1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
کھیلفرانس

باکسر ایمان خلیف نے پیرس اولمپکس میں طلائی تمغہ جیت لیا

10 اگست 2024

اولمپکس کے آغاز سے ہی ایمان کی خواتین کے مقابلوں میں حصہ لینے کی اہلیت اور صنف کے حوالے سے سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ ان نامساعد حالات کے باوجود ایمان کوئی راؤنڈ ہارے بغیر فائنل تک پہنچیں اور گولڈ میڈل جیت لیا۔

https://p.dw.com/p/4jKUi
Frankreich | Paris2024 Olympische Spiele | Boxen Frauen | Goldmedaillengewinnerin Imane Khelif aus Algerien
تصویر: Maja Hitij/Getty Images

الجزائر کی باکسر ایمان خلیف نے جمعہ کے روز پیرس اولمپکس میں خواتین کے ویلٹر ویٹ مقابلے میں چین کی یو یانگ کو شکست دے کر طلائی تمغہ جیت لیا۔

پیرس اولمپکس شروع ہونے کے بعد سے ہی ایمان کی خواتین کے مقابلوں میں حصہ لینے کی اہلیت اور صنف کے حوالے سے سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ اس تنازعے کے دوران ان کے حوالے سے یہ جھوٹے دعوے بھی کیے گئے کہ وہ مرد یا ٹرانس جینڈر ہیں۔

ان نامساعد حالات کے باوجود ایمان اس سال اولمپکس میں کوئی راؤنڈ ہارے بغیر فائنل تک پہنچیں اور گولڈ میڈل جیت لیا۔

اس جیت کے بعد ان کا کہنا تھا، ''میں بہت خوش ہوں۔ آٹھ سال سے یہ میرا خواب رہا ہے اور آج میں ایک اولمپک چیمپیئن اور گولڈ میڈلسٹ بن گئی ہوں۔‘‘

جیت کے بعد ایمان نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا، ''میں کسی بھی عام عورت کی طرح ایک عورت ہی ہوں۔ میں ایک عورت پیدا ہوئی تھی اور میں نے اپنی زندگی بطور عورت ہی گزاری ہے۔ لیکن کچھ لوگوں سے میری کامیابی ہضم نہیں ہو رہی۔‘‘

ایمان اس سال اولمپکس میں کوئی راؤنڈ ہارے بغیر فائنل تک پہنچیں اور گولڈ میڈل جیت لیا۔
ایمان اس سال اولمپکس میں کوئی راؤنڈ ہارے بغیر فائنل تک پہنچیں اور گولڈ میڈل جیت لیا۔تصویر: Maja Hitij/Getty Images

گزشتہ سال انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن (آئی بی اے) نے ایمان کو خواتین کے مقابلوں کے لیے نا اہل قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اور تائیوان کی لین یو ٹینگ صنفی اہلیت کا ٹیسٹ پاس نہیں کر پائی ہیں۔ تاہم آئی بی اے کے اس فیصلے سے نہ تو انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) متفق ہے اور نہ ہی ایمان نے یہ فیصلہ قبول کیا ہے۔

ماضی میں اولمپکس میں باکسنگ کے مقابلے آئی بی اے کےماتحت کرائے جاتے رہے ہیں لیکن اب اس پر بطور باکسنگ کی گورننگ باڈی آئی او سی کی جانب سے پابندی عائد ہے۔ یہ روسی تنظیم اپنے ٹیسٹنگ کے معیار میں شفافیت نہ ہونے کے حوالے سے تنقید کی زد میں رہی ہے۔

ز ع ، م ا (اے ایف پی، روئٹرز)