1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
دہشت گردیآسٹریلیا

آسٹریلیا: ملک کو لاحق دہشت گردی کے خطرے کی سطح میں اضافہ

5 اگست 2024

آسٹریلیا نے ملک کو لاحق دہشت گردی کے خطرے کی سطح کو پیر کے روز"احتمال" تک بڑھا دیا۔ ملکی انٹیلی جنس چیف نے ملک میں بڑھتے ہوئے انتہائی نظریات کو اس کا سبب قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4j6jj
آسٹریلیا  سکیورٹی
آسٹریلیا کے سکیورٹی چیف کا کہنا تھا، اب جاسوسی اور غیرملکی مداخلت کی جگہ سیاسی طورپر متحرک تشدد ہمارے سکیورٹی کے بنیادی خدشات میں شامل ہوگئے ہیںتصویر: Getty Images/B. Mitchel

آسٹریلین سکیورٹی انٹیلیجنس آرگنائزیشن (اے ایس آئی او) کے سربراہ مائک برجیس نے پیر کے روز کہا کہ گوکہ ملک میں فوری طورپر حملے کا کوئی اشارہ نہیں ہے لیکن اگلے بارہ مہینوں میں تشدد کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

انہوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا،" آسٹریلیا کا سکیورٹی ماحول خراب ہورہا ہے، یہ زیادہ غیر مستحکم اور زیادہ غیر متوقع ہے۔"  انہوں نے مزید کہا، "آ پ نے مجھے کئی بار یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ جاسوسی اور غیر ملکی مداخلت ہمارے بنیادی سکیورٹی خدشات ہیں... لیکن انٹیلی جنس رپورٹیں بتاتی ہیں کہ اب یہ درست نہیں ہے۔"

آسٹریلیا: چاقو کا وار کرنے والا ایک نوجوان پولیس کی گولی سے ہلاک

آسٹریلیا: دہشت گردی کا شبہ، بارہ سالہ لڑکےکی نگرانی

آسٹریلیا کے سکیورٹی چیف کا کہنا تھا،"اب جاسوسی اور غیرملکی مداخلت کی جگہ سیاسی طورپر متحرک تشدد ہمارے سکیورٹی کے بنیادی خدشات میں شامل ہوگئے ہیں۔"

اے ایس آئی او کے سربراہ نے کہا کہ زیادہ سے زیاہ آسٹریلوی بنیاد پرست ہوتے جارہے ہیں اور وہ اپنے مقصد کو آگے بڑھانے کی خاطر تشدد کا استعمال کرنے کے لیے خود کو تیزی سے تیار کررہے ہیں۔

مائک برجیس نے کہا،"افراد اتھارٹی مخالف نظریات، سازشی نظریات اور متنوع شکایات کو قبول کررہے ہیں۔ کچھ لوگ نئے ہائبرڈ نظریات پیدا کرنے کے لیے متعدد عقائد کو ایک دوسرے سے مربوط کررہے ہیں۔"

آسٹریلین سکیورٹی انٹیلیجنس آرگنائزیشن کے سربراہ مائک برجیس
آسٹریلین سکیورٹی انٹیلیجنس آرگنائزیشن کے سربراہ مائک برجیس نے کہا کہ گوکہ ملک میں اگلے بارہ مہینوں میں تشدد کا خطرہ بڑھ گیا ہےتصویر: Mick Tsikas/AAP Image via AP/picture alliance

انتہائی نظریات میں اضافہ کیوں ہوا؟

پیر سے پہلے تک آسٹریلیا میں دہشت گردی کے خطرے کی سطح "ممکن" حد تک تھی۔

برجیس نے بتایا کہ کووڈ انیس کی وبا کے دوران اور حال ہی میں اسرائیل حماس جنگ کے دوران انتہائی نظریات میں اضافہ ہوا ہے۔

آسڑیلیا میں 18 سالہ نوجوان خاتون پر دہشت گردی کا الزام

آسٹریلیا: دہشت گردی کی پلاننگ کے شبے تین مشتبہ جہادی گرفتار

انہوں نے متنبہ کیا کہ مشرق وسطیٰ خاص طورپر جنوبی لبنان میں تنازعات میں اضافہ مزید تناو پیدا کرے گا، کشیدگی کو بڑھاوا دے گا اور ممکنہ طور پر شکایات کو ہوا دے گا۔"

انہوں نے بتایا کہ پچھلے چار ماہ کے دوران آٹھ 'حملوں' میں مبینہ یا ممکنہ طورپر دہشت گردی کا تعلق تھا۔ انہوں نے تاہم اس کی تفصیل بتانے سے انکار کردیا۔

اپریل میں ایک حملے کے دوران ایک سولہ سالہ لڑکے نے سڈنی میں چرچ کی لائیو اسٹریمنگ سروس کے دوران ہی مبینہ طورپر ایک عیسائی بشپ کو چاقو مار دیا تھا۔

سوشل میڈیا خطرے کی نشاندہی کو مشکل بنارہے ہیں

آسٹریلیا کے انٹلی جنس چیف نے کہا کہ غزہ کے حالات کے اثرات ضرور پڑے ہیں لیکن اے ایس آئی او نے گزشتہ سال ہونے والے جن دہشت گردانہ حملوں کی جانچ کی ان میں دیگر اسباب مثلاً شکایات، مظاہرے، تقسیم اور عدم برداشت پائے گئے تھے۔

انہوں نے کہا،"یہ کہنا بھی غلط ہوگا کہ اگلا دہشت گردانہ حملہ یا سازش کا محرک کسی خاص مذہب یا کسی خاص نظریے کے متعلق غلط نقطہ نظرہوسکتا ہے۔"  انہوں نے تاہم کہا کہ خطرہ جامع طورپر موجود ہے۔

مائک برجیس کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا اور بعض ایپس خطرات کی پیش گوئی اور نشاندہی کو مشکل بنارہے ہیں۔

سڈنی یونیورسٹی میں ایک چودہ سالہ لڑکے نے ایک بائیس سالہ طالب علم کو چاقو مار دیا تھا
سڈنی یونیورسٹی میں ایک چودہ سالہ لڑکے نے ایک بائیس سالہ طالب علم کو چاقو مار دیا تھاتصویر: Dan Himbrechts/AP/picture alliance

دنیا بھر کی حکومتیں بنیاد پرستی کے نظریات سے فکرمند

برجیس نے کہا کہ نئے خطرے کے منظر نامے میں حالات مختلف ہیں۔ اب افراد یا چھوٹے گروپ اکثر بہت کم یا بغیر کسی انتباہ یا منصوبہ بندی کے حملے کردیتے ہیں۔

انہوں نے ان حملوں میں نابالغوں کی بڑھتی ہوئی شمولیت کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ ایک حالیہ مجرم کی عمر صرف چودہ سال تھی۔

آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیز نے بتایا کہ ان کی حکومت سوشل میڈیا سے انتہاپسندانہ اور پرتشدد مواد کو ہٹانے کے لیے سوشل میڈیا کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے، اس میں صارف کی عمر کی تصدیق کے ٹیکنالوجی کا استعمال بھی شامل ہے۔

البانیز نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ میں انتہا پسندانہ نظریات کے عروج سے پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا،"دنیا بھر کی حکومتیں نوجوانوں کی بنیاد پرستی،آن لائن بنیاد پرستی اور نئے مخلوط نظریات کے عروج کے سلسلے میں فکر مند ہیں۔"

 ج ا/ ص ز (اے ایف پی، اے پی، ڈی پی اے، روئٹرز)