بھارتی ریاست اترپردیش میں پولیس نے متنازعہ لو جہاد قانون کے تحت ایک نو عمر مسلم لڑکے کو جیل میں ڈال دیا ہے۔ اس کی غیر مسلم دوست نے حالانکہ تبدیلی مذہب کے الزام کی سختی سے تردید کی ہے۔
اتر پردیش میں یوگی ادیتیہ ناتھ کی قیادت والی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت میں انسداد تبدیلی مذہب کے متنازعہ قانون جسے، لو جہاد قانون بھی کہا جاتا ہے،کے تحت ایک نو عمر مسلم لڑکے کو گزشتہ دس دنوں سے جیل میں رکھنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
گزشتہ 27 نومبر کو نیا قانون نافذ العمل ہونے کے بعد اترپردیش میں بین المذاہب شادیوں کے خلاف کارروائیوں اور مسلم مردوں کو گرفتار کرنے کے واقعات میں اضافے کی بھی اطلاعات ہیں۔ ذرائع کے مطابق اب تک تقریباً ایک درجن مقدمات درج اور کئی درجن افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
آزادی سے محروم کرنے کی کوشش
اترپردیش میں ہونے والی اس تازہ ترین پیش رفت کے حوالے سے ماہر سماجیات اور بھارتی تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز کے چیئرمین ڈاکٹر محمد منظور عالم نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا،''بھارت کے آئین میں تمام شہریوں کو یکساں حقوق دیے گئے ہیں لیکن زمین پر اب تک اس کا نفاذ نہیں ہو سکا ہے اور نہ ہی اس کے لیے کبھی کوشش کی گئی ہے بلکہ اب اسے ختم کرنے کی پوری منصوبہ بندی کی جاری ہے۔‘‘
ڈاکٹر منظور عالم کا مزید کہنا تھا کہ عوامی آزادی اور انسانی حقوق کو سلب کرنے کی پوری سازش رچائی جا رہی ہے،''اقتدار میں بیٹھے لوگ بھارت کے عوام کو آئین میں دی گئی آزادی سے محروم کرنا چاہتے ہیں اور ان کے نشانے پر سب سے زیادہ مسلمان ہیں‘‘۔
-
بھارت کے مشہور ہندو مسلم جوڑے
شاہ رخ خان - گوری خان
بالی وُڈ کا بادشاہ کہلانے والے شاہ رخ خان نے ایک پنجابی ہندو خاندان میں پیدا ہونے والی گوری چھبر سے 1991ء میں شادی کی، جس کے بعد وہ گوری خان بن گئیں۔ دونوں کے تین بچے ہیں۔
-
بھارت کے مشہور ہندو مسلم جوڑے
رتیک روشن - سوزین خان
اداکار رتیک روشن اور سوزین خان نے 2000ء میں شادی کی لیکن 2014ء میں علیحدگی کا بھی فیصلہ کر لیا۔ سوزین خان اداکار سنجے خان کی بیٹی ہیں۔ اس تصویر میں رتیک روشن کو اداکارہ پُوجا ہیج کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔
-
بھارت کے مشہور ہندو مسلم جوڑے
سلمان خان کا خاندان
سلمان خان تو غیر شادی شدہ ہیں لیکن ان کے خاندان میں مختلف مذاہب کے لوگوں کی شادیوں کی کئی مثالیں ہیں۔ اُن کی والدہ کا نام پہلے سُشیلا چرک تھا لیکن اُن کے والد سلیم خان کے ساتھ شادی کے بعد سلمیٰ خان بن گئیں۔ سلیم خان نے پارسی اداکارہ ہیلن سے بھی شادی کی۔ بھائیوں ارباز اور سہیل خان نے بھی ہندو لڑکیوں سے شادیاں کیں۔
-
بھارت کے مشہور ہندو مسلم جوڑے
سیف علی خان - امرتا سنگھ - کرینہ کپور
اداکار سیف علی خان اور امرتا سنگھ کی شادی تقریباً 13 سال چلی۔ 2004ء میں اُن میں علیحدگی ہو گئی۔ اس کے بعد انہوں نے 2012ء میں کرینہ کپور سے شادی کی۔
-
بھارت کے مشہور ہندو مسلم جوڑے
عمران ہاشمی - پروین ساہنی
بالی وُڈ میں بوسے کے ایک منظر کے لیے مشہور اداکار عمران ہاشمی نے 2006ء میں پروین ساہنی سے شادی کی۔ یہ تصویر ’ڈرٹی پکچر‘ کی پروموشن کے وقت کی ہے، جس میں عمران ہاشمی اداکارہ ودیا بالن کے ساتھ دکھائی دے رہے ہیں۔
-
بھارت کے مشہور ہندو مسلم جوڑے
ممتاز - میور مادھوانی
ماضی کی مشہور اداکاراؤں میں سے ایک ممتاز کا تعلق ایک مسلم خاندان سے ہے۔ 1974ء میں انہوں نے ایک ہندو کاروباری شخصیت میور مادھوانی سے شادی کر کے اپنا گھر بسایا۔
-
بھارت کے مشہور ہندو مسلم جوڑے
نرگس دت - سنیل دت
ماں باپ نے نرگس کا نام فاطمہ راشد رکھا تھا۔ فلم کے پردے پر تو ان کی جوڑی راج کپور کے ساتھ تھی لیکن اصل زندگی میں انہوں نے سنیل دت کو اپنا ہمسفر بنایا۔
-
بھارت کے مشہور ہندو مسلم جوڑے
کشور کمار - مدھوبالا
یہ تصویر فلم ’مغل اعظم‘ کی ہے، جس میں اداکار دلیپ کمار کو مسلمان اداکارہ مدھو بالا کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔ مدھوبالا سے شادی گلوکار اور اداکار کشور کمار نے کی۔ مدھوبالا کا نام پہلے ممتاز جہان دہلوی تھا اور انہیں ہندی سنیما کی سب سے خوبصورت اداکاراؤں میں شمار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مغل اعظم میں انارکلی کے کردار کو لازوال بنا دیا۔
-
بھارت کے مشہور ہندو مسلم جوڑے
شرمیلا ٹیگور - نواب پٹودی
یہ ہیں ساٹھ اور ستر کی دہائیوں کی خوبرو اداکارہ شرمیلا ٹیگور، جنہوں نے اپنے جیون ساتھی کے طور پر بھارتی کرکٹ کے کپتان منصور علی خان پٹودی کو منتخب کیا۔ پٹودی 70 سال کی عمر میں 2011ء میں انتقال کر گئے۔
-
بھارت کے مشہور ہندو مسلم جوڑے
وحیدہ رحمان-ششی ریکھی
اپنی دلآویز مسکراہٹ اور شاندار اداکاری کے لیے مشہور وحیدہ رحمان نے 1974ء میں اداکار ششی ریکھی سے شادی کی، جو بطور اداکار كملجيت کے نام سے جانے جاتے تھے۔ طویل علالت کے بعد 2000ء میں ششی ریکھی کا انتقال ہو گیا۔
-
بھارت کے مشہور ہندو مسلم جوڑے
استاد امجد علی خان - سبھا لكشمی
سرود کے سُروں سے جادو کرنے والے استاد امجد علی خان نے 1976ء میں کلاسیکی رقص کے لیے مشہور فنکارہ سبھا لکشمی سے شادی کی۔ ان کے دو بیٹے امان اور ایان بھی سرود بجاتے ہیں۔
-
بھارت کے مشہور ہندو مسلم جوڑے
زرینہ وہاب - آدتیہ پنچولی
زرینہ وہاب 1980ء کے عشرے کی ایک مشہور اداکارہ ہیں۔ اُنہوں نے اداکار آدتیہ پنچولی کو اپنا شریک حیات بنایا۔ ان کے بیٹے سورج پنچولی نے فلم ’ہیرو‘ کے ساتھ بالی وُڈ میں قدم رکھا۔
-
بھارت کے مشہور ہندو مسلم جوڑے
فرح خان - شریش كندر
ایک پارسی ماں اور ایک مسلمان باپ کی بیٹی فرح خان پہلے ایک کوریوگرافر ہوا کرتی تھیں اور بعد میں ایک فلم ڈائریکٹر کے روپ میں سامنے آئیں۔ اُنہوں نے 2004ء میں اپنی بطور ہدایتکارہ فلم ’میں ہوں ناں‘ کے ایڈیٹر شريش كندر سے شادی کی۔
-
بھارت کے مشہور ہندو مسلم جوڑے
سنیل شیٹی - مانا شیٹی
اداکار سنیل شیٹی کی بیوی مانا شیٹی ایک مسلمان باپ اور ایک ہندو ماں کی اولاد ہیں۔ شادی سے پہلے ان کا نام منیشا قادری تھا۔ 1991ء میں دونوں نے ایک دوسرے کو اپنا شریک حیات چُن لیا۔
-
بھارت کے مشہور ہندو مسلم جوڑے
منوج واجپائی- شبانہ رضا
’ستيا‘، ’شول‘، ’کون‘، ’ویر- زارا‘، ’علی گڑھ‘ اور ’سیاست‘ جیسی فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے اداکار منوج واجپائی نے 2006ء میں شبانہ رضا سے شادی کی۔ شادی کے بعد شبانہ نے اپنا نام نیہا رکھ لیا۔
-
بھارت کے مشہور ہندو مسلم جوڑے
سچن پائلٹ - سارہ پائلٹ
کانگریس پارٹی کے نوجوان سیاستدان سچن پائلٹ کی بیوی کا نام سارہ پائلٹ ہے۔ سارہ بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کی بیٹی ہیں۔ دونوں کے دو بیٹے اران اور وہان ہیں۔
-
بھارت کے مشہور ہندو مسلم جوڑے
عمر عبداللہ - پازیب ناتھ
بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے 1994ء میں پازیب ناتھ سے شادی کی لیکن 2011ء میں دونوں میں علیحدگی ہو گئی۔
-
بھارت کے مشہور ہندو مسلم جوڑے
مختار عباس نقوی - حد نقوی
مختار عباس نقوی بھارتیہ جنتا پارٹی بی جے پی کے ایک رہنما اور پارٹی کا ایک اہم مسلم چہرہ ہیں۔ ان کی بیوی کا نام حد نقوی ہے، جن کا تعلق ایک ہندو خاندان سے رہا ہے۔
-
بھارت کے مشہور ہندو مسلم جوڑے
ظہیر خان - ساگریکا گھاٹگے
حال ہی میں بھارت کے مشہور کرکٹر ظہیر خان نے اداکارہ ساگریكا گھاٹگے کے ساتھ شادی کا اعلان کیا ہے۔ ساگریکا گھاٹگے ’چک دے‘، ’رش‘ اور ’جی بھر کے جی لے‘ جیسی کئی فلموں میں کام کر چکی ہیں۔
’یہ سیاہ قانون ہے‘
سینیئر وکیل اور سینٹر فار لاء اینڈ پالیسی ریسرچ کی ایگزیکیوٹیو ڈائریکٹر جیئنا کوٹھاری کا کہنا تھا کہ یہ قانون شہریوں کو اپنی پسند کی شادی کرنے، خود مختاری اور پرائیویسی کے حوالے سے بھارتی آئین کی صریح خلاف ورزی ہے،''یہ ایک سیاہ قانون ہے اور مذہب کی بنیاد پر مساوات کے حق کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔‘‘
کوٹھاری کہتی ہیں کہ بھارت میں ایسے کوئی ٹھوس اعداد و شمار دستیاب نہیں، جن سے یہ پتہ چلتا ہو کہ تبدیلی مذہب کے بعد شادی سے کسی طرح کا کوئی نقصان پہنچا ہے،''یہ قانون دراصل تحفظ کے نام پر عورتوں اور لڑکیوں کو قابو میں رکھنے کی کوشش ہے۔‘‘
تازہ معاملہ کیا ہے؟
اترپردیش کے بجنور ضلع میں گزشتہ 14 دسمبر کو ایک 16سالہ دلت ہندو لڑکی اور اس کا 17سالہ مسلم دوست اپنے ایک مشترکہ دوست کی سالگرہ پارٹی سے واپس لوٹ رہے تھے۔ کچھ لوگوں نے انہیں پہلے لاٹھیوں سے پیٹا اور جب یہ پتہ چلا کہ دونوں مختلف مذاہب سے تعلق رکھتے ہیں تو پکڑ کر مقامی تھانے میں لے گئے، جس کے بعد سے مسلم لڑکا ابھی تک سلاخوں کے پیچھے ہے۔
پولیس کا دعوی ہے کہ لڑکے کو لڑکی کے والد کی اس مبینہ شکایت پر گرفتار کیا گیا ہے،”ملزم، ان کی بیٹی کو بہلا پھسلا کر بھگا کر لے گیا تھا اور وہ اس کا مذہب تبدیل کرکے شادی کرنا چاہتا تھا۔"
لڑکی کے والد نے تاہم پولیس کے دعوے کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس نے خود ایک بیان لکھا اور اس پر دستخط کروا لیے،''انہوں نے میری بیٹی کی ویڈیو بنالی اور جھوٹا دعوی کر دیا کہ یہ لو جہاد کا کیس ہے، میں بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والا تھا لیکن مجھے بدنام کرنے کے لیے یہ گھناؤنا کھیل کھیلا گیا۔" انہوں نے سوال کیا کہ کیا ایک لڑکے اور لڑکی کا ایک دوسرے کے ساتھ گھومنا غیر قانونی ہے؟
-
عورت کس کس روپ ميں استحصال کا شکار
جدید غلامی کيا ہے؟
غير سرکاری تنظيم 'واک فری‘ کی ايک تازہ رپورٹ کے مطابق موجودہ دور ميں غلامی ايسی صورت حال کو کہا جاتا ہے، جس ميں کسی کی ذاتی آزادی کو ختم کيا جائے اور جہاں کسی کے مالی فائدے کے ليے کسی دوسرے شخص کا استعمال کيا جائے۔
-
عورت کس کس روپ ميں استحصال کا شکار
تشدد، جبر، جنسی ہراسگی: جدید غلامی کے انداز
اس وقت دنيا بھر ميں انتيس ملين خواتين مختلف صورتوں ميں غلامی کر رہی ہيں۔ 'واک فری‘ نامی غير سرکاری تنظيم کی رپورٹ کے مطابق دنيا بھر ميں جبری مشقت، قرض کے بدلے کام، جبری شاديوں اور ديگر صورتوں ميں وسيع پيمانے پر عورتوں کا استحصال جاری ہے۔
-
عورت کس کس روپ ميں استحصال کا شکار
جنسی استحصال آج بھی ايک بڑا مسئلہ
غير سرکاری تنظيم 'واک فری‘ کے مطابق موجودہ دور میں جنسی استحصال کے متاثرين ميں خواتين کا تناسب ننانوے فيصد ہے۔
-
عورت کس کس روپ ميں استحصال کا شکار
جبری مشقت: مردوں کے مقابلے ميں عورتيں زيادہ متاثر
انٹرنيشنل ليبر آرگنائزيشن اور بين الاقوامی ادارہ برائے ہجرت (IOM) کے تعاون سے اکھٹے کيے جانے والے 'واک فری‘ نامی غير سرکاری تنظيم کے اعداد کے مطابق دنيا بھر ميں جبری مشقت کے متاثرين ميں عورتوں کا تناسب چون فيصد ہے۔
-
عورت کس کس روپ ميں استحصال کا شکار
جبری شادیاں، لڑکيوں کے ليے بڑا مسئلہ
رپورٹ کے مطابق قرض کے بدلے یا جبری شاديوں کے متاثرين ميں خواتین کا تناسب چوراسی فيصد ہے۔
-
عورت کس کس روپ ميں استحصال کا شکار
نئے دور ميں غلامی کے خاتمے کے ليے مہم
'واک فری‘ اور اقوام متحدہ کا 'ايوری وومين، ايوری چائلڈ‘ نامی پروگرام نئے دور ميں غلامی کے خاتمے کے ليے ہے۔ اس مہم کے ذريعے جبری يا کم عمری ميں شادی کے رواج کو ختم کرنے کی کوشش کی جائے گی، جو اب بھی 136 ممالک ميں قانوناً جائز ہے۔ يہ مہم کفالہ جيسے نظام کے خاتمے کی کوشش کرے گی، جس ميں ايک ملازم کو مالک سے جوڑ ديتا ہے۔
متاثرہ لڑکی نے بھی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا،”میں نے یہ بات مجسٹریٹ سے بھی کہی تھی اور بار بار کہوں گی کہ میرے اپنے دوست کے ساتھ گھومنے پر لوگوں کو کیوں اعتراض ہے۔انہوں نے ویڈیو بنالی اور اب اسے لو جہاد کا نام دے رہے ہیں۔ میں اپنی مرضی سے گھومنے گئی تھی۔"
دوسری طرف پولیس کا دعوی ہے کہ لڑکی سے پوچھ گچھ اور اس کے والد کی شکایت کے بعد ہی لڑکے کے خلاف متعدد دفعات کے تحت کیس درج کیے گئے ہیں۔اور جب تک اس کے گھر والے یہ ثابت نا کر دیں کہ لڑکے کی عمر 18برس سے کم ہے اس وقت تک اسے عدالتی تحویل میں ہی رہنا پڑے گا۔
لڑکے کی والدہ کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر کا ایک سال قبل انتقال ہو گیا تھا اور ان کا بیٹا ایک دوسرے شہر سے، جہاں وہ ویلڈر کا کام سیکھ رہا تھا، حال ہی میں اپنے گھر آیا تھا۔
’عدالت میں نہیں ٹک پائے گا‘
بی جے پی کی حکومت والی دیگر ریاستوں مدھیہ پردیش، کرناٹک، ہریانہ اور آسام نے بھی اتر پردیش کی طرح ہی قانون نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔تاہم ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ اس قانون میں آئینی طور پر کئی خامیاں ہیں۔
سپریم کورٹ کے سابق جج مدن بی لوکر کا کہنا ہے،”یہ قانون عدالت میں ٹِک نہیں سکے گا، کیونکہ اس میں قانونی اور آئینی طور پر کئی خامیاں ہیں۔‘‘
اس سے قبل الٰہ آباد ہائی کورٹ نے بھی ایک معاملے میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ اگر لڑکا اور لڑکی بالغ ہیں اور اپنی مرضی سے شادی کر رہے ہیں، تو یہ ان کا آئینی حق ہے۔
-
شہريت سے متعلق نيا بھارتی قانون مذہبی کشيدگی کا سبب
بھارت کے کئی علاقوں ميں انٹرنيٹ سروس معطل
رواں سال کے اواخر ميں ستائيس دسمبر کے روز بھارتی حکومت نے ملک کے کئی حصوں ميں سکيورٹی بڑھانے اور انٹرنيٹ کی ترسيل بند کرنے کے احکامات جاری کيے۔ شمالی رياست اتر پرديش ميں بھی اب انٹرنيٹ کی سروس معطل ہے۔ خدشہ ہے کہ شہريت ترميمی بل کی مخالفت ميں مظاہروں کی تازہ لہر شروع ہونے کو ہے۔ يہ متنازعہ بل گيارہ دسمبر کو منظور ہوا تھا۔
-
شہريت سے متعلق نيا بھارتی قانون مذہبی کشيدگی کا سبب
بھارتی سيکولر آئين کا دفاع
بھارت ميں منظور ہونے والا نيا قانون پاکستان، بنگلہ ديش اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے ہندوؤں، سکھوں، پارسيوں، بدھ، جين اور مسيحيوں کے ليے بھارت ميں ’فاسٹ ٹريک‘ شہريت کے حصول کی راہ ہموار کرتا ہے۔ ناقدين کا کہنا ہے کہ يہ قانون مسلمانوں کے حوالے سے امتيازی ہے اور مذہب کی بنياد پر شہريت دينا بھارت کی سيکولر اقدار کی خلاف ورزی ہے۔
-
شہريت سے متعلق نيا بھارتی قانون مذہبی کشيدگی کا سبب
شہريت ثابت کرنے سے متعلق متنازعہ پروگرام
بھارتی حکومت ايک اور منصوبے پر کام کر رہی ہے، جس کے تحت بغير دستاويزات والے غير قانونی مہاجرين کو نکالا جا سکے گا۔ ناقدين کو خدشہ ہے کہ اگر ’نيشنل رجسٹر آف سيٹيزنز‘ پر ملک گير سطح پر عملدرآمد شروع ہو جاتا ہے، تو بھارت کے وہ شہری جو اس منصوبے کی شرائط کے تحت اپنی شہريت يا بھارت سے تعلق ثابت کرنے ميں ناکام رہے، ان کی شہريت ختم کی جا سکتی ہے۔
-
شہريت سے متعلق نيا بھارتی قانون مذہبی کشيدگی کا سبب
آزاد خيال دانشور حکومتی پاليسيوں سے نالاں
بھارت میں کئی آزاد خيال دانشور نئے قانون اور ’نيشنل رجسٹر آف سيٹيزنز‘ پر کھل کر تنقيد کر رہے ہيں۔ ان ميں معروف مصنفہ ارندھتی رائے پيش پيش ہيں۔ قدامت پسند سياستدان اور سابق کامرس منسٹر سبرامنين سوامی نے ارندھتی رائے کی گرفتاری کا مطالبہ کر رکھا ہے۔
-
شہريت سے متعلق نيا بھارتی قانون مذہبی کشيدگی کا سبب
بھارتی طلباء متحرک
بھارت کے متعدد شہروں کی ان گنت يونيورسٹيوں کے طلباء نے تازہ اقدامات کے خلاف احتجاج جاری رکھا ہوا ہے۔ ملک گير سطح پر جاری مظاہروں ميں کئی طلباء تنظيميں سرگرم عمل ہيں۔ نوجوان نسل اپنا پيغام پہنچانے اور لوگوں کو متحرک کرنے کے ليے سماجی رابطوں کی ويب سائٹس کا بھی سہارا لے رہے ہيں۔
-
شہريت سے متعلق نيا بھارتی قانون مذہبی کشيدگی کا سبب
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی
بھارتی حکام نے احتجاج کچلنے کے ليے ہزاروں پوليس اہلکاروں کو تعينات کيا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں اور مظاہرين کے درميان جھڑپوں ميں اب تک پچيس سے زائد افراد ہلاک بھی ہو چکے ہيں۔ بھارتی آرمی چيف نے بھی احتجاجی مظاہروں ميں طلباء کی شموليت کو تنقيد کا نشانہ بنايا ہے۔
-
شہريت سے متعلق نيا بھارتی قانون مذہبی کشيدگی کا سبب
ہندو قوم پرست اب بھی اپنے موقف پر قائم
تمام تر مخالفت اور احتجاج کے باوجود وزير اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست بھارتيہ جنتا پارٹی اب بھی اپنے موقف پر ڈٹی ہوئی ہے۔ پارٹی رہنماوں کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنے والوں کو غلط معلومات فراہم کی گئی ہيں اور لوگوں کو قانون کا مطلب نہيں معلوم۔ بی جے پی احتجاجی ريليوں کا الزام حزب اختلاف کی جماعت کانگريس پر عائد کرتی ہے۔
-
شہريت سے متعلق نيا بھارتی قانون مذہبی کشيدگی کا سبب
شہريت ترميمی بل کے حامی
راشتريہ سوايمسيوک سانگھ يا آر ايس ايس انتہائی دائيں بازو کی ايک ہندو قوم پرست جماعت ہے۔ بی جی پی اسی جماعت سے نکلی ہے۔ آر ايس ايس کے کارکن بھی اس متنازعہ قانون کے حق ميں سڑکوں پر نکلے ديکھے گئے ہيں۔
مصنف: عاصم سلیم (Rodion Ebbighausen)