1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرائنی پارلیمان کا انوکھا فیصلہ، ملکی فوج میں غیر ملکی بھی

مقبول ملک6 اکتوبر 2015

بحران زدہ مشرقی یورپی ملک یوکرائن کی پارلیمان نے کسی بھی ملک میں بالعموم نظر نہ آنے والے ایک انوکھے فیصلے کے تحت ایسے مسودہ قانون کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت ملکی مسلح افواج میں غیر ملکیوں کو بھی بھرتی کیا جا سکے گا۔

https://p.dw.com/p/1GjR9
Ukraine Soldaten (Trainingscamp)
تصویر: Reuters/V. Ogirenko

روسی دارالحکومت ماسکو سے ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق کییف میں یوکرائنی پارلیمان نے آج منگل چھ اکتوبر کے روز ایک ایسے مسودہ قانون پر اپنی آخری بحث مکمل کرتے ہوئے رائے شماری کے ذریعے اس کی اکثریتی ووٹ سے منظوری بھی دے دی، جس کے تحت ایسے اقدامات قانوناﹰ ممکن ہو جائیں گے کہ یوکرائنی مسلح افواج میں غیر ملکی شہری بھی خدمات انجام دے سکیں۔

ایسوسی ایٹڈ پریس نے اپنی رپورٹوں میں اس خبر کے ذرائع کا کوئی حوالہ نہیں دیا اور یہ بھی واضح نہیں کیا کہ یہ رپورٹ کییف کی بجائے ماسکو سے کوئی دی گئی ہے۔ تاہم اس رپورٹ میں یہ کھل کر کہا گیا ہے کہ کییف کی پارلیمان نے اس قانونی بل کی منظوری ایک ایسے وقت پر دی ہے، جب مشرقی یوکرائن میں روس نواز علیحدگی پسندوں کی مسلح بغاوت کی وجہ سے یوکرائن اور روس کے مابین شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔

یوکرائن اور اس کی حمایت کرنے والی مغربی حکومتوں کی طرف سے الزام لگایا جاتا ہے کہ روس مشرقی یوکرائن میں ماسکو نواز علیحدگی پسندوں کی عسکری ساز و سامان کے علاوہ اپنے فوجی دستوں کے ساتھ بھی مدد کر رہا ہے جبکہ اس تنازعے میں کییف حکومت قومی سلامتی کے حوالے سے ایسی پالیسی اپنا چکی ہے، جس میں روس کو یوکرائن کا دشمن سمجھا جاتا ہے۔

اس کے برعکس روس اپنے طور پر یہ دعوے کرتا ہے کہ یوکرائن کے مشرق کی طرف سے جھکاؤ اور اس کی مغربی دفاعی اتحاد نیٹو میں شمولیت کی خواہش روسی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ اس تناظر میں یوکرائن کی طرف سے اپنی مسلح افواج میں غیر ملکیوں کی بھرتی کی اجازت دیے جانے سے ماسکو کے تحفظات اور خدشات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

Urkaine Symbolbild Panzer Soldaten Militär Übung
یوکرائن کا خونریز تنازعہ اب تک ہزاروں انسانوں کی جانیں لے چکا ہےتصویر: picture-alliance/dpa/V.Shevchenko

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پارلیمانی منظوری کے بعد یوکرائنی آرمڈ فورسز میں غیر ملکیوں کی بھرتی کا بل ابھی قانون نہیں بنا اور اس کے لیے ملکی صدر پوروشینکو کے دستخط بھی لازمی ہیں، جن کے بعد یہ مسودہ باقاعدہ قانون بن جائے گا۔

یہ واضح نہیں کہ یوکرائنی فوج میں غیر ملکیوں کی آئندہ بھرتی کن شعبوں میں ممکن ہو سکے گی یا ان غیر ملکیوں کا تعلق کون کون سے ملکو‌ں سے ہو سکتا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں