1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کلبھوشن یادیو بھارت کا دہشت گرد چہرہ ہے، پاکستانی دفتر خارجہ

25 دسمبر 2017

بھارتی شہری کلبھوشن یادیو سے اس کے اہل خانہ کی ملاقات کے بعد پاکستانی دفتر خارجہ نے اپنی بریفنگ میں ان کی والدہ اور اہلیہ کی جانب سے صحافیوں سے بات چیت سے انکار پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2pvJ6
تصویر: Ministry of foreign affairs Pakistan

پاکستان میں زیر حراست بھارتی  شہری کلبھوشن یادیو کی والدہ اور بیوی سے ملاقات کے بعد دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کلبھوشن نے اپنے جرائم کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ بلوچستان اور کراچی میں ہونے والی دہشت گردی سمیت پاکستان کی حفاظتی تنصیبات پر حملوں میں بھی ملوث رہا ہے اور وہ ہزاروں پاکستانی کے قتل کا ذمہ دار بھی ہے مگر پھر بھی پاکستان نے اسلامی اصولوں اور تعلیمات کے مطابق خالصتاً انسانی حقوق کی بنیاد پر کلبھوشن سے اس کے اہل خانہ کی ملاقات کرائی ہے۔ کلبھوشن اور اس کے اہل خانہ اس ملاقات پر حکومت پاکستان کے شکرگزار ہیں۔

Kulbhushan Jadhav mit seiner Familie
تصویر: Reuters/F. Mahmood

ڈاکٹر فیصل کے مطابق کلبھوشن کو قونصلر تک رسائی کا تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ اس ملاقات میں ڈپٹی ہائی کمشنر جی پی سنگھ موجود تھے تاہم انہیں  یادیو سے بات کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ اس موقع پر انہوں نے واضح کیا کہ یہ والدہ اور بیوی سے کلبھوشن کی آخری ملاقات نہیں تھی۔

ڈاکٹر فیصل کے مطابق حکومت پاکستان نے بھارت اور کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ کو میڈیا سے بات چیت کرنے کی پیشکش بھی کی تھی جس میں بھارتی میڈیا بھی شامل ہوتا لیکن انہوں نے اس پیشکش کو مسترد کیا۔

ترجمان کے مطابق پاکستان کے پاس بے شمار سوالات ہیں جو اب بھی جواب طلب ہیں مثلا حسین مبارک پٹیل کون تھا جس نے پاکستان اور ایران کے علاوہ سترہ بار بیرون ملک سفر کیا ہے، ’’کلبھوشن کے پاس اس کا پاسپورٹ کہاں سے آیا اور پھر  ہماری تفتیش کے مطابق کلبھوشن حاضر سروس فوجی ہے لہٰذا اگر بھارت کہتا ہے کہ وہ نیوی سے ریٹائرڈ تو اس کی پینشن کی تفصیلات کہاں ہیں‘‘۔

 انہوں نے مزید بتایا کہ بھارتی حکومت سے ملاقات کے حوالے تمام تر معاملات پہلے سے طے شدہ تھے جبکہ نئی دہلی حکومت کو پہلے ہی آگاہ کر دیا تھا کہ کلبھوشن سے اس کے اہل خانہ کی ملاقات بطور قیدی ہو گی اور درمیان میں شیشہ ہوگا اور اس پر بھارت نے رضامندی کا اظہار کیا تھا۔

Pakistan angeblicher indische Spion zum Tode verurteilt
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Naveed

ترجمان ڈاکٹر فیصل  کے مطابق ملاقات کے حوالے سے بین الاقوامی برادری کا تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا، ’’ہماری نیک نیتی ہے کہ ہم نے تین دن کا ویزہ پانچ روز پہلے ہی جاری کر دیا تھا جبکہ خواتین کی آمد کے حوالے سے شیڈیول بعد میں دیا گیا تھا۔ اس ملاقات سے قبل کلبھوشن کا سعودی جرمن اسپتال سے طبی معائنہ بھی کرایا گیا ہے۔‘‘

بریفنگ کے دوران کلبھوشن کا ویڈیو پیغام بھی میڈیا کو دکھایا گیا جس میں اس نے قید کے دوران پاکستانی سکیورٹی اداروں کے رویہ کی تعریف کی ہے اور والدہ اور اہلیہ سے ملاقات پر حکومت پاکستان کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ پاکستان بین الاقوامی اصولوں پر سختی سے کار بند ہے لیکن کلبھوشن بھارت کا دہشت گرد چہرہ ہے جو پاکستان دنیا کے سامنے لایا ہے۔

کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ کی پاکستان آمد