1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستامریکہ

امریکی صدر کا انتخاب کیسے کیا جاتا ہے؟

5 نومبر 2024

امریکہ میں نئے ملکی صدر کے انتخاب کے لیے عوامی رائے دہی جاری ہے۔ یہ انتخابی عمل سیاسی جماعتوں کی جانب سے امیدواروں کی نامزدگی سے لے کر حتمی نتائج تک کن مراحل سے ہوکر گزرتا ہے؟ آئیے، یہ حقائق سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4meWM
ووٹر پولنگ اسٹیشن میں اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں
ووٹ دینے کے لیے رجسٹرڈ ہر شہری اپنا ووٹ کا حق استعمال کرنے کا اہل ہوتا ہےتصویر: DAVID MAXWELL/EPA-EFE

صدارتی عہدے کے لیے کون انتخاب لڑ سکتا ہے؟

امریکی آئین میں صدارتی امیدواروں کے لیے تین بنیادی شرائط ہیں۔ امیدوار پیدائشی طور پر امریکی شہری ہو، جس کی عمر کم از کم 35 سال ہونا چاہیے۔ مزید برآں امیدوار کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ 14 سال تک امریکہ میں ہی مقیم رہا ہو۔ تاہم اگر کوئی امیدوار امریکی مسلح افواج کا رکن رہ چکا ہو اور اپنی ڈیوٹی کے دوران ملک سے باہر تعینات رہا ہو، تو اس کے لیے اس شرط میں گنجائش موجود ہے۔

امیدواروں کا انتخاب کیسے کیا جاتا ہے؟

امریکی ریاست الینوئے میں قائم ڈی پاول یونیورسٹی میں سیاسیات کے پروفیسر وین سٹیگر نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''تقریباً ہر بالغ شہری صدر کے عہدے کے لیے انتخاب میں حصہ لے سکتا ہے۔‘‘ اسٹیگر کے مطابق اس میں وہ لوگ بھی شامل ہیں، جن پر کسی جرم کا الزام ہو یا وہ کسی جرم میں باقاعدہ سزا یافتہ رہے ہوں۔ امریکی آئین میں ایک شق موجود ہے، جو واضح طور پر ایسے افراد کو انتخاب لڑنے کی اجازت دیتی ہے تاکہ سیاسی قیدیوں کو قیادت کے مواقع سے محروم نہ کیا جا سکے۔

چودہویں آئینی ترمیم کی ایک شق کے تحت ایسے افراد کو سیاسی عہدے پر فائز ہونے کی اجازت نہیں ہے، جو کسی قسم کی بغاوت یا شورش میں ملوث رہے ہوں یا جنہوں نے ملک دشمنوں کی حمایت کی ہو۔ تاہم اسٹیگر کے مطابق اس بات کا امکان کم ہے کہ 14ویں ترمیم کا سال رواں کے صدارتی انتخاب پر کوئی خاص اثر پڑے۔

امریکی سپریم کورٹ
ڈونلڈ ٹرمپ کو کیپٹل ہل حملے کے وقت صدر کے عہدے پر فائز ہونے کی وجہ سے فوجداری مقدمات سے قانونی تحفظ حاصل تھاتصویر: Jacquelyn Martin/AP Photo/picture alliance

امریکی سپریم کورٹ نے تاحال چھ جنوری 2021 کو کانگریس کی عمارت کیپیٹل ہل پر ہونے والے حملے میں ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں سنایا۔ البتہ بیشتر ججز کے مطابق ٹرمپ کو حملے کے وقت صدر کے عہدے پر فائز ہونے کی وجہ سے اپنے خلاف فوجداری مقدمات سے قانونی تحفظ حاصل تھا۔

پرائمریز اور کاکس انتخابات میں کیا ہوتا ہے؟

کاکس یا پرائمری انتخابات صدارتی انتخابی عمل کا ابتدائی مرحلہ ہوتے ہیں۔ اس مرحلے میں سیاسی جماعتیں یہ جانچتی ہیں کہ ان کے مختلف امیدواروں میں سے کس کو عوامی حمایت سب سے زیادہ حاصل ہے۔ بعد ازاں متعلقہ سیاسی جماعت یہ فیصلہ کرتی ہے کہ کون سا امیدوار عام انتخابات میں اس کی جانب سے حصہ لینے کے لیے زیادہ موزوں ہے۔

تمام ریاستوں میں کاکس اور پرائمری انتخابات کا انعقاد انتخابی سال کے ابتدائی مہینے میں کیا جاتا ہے۔ اگر کوئی آزاد حیثیت سے انتخاب نہیں لڑتا، تو اس کے لیے اپنی ریاست میں کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ خود کو رجسٹر کرانا ضروری ہوتا ہے۔

امریکی ریاست پنسلوانیا کے شہر اوک مونٹ میں شہری ایک پولنگ اسٹیشن میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں
امریکی ریاست پنسلوانیا کے شہر اوک مونٹ میں شہری ایک پولنگ اسٹیشن میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے قطار میں کھڑے ہیںتصویر: Jeff Swensen/Getty Images/AFP

پرائمری انتخابات میں ووٹنگ کا عمل خفیہ ہوتا ہے اور ان میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار کامیاب ہوتا ہے۔ کاکس انتخابات مزید پیچیدہ ہوتے ہیں۔ کاکس انتخابات سیاسی جماعتیں خود منعقد کرتی ہیں جس میں تمام پارٹی اراکین ایک جگہ جمع ہوکر امیدواروں کی خصوصیات اور پالیسیوں پر بات چیت کرتے ہیں اور اپنے امیدوار کا انتخاب کرتے ہیں۔ یہ سینکڑوں میٹنگز پر مشتمل ایک طویل مرحلہ ہوتا ہے۔

پرائمری اور کاکس انتخابات کے انعقاد کا طریقہ کار ریاست اور جماعت کے لحاظ سے مختلف ہو سکتا ہے۔ تاہم ان دونوں کا مقصد اس بات کا تعین کرنا ہوتا ہے کہ کون سا امیدوار پارٹی کی جانب سے عام انتخابات میں حصہ لے گا۔

قومی کنونشن کی کیا اہمیت ہے؟

پرائمری اور کاکس انتخابات کے بعد سیاسی جماعتیں باضابطہ طور پر اپنے صدارتی امیدوار کے ساتھ ساتھ نائب صدر کے امیدوار کا انتخاب کرنے کے لیے قومی سطح کے کنونشن منعقد کرتی ہیں۔ قومی کنونشن کے موقع پر تمام 50 امریکی ریاستوں سے منتخب کردہ پارٹی نمائندے اپنی جماعت کے صدارتی امیدوار کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈالتے ہیں۔ کسی بھی امیدوار کو کامیاب ہونے کے لیے پارٹی کنونشن کے نمائندگان کے ووٹوں کی سادہ اکثریت درکار ہوتی ہے۔

پولنگ کیسے ہوتی ہے؟

قومی کنونشن کے بعد انتخابی موسم میں شدت آ جاتی ہے۔ صدارتی انتخاب کے دن ملک بھر میں ہزاروں شہروں اور قصبوں میں ووٹ ڈالے جاتے ہیں۔ کوئی بھی امریکی شہری جو ووٹ دینے کے لیے رجسٹرڈ ہو، الیکشن میں اپنا ووٹ کا حق استعمال کرنے کا اہل ہوتا ہے۔

پولنگ کے دن امریکی شہری اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں
امریکہ میں صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہےتصویر: Jeff Kowalsky/AFP

الیکٹورل کالج کیا ہے؟

صدر کا انتخاب براہ راست عوامی ووٹوں سے نہیں ہوتا بلکہ اس کا فیصلہ الیکٹورل کالج کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ الیکٹورل کالج 538 ارکان پر مشتمل ہوتا ہے۔ کانگریس کے ہر رکن کے لیے ایک الیکٹر ہوتا ہے جبکہ وفاقی دارالحکومت واشنگٹن یعنی ڈسٹرکٹ آف کولمبیا (ڈی سی) کے لیے تین الیکٹرز ہوتے ہیں۔ کسی امیدوار کو جیتنے کے لیے الیکٹورل کالج کے کم از کم 270 ارکان کے ووٹ درکار ہوتے ہیں۔

الیکٹورل ووٹوں کی تقسیم کے لیے ہر ریاست کی آبادی اور جغرافیائی حیثیت کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔ ہر ریاست کو کانگریس میں اپنے نمائندوں کی تعداد کے مطابق ایک الیکٹورل ووٹ دیا جاتا ہے۔ اس طرح ہر ریاست کو مجموعی طور پر تین الیکٹورل ووٹ ملتے ہیں، کیونکہ ہر ریاست سے دو سینیٹر ہوتے ہیں اور کم از کم ایک نشست ایوان نمائندگان میں ہوتی ہے۔

تاہم کانگریس میں کسی ریاست کے نمائندوں کی تعداد اس کی آبادی پر منحصر ہوتی ہے۔ مثلاﹰ ریاست کیلیفورنیا کے پاس سب سے زیادہ 54 الیکٹورل ووٹ ہیں جبکہ ویرمونٹ کے پاس سب سے کم یعنی صرف تین الیکٹورل ووٹ ہیں۔

ح ف /  م م (ڈی ڈبلیو)

کیا یورپ ٹرمپ کے دوسرے دورِ اقتدار کے لیے تیار ہے؟