1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا اموات کی تعداد پر بھارت اور ڈبلیو ایچ او میں اختلاف

6 مئی 2022

ڈبلیو ایچ او کے مطابق بھارت میں کورونا کے باعث اموات سرکاری تعداد سے دس گنا زیادہ ہیں مگر نئی دہلی کا کہنا ہے کہ یہ 'لغو اور نامعقول‘ بات ہے۔ اپوزیشن رہنما راہول گاندھی کے مطابق مودی جھوٹ بول سکتے ہیں مگر سائنس نہیں۔

https://p.dw.com/p/4AuN9
Indien Neu Delhi | Coronavirus | Todesopfer
تصویر: Amarjeet Kumar Singh/Zuma/picture alliance

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ بھارت میں کورونا وائرس کے باعث ہونے والی اموات کی حقیقی تعداد سرکاری تعداد سے دس گنا زیادہ ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پانچ مئی کے روز اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ بھارت میں کورونا وائرس کی وبا سے کم از کم 47 لاکھ 40 ہزار افراد کی جانیں چلی گئیں جو کہ حکومت کی طرف سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے 10 گنا سے بھی زیادہ ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے اس رپورٹ کو 'لغو اور نامعقول‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔

اس رپورٹ کے بعد ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس پارٹی نے مودی حکومت کو ایک بار پھر آڑے ہاتھوں لیا۔ کانگریس کے سینیئر رہنما راہول گاندھی نے آج جمعہ چھ مئی کے روز ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا، ''سائنس جھوٹ نہیں بولتی، مودی بولتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ''ان خاندانوں کا تو خیال کریں، جنہوں نے اپنے عزیز و اقربا کھو دیے۔‘‘

کانگریس رہنما نے تمام متاثرہ بھارتی کنبوں کو کووڈ انیس کی وجہ سے ہلاک ہونے والے افراد کے لیے فی کس چار لاکھ روپے معاوضہ دینے کی اپیل بھی کی۔ حکومت  کووڈ انیس سے موت کی تصدیق کے بعد فی کس 50 ہزار روپے معاوضہ دیتی ہے۔ لیکن اس وبائی مرض کی وجہ سے موت کی تصدیق کی دستاویز حاصل کرنا آسان نہیں ہے۔

بعض بھارتی ریاستیں کووڈ کے باعث اموات کی سرکاری تعداد سے زیادہ کنبوں کو معاوضہ دینے کے لیے بھی تیار ہو گئی ہیں۔ اس کی ایک مثال خود وزیر اعظم مودی کی آبائی ریاست گجرات بھی ہے۔ گجرات حکومت نے صرف گیارہ ہزار کووڈ اموات کی تصدیق کی ہے تاہم اس نے معاوضے کے لیے 87 ہزار دعووں کو منظور کر لیا۔

Indien Bengaluru | Coronavirus | Krematorium
تصویر: Abhishek Chinnappa/Getty Images

حکومت نے ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ مسترد کر دی

وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے بھارت میں کووڈ انیس کے باعث اموات کے حوالے سے ڈبلیو ایچ او کے اندازوں کو مسترد کر دیا ہے۔ بھارت کا کہنا ہے کہ سن 2020 اور 2021ء میں کووڈ انیس سے چار لاکھ 81 ہزار اموات ہوئی تھیں۔

بھارت کا یہ بھی کہنا ہے کہ ڈبلیو ایچ او نے اموات کے حوالے سے اندازے لگانے کے لیے جو حسابی طریقہ استعمال کیا، اس پر پہلے ہی سوالات اٹھائے جا چکے ہیں اور نئی دہلی اس طریقہ کار کی مسلسل مخالفت کرتا رہا ہے۔

بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ 1.35 ارب کی آبادی والے بھارت جیسے ملک کے لیے 'میتھیمیٹیکل ماڈل‘ کی بنیاد پر درست اندازے لگانا مناسب نہیں۔

ایک اعلیٰ بھارتی اہلکار نے تاہم کہا کہ نئی دہلی ڈبلیو ایچ او کے ساتھ مل کر کام کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔

ج ا / م م (روئٹرز، اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید