1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سفر و سیاحتاسپین

اسپین میں سیاحوں کی آمد کا نیا سالانہ ریکارڈ، چورانوے ملین

2 فروری 2025

اسپین میں گزشتہ برس غیر ملکی سیاحوں کی آمد ایک نئی ریکارڈ حد تک پہنچ گئی اور ان کی سالانہ تعداد تقریباً چورانوے ملین ہو گئی۔ ملکی حکومت کے مطابق سیاحتی شعبے کی شاندار کارکردگی قومی معیشت میں گرم بازاری کی کلیدی محرک ہے۔

https://p.dw.com/p/4pEzC
اسپین کے شہر بارسلونا میں ایک سڑک پار کرتے ہوئے بہت سے افراد، جن میں سے زیادہ تر غیر ملکی سیاح ہیں
اسپین کے شہر بارسلونا میں ایک سڑک پار کرتے ہوئے بہت سے افراد، جن میں سے زیادہ تر غیر ملکی سیاح ہیںتصویر: Marc Asensio/NurPhoto/picture alliance

ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق دنیا بھر سے ہر سال جنوبی یورپ کی گرم دھوپ، ریتلے ساحلوں اور ہسپانوی ثقافت کی بہت متنوع کشش کے سبب جو کروڑوں سیاح جزیرہ نما آئبیریا کی بادشاہت اسپین کا رخ کرتے ہیں، 2024ء میں ان کی کل تعداد تقریباﹰ 94 ملین رہی، جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔

اسپین ایک ایسا ملک ہے، جو اپنے ہاں سیاحت کے لیے آنے والے غیر ملکیوں کی تعداد کے لحاظ سے پوری دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔

خشک سالی سے ہسپانوی سیاحتی صنعت متاثر

اسپین کی معیشت میں اس جنوبی یورپی ملک کو سیاحت سے ہونے والی آمدنی کا حصہ تقریباﹰ 13 فیصد بنتا ہے، وہ بھی ایسے حالات میں کہ جب یورپی یونین کے یورو زون میں شامل دیگر ریاستوں کو اپنی اپنی قومی معیشتوں میں سرد بازاری یا مجموعی قومی پیداوار میں انتہائی معمولی اضافے کا سامنا ہے۔

اسپین میں اندلس کا علاقہ، جہاں سے اس تصویر میں آبنائے جبرالٹر اور بحیرہ روم کا فضائی منظر دیکھا جا سکتا ہے
اسپین میں اندلس کا علاقہ، جہاں سے اس تصویر میں آبنائے جبرالٹر اور بحیرہ روم کا فضائی منظر دیکھا جا سکتا ہےتصویر: Dalibor Brlek/Zoonar/picture alliance

اسپین میں بہت بڑی تعداد میں سیاحوں کی آمد پر منفی ردعمل بھی

سیاحت اسپین کے لیے صرف بہت زیادہ آمدنی کی وجہ ہی نہیں ہے بلکہ اسی شعبے کے سبب عوامی سطح پر یہ احساس بھی اب پہلے کے مقابلے میں زیادہ شدید ہو چکا ہے کہ 'حد سے زیادہ سیاحت‘ کے اس ملک کی معیشت اور سماجی زندگی پر منفی اثرات بھی مرتب ہو رہے ہیں۔

ان منفی سماجی اور اقتصادی اثرات میں سے نمایاں ترین یہ ہے کہ اسپین کو گزشتہ کافی عرصے سے ہاؤسنگ کے شعبے میں ایک ایسے بحران کا سامنا بھی ہے، جو اب تک کی تمام تر حکومتی کوششوں کے باوجود ختم نہیں ہو سکا۔

کیا موسمیاتی تبدیلیاں جنوبی یورپ میں سیاحت کو متاثر کر رہی ہیں؟

ملکی وزارت سیاحت کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق اسپین میں سیاحتی شعبے کا انحصار اب زیادہ تر صرف چھٹیوں کے روایتی سیزن پر نہیں رہا۔ اس کے بجائے اب بین الاقوامی سیاح کسی بھی سیزن کے وسط میں یا بالکل غیر مصروف دنوں میں بھی بڑی تعداد میں اسپین جاتے ہیں۔

اسپین کے شہر بارسلونا کے وسط میں ایک تاریخی کلیسا کے سامنے چند غیر ملکی سیاح تصویریں بناتے ہوئے
اسپین کے شہر بارسلونا کے وسط میں ایک تاریخی کلیسا کے سامنے چند غیر ملکی سیاح تصویریں بناتے ہوئےتصویر: Davide Bonaldo/Sipa USA/picture alliance

وزیر سیاحت کے جاری کردہ اعداد و شمار

ہسپانوی وزیر صنعت و سیاحت یوردی ایرےاُو (Jordi Hereu) نے میڈرڈ میں صحافیوں کو بتایا کہ حکام کے تخمینوں کے مطابق 2024ء میں اسپین آنے والے سیاحوں کی مجموعی تعداد تقریباﹰ 94 ملین رہی، جو 2023ء کے مقابلے میں 10 فیصد زیادہ بنتی ہے۔ مزید یہ کہ اسپین اس شعبے میں ''قومی سطح پر نئے سے نئے ریکارڈ بناتا جا رہا ہے۔‘‘

گزشتہ برس اسپین جانے والے سیاحوں نے وہاں مجموعی طور پر تقریباﹰ 126 بلین یورو (130 بلین ڈالر کے برابر) رقوم خرچ کیں، جن کی مالیت 2023ء کے مقابلے میں 16 فیصد زیادہ رہی۔

سمندری راستے سے اسپین پہنچنے کی کوشش میں 10 ہزار سے زائد ہلاکتیں

ہسپانوی سیاحتی شعبے کی نمائندہ ملکی تنظیم Mesa del Turismo کی گزشتہ ماہ جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق ہر سال جن تین ممالک سے سب سے بڑی تعداد میں سیاح اسپین کا رخ کرتے ہیں، وہ تینوں وسطی یورپی ممالک ہیں اور ان کے نام برطانیہ، فرانس اور جرمنی ہیں۔

اسپین میں ایک شہر کی ایک سڑک سے گزرتے ہوئے چند راہگیر، جہاں ایک عمارت کی دیوار پر لکھا ہے: ’’سیاحو! واپس گھر جاؤ، مہاجرین خوش آمدید‘‘
اسپین میں ایک شہر کی ایک سڑک سے گزرتے ہوئے چند راہگیر، جہاں ایک عمارت کی دیوار پر لکھا ہے: ’’سیاحو! واپس گھر جاؤ، مہاجرین خوش آمدید‘‘تصویر: Paco Freire/IMAGO/ZUMA Press Wire

اسپین یورپی یونین کی چوتھی سب سے بڑی معیشت

اسپین کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ یہ ملکیورپی یونین کی چوتھی سب سے بڑی معیشت ہے۔ لیکن پرتگال اور یونان جیسے اپنے جنوبی یورپی ہمسایہ ممالک کی طرح اسپین کو بھی ماضی قریب میں بہت تکلیف دہ مالیاتی بچتی اقدامات کرنا پڑے تھے۔

ہزاروں تارکین وطن کی تیر کر مراکش سے اسپین پہنچنے کی کوشش

2010ء کی دہائی کے شروع میں یہ تینوں ممالک ریاستی قرضوں کے لحاظ سے انتہائی حد تک مقروض تھے۔ یہ مالی مشکلات کئی سال تک جاری رہیں۔ پھر کورونا وائرس کی عالمی وبا کے خاتمے کے بعد جب سیاحتی شعبہ پوری طرح بحال ہوا، تو اسی شعبے کی کامیابی کے باعث ہسپانوی معیشت کو دوبارہ سنبھالا ملا تھا۔

جرمنی: سب سے زیادہ پھل اور سبزیاں اسپین سے درآمد

اب صورت حال یہ ہے کہ ملک کے مرکزی مالیاتی ادارے بینک آف اسپین کے مطابق 2024ء کے لیے حتمی اقتصادی شرح نمو 3.1 فیصد رہے گی۔ اس کے مقابلے میں یورپی مرکزی بینک ای سی بی نے گزشتہ برس کے دوران پورے یورو زون کے لیے اقتصادی ترقی کی حتمی شرح صرف 0.8 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔

م م / ع ا (اے ایف پی، روئٹرز)

اسپین کے مقامی افراد بڑھتی سیاحت کے خلاف کیوں ہیں؟