1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈا ونچی پکاسو سے آگے نکل گئے

16 نومبر 2017

معروف اطالوی مصور لیوناروڈ ڈا ونچی کے شاہکار ’سلواتور مُنڈی‘ نے فروخت کے اب تک کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ نیو یارک کے کرسٹیز نامی نیلام گھر کے اندازوں کے برخلاف اس کی دو گنا قیمت ادا کی گئی۔

https://p.dw.com/p/2nkom
New York Christie's Versteigerung Leonardo da Vinci  Salvator Mundi
تصویر: picture-alliance/AP Photo/S. Wenig

نیو یارک کے مشہور زمانہ کرسٹیز نیلام گھر کے مطابق سلواتور مُنڈی یعنی دنیا کا نجات دہندہ نامی اس تصویر کو ایک نامعلوم شخص نے 450.3 ملین ڈالر میں خریدا ہے۔ نیلامی بیس منٹ تک جاری رہی اور اس نامعلوم خریدار نے ٹیلیفون کے ذریعے اس عمل میں حصہ لیا۔

کہا جاتا ہے کہ لیوناروڈ ڈا ونچی کی یہ آخری تصویر تھی، جو فن کے کسی دلدادہ کے نجی استعمال میں تھی۔ اس سے قبل ان کے تمام شاہکار کسی نہ کسی عجائب گھر کی زینت ہیں۔

 اس شاہکار کو ابھی کچھ عرصہ قبل ہی حاصل کیا گیا ہے۔ اس وقت کرسٹیز نے اندازے لگائے تھے کہ یہ تصویر سو ملین ڈالر تک میں نیلام ہو گی۔ دنیا کا نجات دہندہ نامی فن پارہ حضرت مسیح کی تصویر ہے۔

Leonardo da Vinci Selbstportrait
تصویر: picture-alliance/maxppp/B. Stefano

 ’سلواتور مُنڈی‘ سے قبل ممتاز مصور پبلو پکاسو کی ایک پینٹنگ کو دنیا کے مہنگے ترین فن پارے کا اعزاز حاصل تھا۔ ہسپانوی مصور پکاسو کی ’الجزائر کی خواتین‘ نامی پینٹنگ مئی 2015ء میں 179.4 ملین ڈالر میں کرسٹیز میں ہی فروخت ہوئی تھی۔

پکاسو کی تخلیق، دنیا کا مہنگا ترین فن پارہ

پبلو پکاسو کی اسکیچ بک چوری

شامی مہاجرین اور ہسپانوی مصور کے فن پارے

پکاسو سے قبل دنیا کا مہنگا ترین فن پارہ آئر لینڈ کے مصور فرانسس بیکن کی تین حصوں پر مشتمل پینٹنگ ’تھری اسٹڈیز آف لُوسین فرائیڈ‘ تھی، جو نومبر 2013ء میں 142.4 ملین ڈالر میں فروخت ہوئی تھی۔ پانچ سو سال قبل تخلیق کی جانے والی’سلواتور مُنڈی‘ کو اس عرصے کے دوران کچھ نقصان پہنچا تھا۔ تاہم چھ سال کی کوششوں کے بعد اب یہ فن پارہ اپنی اصل حالت میں واپس آ چکا ہے۔

کرسٹیز نے اس شاہکار کے نئے مالک کا نام نہیں بتایا ہے۔ تاہم مقامی ذرائع بتا رہے ہیں کہ یہ کسی روسی شہری نے خریدی ہے۔ لیونارڈو ڈا ونچی مشہور تصویر مونا لیزا کے بھی خالق ہیں۔

رات کی تاریکی میں فن پاروں کی تخلیق