1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کرم ایجنسی میں ریموٹ بم دھماکہ، چار فوجی ہلاک

صائمہ حیدر
15 اکتوبر 2017

پاکستانی فوج کی جانب سے جاری ہوئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کے شمال مغربی قبائلی علاقے میں ریموٹ کنٹرول سے کیے گئے ایک بم حملے میں چار فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2lr0J
Pakistan Bombenanschlag Schulbus
تصویر: picture-alliance/dpa

پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ یا آئی ایس پی آر کی جانب سے آج اتوار پندرہ اکتوبر کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے،’’ دھماکے میں ایک افسر سمیت سکیورٹی فورسز کے چار اہلکار ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے ہیں۔‘‘

یہ دھماکہ پاکستان کے قبائلی علاقے کرم ایجنسی میں پیش آیا۔ کرم ایجنسی  پاکستان کے وفاق کے زیر انتظام نیم خود مختار قبائلی علاقے یعنی فاٹا میں شامل سات ایجنسیوں میں سے ایک ہے۔ فاٹا کا یہ علاقہ افغان صوبے ننگر ہار کی سرحد کے ساتھ واقع ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں نے ریموٹ بم افغانستان کے ساتھ خارلاچی نامی بارڈر کراسنگ کے قریب نصب کیا تھا۔  یہ فوجی باز یاب کرائے گئے غیر ملکی خاندان کے استعمال کنندگان کی سرچ ٹیم کا ایک حصہ تھے۔

خیال رہے کہ پاکستانی آرمی اور خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی مشترکہ کاروائی میں ان پانچ غیر ملکی مغویوں کو بازیاب کرا لیا گیا تھا، جنہیں 2012ء میں افغانستان میں اغوا کیا گیا تھا۔

بازیاب ہونے والی کیٹلان کولمن جن کا تعلق امریکی ریاست پینسلوینیا سے ہے، کو اُس کے کینیڈین شوہر جوشوا بوئل کے ساتھ پانچ برس قبل افغانستان میں اغوا کر لیا گیا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکی خفیہ ایجنسیاں ان افراد کا مسلسل سراغ لگانے میں مصروف رہیں۔ ان کی ایک اطلاع کے بعد 11 اکتوبر 2017 کو پاکستانی فوج نے پانچ برسوں سے مغوی بنائے گئے ان افراد کو کرم ایجنسی کے راستے افغانستان منتقل کرنے سے قبل بازیاب کرا لیا تھا۔