برطانیہ کی کنزرویٹو پارٹی کی نئی سربراہ کون ہیں؟
2 نومبر 2024برطانیہ کی قدامت پسند جماعت یا کنزرویٹو پارٹی نے ہفتے کے روز سابق وزیر اعظم رشی سوناک کی جگہ کیمی بیڈینوک کو اپنا نیا لیڈر منتخب کیا ہے۔ سوناک جولائی کے عام انتخابات میں پارٹی کی خراب کارکردگی کے بعد مستعفی ہو گئے تھے۔ 44 سالہ بیڈ نوک کو سینٹرل لندن میں ایک تقریب میں قیادت کی دوڑ کا فاتح قرار دیا گیا.
انہوں نے اپنے حریف رابرٹ جینرک کو 41،388 کے مقابلے میں 53,806 ووٹوں سے شکست دی۔ بیڈینوک کا کہنا تھا پارٹی سربراہ بننا ان کے لیے ایک ''بہت بڑا اعزاز‘‘ ہے، لیکن ان کے بقول، ''جو کام ہمارے سامنے کھڑا ہے وہ مشکل ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا ، ''ہمیں اس حقیقت کے بارے میں ایماندار ہونا پڑے گا کہ ہم نے غلطیاں کی ہیں‘‘ انہوں نے کہا، ''یہ کام کا وقت ہے، یہ تجدید کا وقت ہے۔‘‘
جولائی کے انتخابات میں کنزرویٹو کو 1832ءکے بعد بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا، جس میں ان کے 14 سال کے اقتدار کا خاتمہ ہوا۔ اور 200 سے زیادہ نشستیں ہارنے کے بعد 650 رکنی ایوان میں ان کے قانون سازوں کی تعداد 121 رہ گئی۔
آگے مشکل کام
بیڈینوک برطانیہ کی سابق سیکرٹری خزانہ اور پہلی سیاہ فام خاتون ہیں، جنہوں نے ایک بڑی برطانوی سیاسی جماعت کی قیادت کی۔ وہ ایک ایسے وقت میں اپوزیشن کی قیادت سنبھال رہی ہیں، جب انہیں سالوں سے منقسم اپوزیشن کو اکٹھا کرنا اور اس کی ساکھ بحال کرنی ہے۔
اب انہیں معیشت اور ہجرت جیسے اہم مسائل پر لیبر وزیر اعظم کیر اسٹارمر کی پالیسیوں کو چیلنج کرنے کا کام درپیش ہے، جس کا مقصد 2029 میں متوقع اگلے انتخابات میں کنزرویٹو کو اقتدار میں واپس لانا ہو گا۔
بیڈینوک قدامت پسند اقدار کی طرف واپسی کی حامی ہیں ۔ وہ لندن میں نائیجیرین والدین کے ہاں پیدا ہوئیں اور انہوں نے اپنا بچپن کا بیشتر حصہ مغربی افریقی ملک میں گزارا۔
ش ر ⁄ ع ت (اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)