1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈورٹمنڈ کے لیے کوئی مقابل نہیں دُور تک

20 فروری 2011

جرمن قومی فٹ بال چیمپئن شپ بنڈس لیگا میں ڈورٹمنڈ کلب کی پوزیشن مضبوط سے مضبوط تر ہوتی جاری ہے۔ اس چیمپئن شپ کے تیئیسویں میچ ڈے میں اب ڈورٹمنڈ نے سینٹ پاؤلی کو شکست دی ہے۔

https://p.dw.com/p/10Kc2
ڈورٹمنڈ کلب کے کھلاڑیتصویر: AP

بنڈس لیگا کے تیئیسویں میچ ڈے کے دوسرے روز ہفتہ کو ڈورٹمنڈ کا سامنا سینٹ پاؤلی کی ٹیم سے ہوا، جو کوئی گول نہ کر سکی۔ ڈورٹمنڈ نے اس میچ میں دو گول کر کے فتح اپنے نام کی۔

ہفتہ ہی کو دفاعی چیمپئن بائرن میونخ کا سامنا مائنز سے ہوا۔ میونخ کی ٹیم نے یہ میچ ایک کے مقابلے میں تین گول سے جیت لیا۔ ہفتے کے دیگر مقابلوں میں ہیمبرگ نے بریمن کو چار صفر سے مات دی۔ ہوفن ہائیم اور ایف سی کولون کے درمیان میچ ایک ایک گول سے برابر رہا۔ فرائی برگ نے وولفس برگ کو دو ایک سے ہرایا۔ ہینوور نے کائزرزلاؤٹرن کو تین صفر سے پچھاڑا۔

جمعہ کو اس میچ ڈے کے پہلے روز نیورمبرگ کا مقابلہ فرینکفرٹ سے ہوا۔ نیورمبرگ نے یہ میچ صفر کے مقابلے میں تین گول سے جیت لیا، جو اس کے لئے مسلسل چوتھی فتح ہے۔

اتوار کو بائر لیورکوزن کا سامنا شٹٹ گارٹ سے ہو گا جبکہ موئنشن گلاڈ باخ کا مقابلہ شالکے سے ہو گا۔

بنڈس لیگا پوائنٹس ٹیبل:

بنڈس لیگا کے پوائنٹس ٹیبل پر ڈورٹمنڈ کی ٹیم بدستور نمبر ایک پر ہے، اس کے پوائنٹس پچپن ہے۔ یوں اس کی پوزیشن کو دُور دُور تک کوئی خطرہ نہیں، کیونکہ دوسرے اور تیسرے نمبر کی ٹیموں بائرن میونخ اور لیورکوزن کو بیالیس 42 پوائنٹس حاصل ہیں۔ تاہم اتوار کے میچ میں فتح سے لیورکوزن یقینی طور پر دوسرے نمبر پر بائرن میونخ کی جگہ لے سکتی ہے۔

Flash-Galerie Fußball Bundesliga - Hamburger SV gegen SV Werder Bremen
جیت پر ہیمبرگ کے کھلاڑیوں کی خوشیتصویر: dapd

ہینوور اکتالیس پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے جبکہ پانچویں اور چھٹے نمبر پر37 سینتیس پوائنٹس کے ساتھ بالترتیب مائنز اور فرائی برگ ہیں۔

ساتویں نمبر پر چھتیس پوائنٹس کے ساتھ ہیمبرگ اور آٹھویں پر پینتیس پوائنٹس کے ساتھ نیورمبرگ ہے۔ تینتیس پوائنٹس کے ساتھ نویں پوزیشن ہوفن ہائیم کو حاصل ہے جبکہ دسویں نمبر پر شالکے ہے اور اس کے پوائنٹس انتیس ہیں۔

بنڈس لیگا پوائنٹس ٹیبل پر سب سے نیچے یعنی اٹھارھویں نمبر پر موئنشن گلاڈ باخ کی ٹیم ہے اور اس کے پوائنٹس سولہ ہیں۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں