1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بچہ دانی کی ٹرانسپلانٹیشن، خاتون نے بچے کو جنم دے دیا

5 دسمبر 2018

ایک خاتون کے اندر رحم کی ٹرانسپلانٹیشن کے بعد ایک بچے کی ولادت کی تصدیق کی گئی ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا بچے ہے، جس کی افزائش ایک ایسے رحم میں ہوئی ہے، جو ایک مرنے والی عورت کا تھا لیکن اس خاتون کو عطیہ کر دیا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/39Vyj
Brasilien Sao Paolo Baby aus Gebärmuttertransplantation
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Dr. Wellington Andraus

برازیلی شہر ساؤ پاؤلو کے یونیورسٹی ہسپتال میں رحم کی ٹرانسپلانٹیشن کا وہ پہلا آپریشن کیا گیا، جو ایک مردہ عورت کے بدن سے نکالا گیا تھا۔ اس سرجری پر دنیا بھر کے معالجین کی نگاہیں تھیں۔ مردہ عورت کے ٹرانسپلانٹ شدہ رحم میں سے ایک بچے کی ولادت کو ایک انتہائی اہم سرجیکل ریسرچ کا نتیجہ قرار دیا گیا ہے۔ بچے دانی کا آپریشن برازیلی ٹرانسپلانٹ سرجن ڈاکٹر ویلنگٹن اندراؤس نے کیا تھا۔

کسی مرنے والی خاتون کی یوٹرس پہلی مرتبہ ٹرانسپلانٹ کی گئی تھی۔ ساؤ پاؤلو کے یونیورسٹی ہسپتال کے بچوں کی ولادت کے شعبے نے نوزائیدہ بے بی کا وزن ڈھائی کلو گرام بتایا ہے اور یہ معمول کے بے بی کی طرح صحت مند ہے۔ اسی طرح زچہ بھی پوری طرح خیریت سے ہے۔

برازیلی معالجین کے مطابق جس خاتون کو ایک مرنے والی عورت کی بچہ دانی لگائی گئی تھی، اُس کو آپریشن کے چھ ہفتوں کے بعد حیض کا آغاز ہو گیا تھا اور یہ پہلا ثبوت تھا کہ رحم اور بیضہ دانی کے درمیان کامیاب تعلق قائم ہو گیا ہے۔

Schweden Erstmals Geburt nach Gebärmuttertransplantation gelungen
سویڈن میں سن 2013 میں گوٹھنبرگ یونیورسٹی کے میڈیکل ہسپتال میں رحم کی ٹرانسپلانٹیشن کا آپریشن جاری ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo/University of Gothenburg/J. Wingborg

اس سرجری کی تفصیلات رواں ہفتے کے دوران منگل چار دسمبر کو طبی تحقیقی جریدے لانسیٹ میں میں شائع کی گئی ہے۔ اس ریسرچ کی شریک مصنف ڈاکٹر دانی ازنبیرگ نے واضح کیا کہ عورتوں کی بچہ دانی سے متعلق بانجھ پن کا خاتمہ اب ممکن ہے اور یہ صرف رحم کے ٹرانسپلانٹ سے ہی ممکن ہے۔ ریسرچ کے مطابق رحم کی ٹرانسپلانٹیشن سے حمل کا راستہ واضح ہو جاتا ہے کیونکہ بانجھ پن کے بنیادی مسئلے کو کسی بھی عورت کے تولیدی نظام سے صاف کر دیا جاتا ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ سویڈن، امریکا اور سیربیا میں زندہ عورتوں کی جانب سے عطیات شدہ رحم انتالیس خواتین میں لگائے جا چکے ہیں۔ تقریباً ایک درجن خواتین کامیاب سرجری کے بعد اب باقاعدہ طور پر بچے جنم دے کر مائیں بن چکی ہیں۔ سویڈن ہی وہ پہلا ملک تھا، جہاں سن 2013 میں گوٹھنبرگ یونیورسٹی کے میڈیکل ہسپتال میں رحم کی ٹرانسپلانٹیشن کا پہلی مرتبہ کامیاب تجربہ کیا گیا تھا۔

ادویات مضر ثابت ہوسکتی ہیں آبی حیات کے لیے