ راج ٹھاکرے کے بقول، ''سب کو یاد ہوگا کہ جب اس طرح کے واقعات پہلے ہوئے تھے تو ایم این ایس نے کیا کیا تھا۔ اس لیے اب تھیٹر مالکان سے عاجزانہ درخواست ہے کہ وہ فلم کی نمائش کر کے خود کو مشکل میں نہ ڈالیں۔‘‘

مولا جٹ کے کردار سے ذہنی طور پر باہر نہیں نکل سکا، فواد خان

’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘

’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘، جس میں فواد خان اور ماہرہ خان نے اداکاری کی ہے، 2022ء میں پاکستان میں ریلیز ہوئی تھی۔ ریلیز ہوتے ہی اس فلم نے عالمی باکس آفس پر 400 کروڑ روپے سے زیادہ کا بزنس کیا۔ یہ 1979ء  کی کلٹ کلاسک 'مولا جٹ‘ کا ریمیک ہے۔

ایم این ایس کے سربراہ نے کہا کہ ان کی پارٹی اس فلم کی ریلیز کی مخالفت اس لیے بھی کر رہی ہے کیونکہ یہ ہندوؤں کے نوراتری تہوار سے کچھ  پہلے تھیٹرز میں آنے والی ہے اور یہ سماجی تنازعہ کا سبب بن سکتی ہے۔

بالی وڈ میں گونجتی پاکستانی دھنیں

بالی ووڈ کے آئی ایس آئی کے ساتھ تعلقات، بی جے پی رہنما کا دعوی

راج ٹھاکرے نے کہا کہ وہ تہوار کے موسم میں مہاراشٹر میں کوئی تنازعہ نہیں چاہتے، ''ریاست کے وزیر اعلیٰ، وزیر داخلہ اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کو بھی ایسا ہی سوچنا چاہیے۔‘‘

ٹھاکرے نے دیگر ریاستی حکومتوں سے بھی فلم کی ریلیز پر پابندی لگانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا، ''صرف مہاراشٹر میں ہی نہیں، تمام ریاستوں کی متعلقہ حکومتوں کو اپنی ریاست میں اس فلم کو ریلیز کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔‘‘

فنکار تعلقات ميں بہتری کے ليے کردار ادا کر سکتے ہيں، جاويد شيخ

پاکستانی فنکاروں کے بھارت میں کام کرنے پر پابندی

بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں 2016ء کے اڑی دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستانی فنکاروں پر بھارت میں کام کرنے پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ اس وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلے کے مختلف منصوبے بری طرح متاثر ہوئے۔ گزشتہ سال نومبر میں بھارتی سپریم کورٹ نے پاکستانی فنکاروں کے بھارت میں کام کرنے پر مکمل پابندی لگانے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔

'دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ بھارت میں زی اسٹوڈیوز 'زندگی‘ کے ساتھ مل کر ریلیز کر رہی ہے۔ 2011ء میں ریلیز ہونے والی عاطف اسلم  اور حمائمہ ملک کی 'بول‘ کے بعد یہ 13 سالوں میں بھارت میں ریلیز ہونے والی پہلی پاکستانی فلم ہو گی۔

پاکستانی سینما میں بھارتی فلمیں نہیں لگنی چاہئیں، شان شاہد