1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گالیانو کو گالیاں مہنگی پڑ سکتی ہیں

7 ستمبر 2011

مشہور برطانوی فیشن ڈیزائنر جون گالیانو کو چھ مہینے قبل سامی دشمن تاثرات کے جس اسکینڈل کی وجہ سے اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑے تھے، اُسی کے سلسلے میں پیرس کی ایک عدالت اُن کے خلاف مقدمے کا فیصلہ سنانے والی ہے۔

https://p.dw.com/p/12UFd
برطانوی فیشن ڈیزائنر جون گالیانو
فیشن ڈیزائنر گالیانوتصویر: AP

گالیانو پر الزام ہے کہ پیرس کی جس بار میں وہ اکثر جاتے رہتے ہیں، وہاں اُنہوں نے مختلف لوگوں کو برا بھلا کہتے ہوئے ’غلیظ یہودی چہرے والی‘، ’تمہاری طرح کے لوگوں کو تو مر جانا چاہیے‘ اور ’آئی لوّ ہٹلر‘ جیسے جملے استعمال کیے تھے۔

پچاس سالہ گالیانو کو، جو اپنے عہد کے ممتاز ترین فیشن ڈیزائنرز میں شمار ہوتے ہیں، قصور وار ثابت ہونے پر زیادہ سے زیادہ چھ ماہ کی سزائے قید اور 32 ہزار ڈالر جرمانہ ہو سکتا ہے، یہ اور بات ہے کہ اُن کے خلاف شواہد کافی کمزور ہیں۔

اِس مقدمے کی ایک روز کی سماعت جولائی میں ہوئی تھی، جس میں گالیانو نے منشیات اور کثرتِ شراب نوشی کو اپنے طرزِ عمل کی وجہ قرار دیتے ہوئے معافی کی درخواست کی تھی۔ اُنہوں نے کہا تھا کہ اُنہیں پوری طرح سے یاد بھی نہیں پڑتا کہ اُنہوں نے کیا کچھ کہا تھا لیکن یہ کہ وہ شراب نوشی، والیم اور نیند کی گولیوں کے اثر میں تھے اور اوپر سے اُن پر کام کا بھی سخت دباؤ تھا۔

جون گالیانو نے اکتوبر 1996ء میں مشہور فیشن ہاؤس Christian Dior کے تخلیقی ڈائریکٹر کا عہدہ سنبھالا تھا، جس کے بعد اُنہوں نے اِس ادارے کی تقدیر ہی بدل دی
جون گالیانو نے اکتوبر 1996ء میں مشہور فیشن ہاؤس Christian Dior کے تخلیقی ڈائریکٹر کا عہدہ سنبھالا تھا، جس کے بعد اُنہوں نے اِس ادارے کی تقدیر ہی بدل دیتصویر: AP

عدالت میں ایک ویڈیو فلم بھی دکھائی گئی، جس میں گالیانو کو ’آئی لوّ ہٹلر‘ کہتے ہوئے دیکھا اور سنا جا سکتا ہے۔ اِس فلم کے بارے میں گالیانو نے عدالت کو بتایا:’’یہ میرا نقطہء نظر نہیں ہے، نہ ہی مَیں ایسا سمجھتا ہوں۔ مجھے تو ویڈیو فلم میں ایک ایسا شخص نظر آتا ہے، جسے مدد کی سخت ضرورت ہے۔‘‘ 

جون گالیانو نے اکتوبر 1996ء میں مشہور فیشن ہاؤس Christian Dior کے تخلیقی ڈائریکٹر کا عہدہ سنبھالا تھا، جس کے بعد اُنہوں نے اِس ادارے کی تقدیر ہی بدل دی۔ تاہم جب اُن کے خلاف سامی دشمن تاثرات کے اظہار کا اسکینڈل سامنے آیا تو اُنہیں اِس عہدے سے سبکدوش کر دیا گیا۔

فرانسیسی وکیل استغاثہ نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ سامی دشمن تاثرات کے اظہار کے کم از کم تین واقعات میں گالیانو کو دَس ہزار یورو کے جرمانے کی سزا دی جائے۔

آج کل فیشن حلقوں میں جوش و خروش کے ساتھ اس نکتے پر بحث ہو رہی ہے کہ آیا عدالتی فیصلے کے نتیجے میں ایک عظیم فیشن ڈیزائنر کے طور پر جون گالیانو کا کیریئر اپنے اختتام کو پہنچ جائے گا یا یہ فیصلہ گالیانو کے لیے فیشن کی دُنیا میں ایک نیا نقطہء آغاز ثابت ہو گا۔

رپورٹ: امجد علی

ادارت: عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں