1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: ریپ اور قتل واقعہ کے خلاف ڈاکٹروں کا احتجاج جاری

19 اگست 2024

ڈاکٹروں نے ایک خاتون ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے خلاف ایک ہفتے سے زیادہ سے جاری ہڑتال ختم کرنے سے انکار کردیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اس واقعے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے منگل کو سماعت کرنے کا اعلان کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4jc25
نو اگست کو اکتیس سالہ ڈاکٹر کا کولکاتہ کے ایک ہسپتال میں ریپ کرنے کے بعد قتل کردیا گیا
نو اگست کو اکتیس سالہ ڈاکٹر کا کولکاتہ کے ایک ہسپتال میں ریپ کرنے کے بعد قتل کردیا گیاتصویر: Deep Nair/ZUMA Press Wire/picture alliance

بھارت میں ہزاروں جونیئر ڈاکٹروں نے پیر کے روز بھی اپنا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ وہ مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتہ میں ایک نوجوان خاتون ڈاکٹر کے ہسپتال کے اندر ہی ریپ اور قتل کے واقعے کے خلاف پچھلے تقریباﹰ ایک ہفتے سے احتجاج کررہے ہیں، جس کی وجہ سے بالخصوص سرکاری ہسپتالوں میں طبی خدمات متاثر ہوئی ہیں۔

بھارت میں ڈاکٹروں کا احتجاج، ملک گیر ہڑتال کی کال

یوم آزادی کی رات بھارت میں خواتین کا بڑا مظاہرہ

احتجاجی ڈاکٹر اپنے لیے کام کے جگہوں کو زیادہ محفوظ بنانے اور مجرم کے خلاف فوری س‍خت کارروائی کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

نو اگست کو اکتیس سالہ ڈاکٹر کے ریپ کے اس واقعے کے بعد ڈاکٹروں نے "نان ایمرجنسی مریضوں" کو دیکھنے سے انکار کردیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس خاتون کا کولکاتہ کے ایک ہسپتال میں ریپ کرنے کے بعد قتل کردیا گیا۔ وہ وہاں ٹرینی ڈاکٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہی تھیں۔ پولیس نے مل‍زم کو گرفتار کرلیا ہے۔

کیا بھارت میں جنسی زیادتی ایک عام سی بات ہے؟

بھارت: خاتون ڈاکٹر کا ریپ اور قتل پر ڈاکٹروں کی ہڑتال جاری

خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ اس واقعے نے اس حقیقت کو ایک بار پھر اجاگر کردیا ہے کہ بھارت میں خواتین اب بھی جنسی تشدد کا شکار ہو رہی ہیں۔ حالانکہ سال دو ہزار بارہ میں قومی دارالحکومت دہلی میں ایک بس کے اندر تیئیس سالہ پیرا میڈیکل کی طالبہ کی اجتماعی ریپ اور ہلاکت کے بعد حکومت نے س‍خت قوانین بنائے تھے۔

 ڈاکٹروں نے آج دہلی میں مرکزی وزارت صحت کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کیا
 ڈاکٹروں نے آج دہلی میں مرکزی وزارت صحت کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کیاتصویر: Amit Dave/REUTERS

ڈاکٹروں سے ریاستی حکومت کی اپیل

ریاستی حکومت نے ڈاکٹروں سے اپنی ڈیوٹی پر لوٹ آنے کی اپیل کی ہے۔ اس نے صحت کی دیکھ بھال سے وابستہ پروفیشنلز کے لئے تحفظ کو بہتر بنانے کے خاطر اقدامات تجویز کرنے کے لیے ایک کمیٹی قائم کردی ہے۔

لیکن آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہاسپیٹل، جہاں یہ واقعہ پیش آیا تھا، میں احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کے ترجمان ڈاکٹر انکت مہاٹا نے کہا، " مطالبات پورے ہونے تک ہمارا کام بند اور دھرنا جاری رہے گا۔"

اوڈیشہ، گجرات اور دہلی میں بھی ڈاکٹروں نے ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ڈاکٹروں نے آج دہلی میں مرکزی وزارت صحت کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کیا۔

اس واقعے کے خلاف بھارت کے متعدد شہروں میں مظاہرے ہوئے
اس واقعے کے خلاف بھارت کے متعدد شہروں میں مظاہرے ہوئےتصویر: Ritesh Shukla/Getty Images

سپریم کورٹ نے واقعے کا ازخود نوٹس لے لیا

سپریم کورٹ نے سرکاری آر جی کار میڈیکل کالج اور ہسپتال میں ایک ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کا ازخود نوٹس لیا ہے۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس جے بی پاردی والا اور منوج مشرا کی بنچ 20 اگست کو اس کیس کی سماعت کرے گی۔

پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر کی لاش 9 اگست کو آر جی کار اسپتال کے سیمینار روم میں ملی تھی۔ کولکاتہ پولیس نے اس سلسلے میں اگلے دن ایک شہری رضاکار سنجے رائے کو گرفتار کیا تھا۔

کولکاتہ ہائی کورٹ نے کولکاتہ پولیس سے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سی بی آئی کو تحقیقات سنبھالنے کا حکم دیا ہے۔

جاوید اختر(روئٹرز کے ساتھ)