گوانتاناموایک سال میں بند، پاکستان اور افغانستان کے لئےخصوصی مندوب
23 جنوری 2009جمعرات کے روز باراک اوباما نے ایک ایسے صدارتی حکم نامے پر دستخط کردیئے جس کے تحت کیوبا کے جزیرے پر مشتبہ دہشت گردوں کے لئے کئی سال سے قائم امریکہ کی بہت متنازعہ گوانتانامو جیل کو ایک سال کے اندر اندر بند کردیا جائے گا۔ اس جیل کی جلد ازجلد بندش باراک اوباما کے اہم ترین انتخابی وعدوں میں شامل تھی۔
اس فیصلے کے حوالے سے گوانتانامو کی جیل میں بند مصطفےٰ احمد الہوساوی نامی ایک ملزم کے امریکی وکیل جان جیکسن نے اس فوجی جیل کی بندش کے صدارتی حکم نامے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ گوانتانامو کی جیل کو بند کرنا ہی پڑے گا ورنہ یہ امریکی ریاست پر ہمیشہ کے لئے ایک دھبہ بنی رہے گی۔
گوانتاناموجیل کی بندش کے صدارتی حکم پر تبصرہ کرتے ہوئے واشنگٹن سے ڈوئچے ویلے کی نامہ نگار کرسٹینا بیرگ من نے لکھا ہے کہ اس اقدام سے امریکہ نے آئینی تقاضوں کے احترام کے راستے پر واپسی کی طرف قدم اٹھایا ہے اور یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جس کا باراک اوباما نے وعدہ تو کیا تھا مگر جس کا پوری دنیا انتظار بھی کررہی تھی۔
جمعرات ہی کے روز نئی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹں کی قیادت میں امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی کوششوں کو آگے بڑھانے اور پاکستان اورافغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں امریکی پالیسی کو زیادہ موثر بنانے کے لئے دو اہم فیصلے کئے گئے۔
ان فیصلوں کے تحت 77 سالہ سابق سینیٹر جارج مچل کو مشرق وسطیٰ کے لئے اوراقوام متحدہ میں امریکہ کے سابق سفیر67 سالہ رچرڈ ہال بروک کو پاکستان اور افغانستان کے لئےواشنگٹن کے نئے خصوصی مندوب نامزد کردیا گیا۔
جارج مچل کی نامزدگی کا اعلان کرتے ہوئے ہلیری کلنٹں نے کہا کہ ان کی ذمہ داری اس بارے میں امریکی کاوشوں کو نتیجہ خیز تحریک دینا ہوگی کہ اسرائیل اور اس کی ہمسایہ ریاستوں کے مابین دیرپا امن قائم ہو سکے۔
رچرڈ ہال بروک ایک منجھے ہوئے سفارت کار کے طور پر اپنے طویل کیرئیرکے دوران کئی مختلف عہدوں پر نمایاں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ان کی نامزدگی کااعلان کرتے ہوئے سابقہ خاتون اول اور نئی امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نےکہا کہ پاکستان اور افغانستان کے لئے خصوصی امریکی مندوب کے طور پر رچرڈ ہال بروک تما م ترحکومتی کوششوں کو اس طرح مربوط بنائیں گے کہ خطے میں واشنگٹن کے پالیسی اورعسکری مقاصد کا حصول ممکن بنایا جاسکے۔