بنگلہ دیش کے مشرقی حصوں میں سیلاب، دو لاکھ شہری پھنس گئے
21 اگست 2024مشرقی بنگلہ دیش میں بڑے پیمانے پر سیلاب کے باعث دو لاکھ سے زائد شہری زیر آب علاقوں میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔ فینی کی ضلعی انتظامیہ کی سربراہ شاہینہ اختر نے کہا کہ فینی کے تین ذیلی اضلاع پھول غازی، چھاگل نیّہ اور پورشورام خاص طور پر شدید بارش کے بعد آنے والے سیلاب سے بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تقریباً ایک ہفتے سے جاری موسلادھار بارشوں اور پہاڑی علاقوں سے آنے والے پانی کے بہاؤ کی وجہ سے مقامی ندیاں اپنے کناروں سے باہر بہہ نکلی ہیں۔ اختر نے فون پر جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا، ''فوجی دستوں نے مقامی رضاکاروں کے ساتھ مل کر سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچانا شروع کر دیا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ابھی تک کسی کے ہلاک یا لاپتہ ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ پھول غازی کے ایک مقامی رہائشی مطاہر حسین نے کہا کہ کھجور کے پتوں سے بنائے گئے بہت سے گھر اور فصلیں زیر آب آ گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دور دراز علاقوں میں لوگ آمد و رفت کے لیے کشتیاں استعمال کر رہے ہیں کیونکہ زیادہ تر سڑکیں زیر آب آ چکی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ نشیبی علاقوں میں پانی گھروں کی چھتوں تک پہنچ گیا۔
مقامی محکمہ موسمیات نے بدھ کی صبح تک ضلع فینی میں 183 ملی میٹر بارش کی اطلاع دی۔ جمعے کے دن تک مزید بارشوں کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے۔
ش ر⁄ م م (ڈی پی اے)