1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کراچی میں رینجرز کا آپریشن جاری، ستانوے دہشت گرد گرفتار

رفعت سعید، کراچی12 فروری 2016

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا ہے حيدرآباد جيل توڑنے کے منصوبے ميں ملوث پورا نيٹ ورک پکڑ ليا گیا ہے۔ جيل توڑنے کا مقصد ڈينئل پرل کے قاتل اور کور کمانڈر کراچی پر حملے ميں ملوث ملزم سميت 100 قيديوں کی رہائی تھی۔

https://p.dw.com/p/1HuEF
Pakistan Karachi Patrouille Sicherheitskräfte Polizei
تصویر: Reuters

کورہیڈ کوارٹرز کراچی میں میڈیا کانفرنس میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آپريشن ضرب عضب اکتوبر 2014 ميں شروع ہوا۔ آپريشن کے دوران قبائلی علاقوں سے دہشت گردوں کا صفايا اور فاٹا ميں دہشت گردوں کی پناہ گاہيں ختم کردی گئی ہيں۔ شمالی وزيرستان ميں دہشت گردوں کی چند پاکٹس موجود ہيں۔

آپريشن ضرب عضب کے اثرات پورے ملک ميں محسوس کئے گئے۔ میجنرجنرل عاصم باجوہ کے مطابق دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔ دہشت گردوں کے حملے کا خطرہ ابھی نہيں ٹلا ہے۔ عالمی سطح پر ضرب عضب کی کاميابی کی تعريف کی جا رہی ہے۔ میجرجنرل عاصم باجوہ نے بتایا کراچی ميں دہشت گردی، انتہا پسندی، ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری عروج پر تھی، اس صورتحال کے مدنظر رينجرز آپريشن کا فيصلہ کيا۔

انہوں نے کہا کہ شہرمیں اسلحے اور بارودی مواد کا بڑا ذخيرہ تھا۔ آپریشن میں نو ہزار کے قريب ہتھيار برآمد ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ رينجرز نے کراچی ميں سات ہزار کے قريب آپريشن کیے، جن سے ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کا خاتمہ ہوا۔ ان کے مطابق کراچی آپريشن ميں مزيد کام کرنے کی ضرورت ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا ہے کہ آرمی چيف جنرل راحیل شریف کراچی ميں امن کے خواہشمند ہيں۔ انہوں نے بتایا کراچی ميں دہشت گردوں کے گروپ متحد ہونے کی کوشش کر رہے ہيں۔ کراچی ميں القاعدہ نیٹ ورک اور لشکر جھنگوی سرگرم تھے۔ یہ گروپ دہشت گردوں کے ستانوے کارندے سرگرم تھے، جن میں سے چھبیس افراد کی گرفتار پر انعام کا اعلان کيا گيا تھا۔ کارروائیوں میں دہشت گردوں کے پورے نيٹ ورک کو پکڑ لیا گیا ہے، جن میں القاعدہ برصغير کے امير اور نائب اميربھی شامل ہيں۔ یہ تمام دہشت گرد رياست کو انتہائی مطلوب تھے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دہشت گردوں مناوا اسٹيشن آئی ايس آئی دفاتر پر حملوں ميں ملوث تھے۔ ملزمان آئی ايس آئی ہيڈکوارٹرز سکھر اور چوہدری اسلم پر حملے ميں ملوث تھے۔

میجنرجنرل عاصم باجوہ نے کہا کہ اسی گروپ نے حيدرآباد جيل توڑنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ اس گروپ کا رہنما نعيم اللہ خودکش حملہ آور بنانے کا ماسٹر مائنڈ تھا جبکہ دہشت گرد نعيم بخاری کراچی ايئرپورٹ حملے کا ماسٹرمائنڈ تھا۔ ملزم ارشاد اللہ نے کراچی ايئرپورٹ پر حملہ ميں سہولت کاری کی۔ نعيم بخاري اور ارشاد اللہ مقابلے ميں مارے گئے۔ انہوں نے بتایا کراچی ايئرپورٹ حملے کی پلاننگ ميران شاہ ميں ہوئی جبکہ کراچي کے تمام دہشت گردی کے واقعات ميں يہی لوگ ملوث تھے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ حيدرآباد جيل حملے کے ملزمان نے لطيف آباد ميں گھر ليا۔ کراچی سے ريلوے کے ذريعے واشنگ مشين ميں بارودی مواد اور پولیس سے چھینا گیا اسلحہ ان واشنگ مشینوں میں چھپا کرحيدرآباد منتقل کيا گیا۔ حيدرآباد جيل توڑنے کے منصوبے ميں ملوث پورا نيٹ ورک پکڑ ليا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیل توڑنے کا مقصد جيل سے ڈينئل پرل کے قاتل خالد شيخ اور کورکمانڈر کراچی پر حملے میں ملوث ملزمان سمیت سو سے زائد قیدیوں کو آزاد کرانا تھا۔ ملزمان کو جیل کے اندر تعینات کانسٹيبل کی مدد حاصل تھی۔ انہوں نے بتايا دہشت گردی کے خلاف جنگ مں انہیں پوری دنيا سے بھرپور رسپانس ملا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید