1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین کی رپورٹ، اہم فیصلے متوقع

15 اکتوبر 2009

یورپی یونین کے رکن ممالک میں توسیع کے حوالے سے سالانہ رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔ رپورٹ میں تصدیق کی گئی ہے کہ کرویشیا اگلے برس یورپی یونین کا حصہ بن جائے گا جبکہ مقدونیہ کی رکن سازی کے لئے مذاکرات کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/K6fs
تصویر: AP

یورپی یونین کے ایگزیکٹیو کمیشن نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ یورپی یونین میں توسیع کی پالیسی جاری رہے گی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مونٹی نیگرو، البانیہ اور دیگر ممالک کی طرف سے ممبر شپ کی درخواستیں عالمی مالیاتی بحران میں یورپی بلاک کی مضبوطی کی واضح نشاندہی کر رہی ہیں۔ رپورٹ میں ترکی میں انسانی حقوق اور آزادیٴ صحافت کی صورتحال کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

EU-Gipfel in Brüssel - Flaggen
تصویر: dpa

ستائیس میں سے چھبیس رکن ریاستوں کی جانب سے لزبن ٹریٹی کی توثیق کے بعد یورپی یونین کی توسیع کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ تقریباً دور ہو چکی ہے۔ یورپی یونین کے کمشنر برائے توسیع اولی ریہن نے کہا ہے کہ لزبن معاہدے کی توثیق کے بعد یورپی یونین اس قابل ہو گی کہ وہ مزید ریاستوں کو بلاک کا رکن بنا سکے۔ ریہن کے مطابق کرویشیا نے گزشتہ چند سالوں میں ملک سے بدعنوانی کے خاتمے اور جمہوریت کے فروغ کے لئے غیر معمولی کام کیا ہے۔ تاہم کہا گیا ہے کہ کرویشیا کو عدالتی نظام میں بہتری کے لئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔ ریہن کے مطابق اگلے سال تک کرویشیا کو باقاعدہ طور پر یونین کا رکن بنایا جا سکتا ہے۔ کرویشیا کو اب صرف یورپی یونین کے رکن ملک سلووینیہ کے ساتھ سرحدی تنازعے کا حل ڈھونڈنا ہے۔ ’’کرویشیا کے ساتھ چار سال سے جاری مذاکرات تقریباً مکمل ہونے والے ہیں۔‘‘

مقدونیہ کو یورپی یونین نے ممبر شپ کے لئے گرین سگنل تو دے دیا ہے تاہم کہا گیا ہے کہ بلاک کی رکنیت کے لئے اسے یونان کے ساتھ گزشتہ اٹھارہ برسوں سے جاری اُس تنازعہ کا حل نکالنا ہو گا، جس کا تعلق اُس کے نام سے ہے۔ یونان نے مقدونیہ کی رکنیت کے حوالے سے درخواست کو بلاک کر رکھا ہے۔

ترکی کے حوالے سے اولی ریہن کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک برس میں ترکی میں اصلاحات کی رفتار میں نمایاں کمی ہوئی ہے اور یونین کی رکنیت حاصل کرنے کے لئے ابھی ترکی کو آزادیٴ صحافت، خواتین کے حقوق، اقلیتیوں کے تحفظ اور ٹریڈ یونینز کے حوالے سے اصلاحات کی شدید ضرورت ہے۔ ’’ہم امید کرتے ہیں کہ ترکی جمہوری اور آئینی اصلاحات پر توجہ دے گا۔ خصوصاً آزادیٴ اظہار اور آزادیٴ صحافت کے ساتھ ساتھ مذہبی حقوق، خواتین کے حقوق اور مزدوروں کی انجمنوں کے حقوق کی صورتحال میں بہتری آئے گی۔ ہمیں پورے جنوبی مشرقی یورپ میں بچوں اور خواتین کے حقوق کے حوالے سے بہتری کے عمل میں سست روی پر شدید تشویش ہے۔‘‘

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قبرص کے ساتھ ترکی کے تعلقات میں تاحال کشیدگی بھی یورپی یونین میں اُس کی رکنیت کے راستے کی ایک رکاوٹ ہے۔ اس کے علاوہ ترکی کو میڈیا گروپ دوگان کے ساتھ ٹیکس معاملات طے کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق میڈیا گروپ کے ساتھ ٹیکس تنازعے کے باعث ترکی میں آزادیٴ صحافت متاثر ہو رہی ہے۔

رپورٹ: انعام حسن

ادارت: امجد علی