1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یمنی تنازعے میں الجزائر کا سعودی عرب کی حمایت سے انکار

مقبول ملک5 اپریل 2016

شمالی افریقی عرب ریاست الجزائر نے یمنی تنازعے میں سعودی عسکری اتحاد کی حمایت سے انکار کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں الجزائر کے صدر نے سعودی عرب کے شاہ سلمان کے نام پیغام میں اپنے ملک کی فوجی عدم مداخلت کی پالیسی کا حوالہ دیا۔

https://p.dw.com/p/1IPig
Jemen Luftangriffe Zerstörung
’تشدد صرف مزید تشدد کی وجہ بنتا ہے‘، الجزائر کے صدر کے مشیر بلعیز کا موقفتصویر: Reuters/A.Mahyoub

الجزائر کے اسی نام کے دارالحکومت سے منگل پانچ اپریل کو قومی خبر رساں ادارے اے پی ایس کے حوالے سے موصولہ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ شمالی افریقہ کی اس مسلم ریاست نے سعودی عرب کے نام ایک پیغام میں ایک بار پھر ہر طرح کی غیر ملکی فوجی مداخلت کے خلاف اپنی قومی پالیسی کا دفاع کیا ہے۔

اس وقت الجزائر اور ریاض حکومتوں کے باہمی تعلقات میں دو بڑے موضوعات کے باعث کشیدگی پائی جاتی ہے۔ ان میں سے ایک تو یمن کا خونریز تنازعہ ہے اور دوسرا متعدد خلیجی ریاستوں کی طرف سے لبنان میں ایران نواز شیعہ ملیشیا حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا متنازعہ فیصلہ۔

اے پی ایس کے مطابق الجزائر کے صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ نے سعودی بادشاہ سلمان کے نام اپنے پیغام میں زور دے کر کہا ہے کہ ’عدم مداخلت الجزائر کے لیے ایک اصول ہے اور نہ کہ، جیسا کہ بظاہر لگ سکتا ہے، کوئی ایسا موقف جس کا مقصد ساتھی عرب ملکوں کی مخالفت ہو‘۔

صدر بوتفلیقہ نے اپنا یہ پیغام سعودی فرمانروا تک پہنچانے کی ذمے داری اپنے مشیر طیب بلعیز کو سونپی ہے، اور ساتھ ہی انہیں یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ وہ ملکی صدر کی طرف سے سعودی عرب کے شاہ سلمان کو الجزائر کے دورے کی دعوت بھی دیں۔

الجزائر اس سے پہلے بھی سعودی عرب کی قیادت میں قائم اس عسکری اتحاد میں شمولیت سے انکار کر چکا ہے، جو گزشتہ ایک سال سے یمن میں حوثی شیعہ باغیوں کے خلاف زمینی اور فضائی کارروائیاں کر رہا ہے۔

Abdulaziz Bouteflika Präsident Algerien ARCHIV April 2014
صدر بوتفلیقہ: سعودی عرب کو انکار بھی اور شاہ سلمان کو الجزائر کے دورے کی دعوت بھیتصویر: Farouk Batiche/AFP/Getty Images

اس کے علاوہ الجزائر نے لبنان میں شیعہ ملیشیا گروپ حزب اللہ کے معاملے میں بھی ابھی حال ہی میں ریاض حکومت اور اس کی اتحادی خلیجی عرب ریاستوں کی ہمنوائی یا تقلید سے انکار کر دیا تھا۔ سعودی عرب اور اس کی اتحادی خلیجی ریاستیں حزب اللہ کو باقاعدہ طور پر ایک ’دہشت گرد تنظیم‘ قرار دے چکے ہیں مگر الجزائر ابھی بھی ایسا کرنے سے انکاری ہے۔

اس پس منظر میں صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ کے مشیر طیب بلعیز نے ملکی نیوز ایجنسی اے پی ایس کو بتایا، ’’الجزائر تنازعات کے پرامن سیاسی تصفیوں کی حمایت کرتا ہے۔ ہم تشدد اور طاقت کے استعمال کو مسترد کرتے ہیں، جس کے باعث ہماری نظر میں پرتشدد واقعات میں صرف اضافہ ہی ہوتا ہے۔‘‘

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں