امریکہ: سال 2023 میں ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ خودکشیاں
26 ستمبر 2024امریکہ کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ سال 2023 میں 49,300 سے زیادہ لوگوں نے اپنی جانیں لی لیں۔ یہ ابتدائی اعداد و شمار ہیں اور ان میں اضافہ ممکن ہے کیونکہ ابھی بعض ڈیٹا کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔
زندگی میں کامیابیاں بھی خودکشی پر مجبور کر سکتی ہیں
ادارے کی طرف سے جمعرات کو جاری سال 2023 کی حتمی رپورٹ کے مطابق تقریباﹰ 49,500 لوگوں نے اپنی جان لے لی۔ سی ڈی ایس کے حکام نے کہا کہ یہ تعداد پچھلے دو سال کے دوران خودکشیوں کی شرح سے کافی قریب ہے۔
گزشتہ دو دہائیوں میں خودکشیوں کی تعداد میں اضافہ
خودکشی کا مطالعہ کرنے والی کولمبیا یونیورسٹی میں پبلک ہیلتھ کی پروفیسرکیتھرین کیز نے کہا کہ امریکہ میں کووڈ وبا کے آغاز کے بعد سے دو سال کو چھوڑ کر خودکشی کی شرح تقریباً 20 سالوں سے بڑھ رہی ہے۔ اس لئے خود کشی کی تعداد میں اضافہ اپنے آپ میں ایک بڑی خبر ہے۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ خودکشی ملک میں اموات کی 11ویں بڑی وجہ ہے جو بعض دیگر عوامل کی وجہ سے مزید پیچیدہ ہو سکتی ہے۔ ان عوامل میں ڈپریشن کی اعلی شرح، دماغی صحت کی خدمات کی محدود دستیابی اور بندوقوں کی آسانی سے دستیابی شامل ہیں۔ سی ڈی سی کے اعداد و شمار کے مطابق 2022 میں ہونے والی تمام خودکشیوں میں سے تقریباً 55 فیصد آتشیں اسلحے سے ہوئی۔
پروفیسرکیتھرین کیز کا کہنا تھا کہ امریکہ میں کسی کو بھی دماغی صحت تک پہنچنے کے لیے 988 ڈائل کرنے کی سہولت دستیاب ہے، جس سے خودکشی کے واقعات کم ہونے کی امید پیدا ہوتی ہے لیکن یہ دیکھنا ابھی باقی ہے کہ یہ کتنا سود مند ثابت ہوتا ہے۔
عورتوں کے مقابلے مردوں میں خودکشی کی تعداد زیادہ
سی ڈی سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے، دس سے چودہ سال اور بیس سے چونتیس سال کی عمر کے لوگوں کی موت کی دوسری بڑی وجہ خودکشی تھی۔ جب کہ پندرہ سے انیس سال کی عمر کے لوگوں کے لیے موت کی تیسری اہم وجہ خودکشی تھی۔
بھارت: ہر چار منٹ میں ایک اور ہر روز 381 خودکشیاں
لڑکیوں اور عورتوں کے مقابلے میں لڑکوں اور مردوں میں خودکشی کی تعداد اب بھی زیادہ ہے۔ کسی بھی گروپ میں خودکشی کی سب سے زیادہ شرح پچھتر سال اور اس سے زیادہ عمر کے مردوں کی ہے۔ اس عمر کے ہر ایک لاکھ مرد میں سے تقریبآ چوالیس خودکشی کرلیتے ہیں۔
خواتین میں ان کے کسی بھی گروپ کے مقابلے میں ادھیڑ عمر کی خواتین میں خودکشی کی شرح سب سے زیادہ ہے، جو کہ فی ایک لاکھ تقریباﹰ نو ہے۔ لیکن اس میں نوعمر اور نوجوان خواتین میں زیادہ ڈرامائی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ گزشتہ دو دہائیوں میں اس گروپ میں خودکشی کی شرح دوگنا ہو گئی ہے۔
سن دو ہزار بائیس اور تیئیس میں خودکشی کی مجموعی اوسط شرح 14.2 فی ایک لاکھ تھی۔
ج ا ⁄ ص ز ( اے پی)
ایڈیٹر کا نوٹ:
اگر آپ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں یا آپ کے ذہن میں خودکشی کا خیال آرہا ہے تو پروفیشنل مدد حاصل کرنے سے گریز نہ کریں۔ اس ویب سائٹ کے ذریعہ آپ جان سکتے ہیں کہ ایسی صورت میں مدد کے لیے کہاں رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
http:⁄⁄www.befrienders.org⁄