1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہالینڈ کا شہر، پھولوں کا قلب

عابد حسین18 اپریل 2009

یورپی ملک ہالینڈ کے ایک چھوٹے سے مقام کو دنیا بھر میں پھولوں کا قلب قرار دیا جاتا ہے۔ کوئیکن ہوف میں گل لالہ کے تختے، کئی سیاحوں کے نزدیک ناقابل یقین حسن کا منظر ہے تو کچھ اِن کو جنت کا حصہ قرار دیتےہیں۔

https://p.dw.com/p/HZVh
ہالینڈ کے گُل لالہتصویر: AP

ہالینڈ کے عالمی شہرت کے ٹیولپ باغ کوئیکن ہوف میں باغبانی کے شوقین حضرات کے لئے تین دِن کے خصوصی مگر مفت معلُوماتی اور تربیتی فیسٹول کا آغاز ہو گیا ہے۔ اِس سہ روزہ خصوصی تربیتی فیسٹول میں یورپ کے باغات کے ماہرین سیر کے لئے آئے ہوئے سیاحوں اور دیگر افراد کو معلُومات اور چھپا ہوا مواد فراہم کرتے ہیں۔ اِس فیسٹول کو سمر بلب ویک اینڈ کے طور پر یادکیا جاتا ہے۔

Tulpenfeld in Holland
ہالینڈ میں گُل لالہ کے کھیتتصویر: picture-alliance / dpa

کوئیکن ہوف، ہالینڈ کا عالمی شہرت کا مقام ہے۔ اِس کو گارڈن آف یورپ یا باغِ یورپ بھی قرار دیا جاتا ہے۔ اِس کے علاوہ یہ دنیا کا سب سے بڑا پھولوں کا باغ بھی تصور کیا جاتا ہے۔ کوئیکن ہوف پارک میں ہزار ہا افراد گُل لالہ کے بے شمار تختوں کو دیکھنے جاتے ہیں۔ سالانہ بنیادوں پر ستر لاکھ ٹیولپ کی ڈنڈیاں باغ میں لگائی جاتی ہیں۔ دوسری طرف بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے گُل لالہ بھی خاصی شہرت کے حامل ہیں۔

گزشتہ پچاس سالوں سے اِس کو دنیا کا سب سے بڑا باغ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ کوئیکن ہوف، یورپی ملک ہالینڈ کے جنوب میں واقع ہے۔ یہاں باغ کے قیام کے تصور کو عملی شکل سن اُنیس سو انچاس میں دی گئی تھی۔ ابتداء میں یہ خیال کیا گیا کہ اِس مقام پر ہالینڈ کے پھول کاشت کرنے والے اپنے اپنے پھولوں کی نمائش کریں گے اور اگر یہ کوشش کامیاب ہو گئی تو پھر قریبی یورپی ملکوں کو بھی دعوت دی جائے گی۔ مگر ساٹھ سالوں بعد یہ مقام گل لالہ کا مرکز بن گیا ہے۔

ہالینڈ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ دنیا بھر میں پھولوں کا سب سے بڑا درآمدی ملک ہے۔

Tulpengarten von Srinagar
سری نگر کے گُل لالہ کے باغ میں کھلے پھولتصویر: UNI

کوئیکن ہوف میں گُل لالہ کے سینکڑوں تختے سیاحوں کے لئے مخصوص کشش رکھتے ہیں۔ وہاں اُن کی مہک اور حسن کو دیکھ کر سیاح اور شوقین حضرات واہ واہ کر اٹھتے ہیں۔ سارا علاقہ ایک خاص قسم کی مہک سے آراستہ ہوتا ہے۔

یہ باغ صرف چند ہفتوں کے لئے کھولا جاتا ہے۔ مارچ کے آخری ہفتے سے مئی کی اکیس تاریخ تک، تقریباکل آٹھ ہفتوں کے دوران دنیا بھر کے پھولوں کے مداحین جوق در جوق کوئیکن ہوف کا رُخ کرتے ہیں۔

دنیا بھر میں پھولوں کی نما ئش کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں خاص طور سے گُلِ داودی کی نمائش ملکیوں اور غیر ملکیوں کے لئے اہم کشش کا باعث ہوتی ہے۔ اِس نماﺍس کے دوران گلاب کے پھولوں کی اقسام بھی پیش کی جاتی ہیں۔

عراق میں شورش اور جنگ کی تباہ حالی کے باوجود پہلے بین الاقوامی پھول یا فلاور فیسٹول کا بھی آغاز ہو گیا ہے۔ دارالحکومت بغداد کے الزوارہ پارک میں اِس فیسٹول کا اہتمام کیا گیاہے۔ جہاں ایران، شام، لبنان اور فرانس سے پھول رکھے گئے ہیں۔ الزوارہ پارک کو پانچ سالوں بعد گزشتہ سال تزئین نو کے بعد کھولا گیا تھا۔