1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کيا جرمنی شمالی کوريا پر پابنديوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے؟

عاصم سلیم
6 اپریل 2017

بين الاقوامی پابنديوں ميں گھری ايشيائی رياست شمالی کوريا نے زر مبادلہ کے ذخائر جمع کرنے کا طريقہ ڈھونڈ نکالا ہے، يہ ملک بيرونی ممالک ميں قائم اپنے کونسل خانوں اور ديگر تنصيبات کو کرائے پر چڑھا کر رقوم حاصل کرتا ہے۔

https://p.dw.com/p/2aoPl
Nordkoreanische Botschaft in Berlin
تصویر: DW/H.Kiesel

علاقائی ملکوں کے خلاف مسلسل جارحانہ رويہ اختيار کرنے اور جوہری ہتھياروں کے تجربات پر عائد اقوام متحدہ کی پابنديوں کی لگاتار خلاف ورزيوں کے نتيجے ميں شمالی کوريا کو متعدد پابنديوں کا سامنا تو ہے تاہم يہ پابندياں اقتصادی طور پر اس ملک کی کمر توڑنے ميں تاحال ناکام رہی ہے۔ اس کی ايک وجہ تو اس کی چين کے ساتھ مسلسل تجارت ہے جبکہ ايک اور وجہ يہ بھی ہے کہ پيونگ يانگ حکومت اپنا مالی نظام چلانے اور زر مبادلہ کے ذخائر جمع کرنے کے طريقہ ہائے کار ڈھونڈ نکالتی ہے۔ انہيں ذرائع سے حاصل کردہ رقوم داخلی سطح پر حکومت کے ليے حمايت اکھٹی کرنے پر صرف کی جاتی ہے۔

شمالی کوريا کے ليے بين الاقوامی کرنسی جمع کرنے کا ايک آسان ذريعہ مختلف ممالک ميں موجود اس کے سفارت خانے اور ديگر تنصيبات ہيں، جنہيں مبينہ طور پر کرائے پر چڑھا دیا جاتا ہے۔ مارچ ميں بلغاريہ کے حکام نے شمالی کوريائی حکام کو يہ ياد دلايا تھا کہ انہيں صوفيہ ميں اپنے سفارت خانے کی عمارت کرائے پر دينے کی اجازت نہيں۔ ماضی ميں لاؤس اور مصر بھی اقتصادی سرگرميوں ميں حصہ لينے کی وجہ سے شمالی کوريائی سفارت کاروں کو اپنے اپنے ملک سے بے دخل چکے ہيں۔

نومبر سن 2016 ميں منظور ہونے والی اقوام متحدہ کی ايک قرارداد تمام رکن رياستوں کو پابند کرتی ہے کہ وہ شمالی کوريا کو سفارتی مقاصد کے علاوہ کسی معاشی مقصد کے ليے اپنے اثاثے و کونسل خانوں کی عمارتيں کرائے پر دينے سے روکيں۔

جرمن دارالحکومت برلن کے معروف برينڈنبرگ گيٹ سے کچھ ہی فاصلے پر ’سٹی ہاسٹل برلن‘ قائم ہے۔ اس ہاسٹل ميں صرف سترہ يورو يوميہ پر رات گزارنے کا بندوبست ہو جاتا ہے جبکہ ايک باقاعدہ کمرے کے ليے يوميہ پينتيس يورو ادا کرنے پڑتے ہيں۔ جرمن اخبار ’ڈی ويلٹ‘ کی ايک رپورٹ کے مطابق سن 2007 سے اس عمارت کو ايک جرمن کمپنی نے کرائے پر لے رکھا ہے۔ ہوٹل ميں ملازمت کرنے والے ايک شخص نے اپنی شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر ڈی ڈبليو کو بتايا کہ يہ عمارت شمالی کوريا کی ملکيت ہے تاہم اس نے مزيد کوئی تفصيلات نہيں بتائيں۔

اس بارے ميں مزيد وضاحت کے ليے جب جرمن وزارت خارجہ سے ان کا موقف پوچھا گيا، تو اس کی طرف سے کوئی جواب سامنے نہيں آيا۔ وزارت نے البتہ يہ بيان جاری کيا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد کی ممکنہ خلاف ورزی سے متعلق خبروں کا باريکی سے جائزہ ليا جا رہا ہے۔ دريں اثناء ہوٹل کا کاروبار اسی طرز سے جاری ہے۔

Infografik Timeline Nordkoreas Raketentests 5.4.2017 ENG
اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید